20 میٹر سرنگ کی جگہ محض ایک میٹر گڑھا دریافت

سرنگ

?️

سچ خبریں: گزشتہ روز عبرانی میڈیا نے انکشاف کیا کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کی جنوبی پٹی رفح میں واقع فلاڈیلفیا محور پر حماس کی اسٹریٹجک سرنگ دریافت کرنے کے دعوے میں عوامی رائے کو گمراہ کیا اور جھوٹ بولا۔
گلینٹ کا اعتراف: فوجی رسوائی اور 20 میٹر سرنگ کی جگہ ایک میٹر گڑھا
عبرانی نیٹ ورک کان کی دستاویزی رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی فوج نے فلاڈیلفیا محور پر 20 میٹر گہرائی والی حماس کی سرنگ دریافت کرنے کا جو دعویٰ کیا تھا اور جس کی تصاویر جاری کی تھیں، درحقیقت وہ صرف ایک میٹر گہرا گڑھا تھا جسے ڈھانپ دیا گیا تھا۔ یہ جھوٹا پراپیگنڈہ اسرائیلی فوج کی طرف سے رفح پر فوجی حملے جاری رکھنے اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کو روکنے کے لیے کیا گیا تھا۔
یوآو گلینٹ، صہیونی ریجیم کے سابق وزیر دفاع، جنہیں چند ماہ قبل بنجمن نیتن یاہو سے اختلافات کی بنا پر برطرف کر دیا گیا تھا، نے اس رپورٹ میں اعتراف کیا کہ ایسی کوئی سرنگ موجود نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک دھوکہ تھا جس کا مقصد فلاڈیلفیا محور پر کنٹرول کی اہمیت کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنا اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کو التوا میں ڈالنا تھا۔
سابق وزیر دفاع نے اسرائیلی فوج کی جاری کردہ ایک تصویر کا حوالہ دیا جسے حیرت انگیز سرنگ کے طور پر پیش کیا گیا تھا۔ گلینٹ نے کہا کہ سرنگ کے بارے میں معلومات گمراہ کن تھیں اور حقیقت میں صرف ایک میٹر گہرا گڑھا تھا جسے مٹی سے ڈھانپ دیا گیا تھا۔
گزشتہ اگست میں صہیونی میڈیا نے ایک مبینہ سرنگ کی تصاویر جاری کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ اسرائیلی فوج نے مصر کی سرحد کے قریب حماس کی ایک بڑی سرنگ دریافت کی ہے جو زمین کے نیچے کئی میٹر تک پھیلی ہوئی ہے۔ صہیونی حکام نے اسے ایک بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ حماس کی اہم زیرزمین انفراسٹرکچر میں سے ایک ہے جس نے اسرائیلی فوج کو حیران کر دیا۔
نیٹ ورک "کان” کی رپورٹ میں صہیونی فوج کے جنوبی کمانڈ کے ایک انٹلیجنس افسر کے اعترافات کا بھی ذکر کیا گیا، جس نے جنگ کے تیسرے دن کہا تھا کہ غزہ میں تمام اسرائیلی قیدی مردہ تصور کیے جائیں گے اور انہیں جنگ جاری رکھنے اور فتح حاصل کرنے میں رکاوٹ نہیں بننا چاہیے۔
سیاسی، فوجی اور سیکورٹی کیخلاف کی گہرائی
سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ گلینٹ کے یہ اعترافات، جو طویل عرصے تک صہیونی ریجیم کے وزیر دفاع رہے، اسرائیل کے سیاسی، فوجی اور سیکورٹی اختلافات کی گہرائی کو ظاہر کرتے ہیں اور اندرونی تصادم کو بڑھانے کا باعث بن سکتے ہیں۔
عرب سیاسی تجزیہ کار ابراہیم المدهون کا کہنا ہے کہ گلینٹ کے یہ بیانات صہیونی ریجیم کے سیاسی نظام میں بڑھتے ہوئے اندرونی اختلافات کا حصہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیر دفاع کے یہ اعترافات، خاص طور پر ان کے سیکورٹی اور فوجی اداروں میں کلیدی کردار کو دیکھتے ہوئے، اس وقت بہت اہمیت رکھتے ہیں۔
المدهون نے زور دیا کہ اسرائیل کے اہم سیکورٹی اور سیاسی شخصیات کی طرف سے اس حساس وقت پر ایسے انکشافات نیتن یاہو کی کابینہ پر دباؤ بڑھاتے ہیں اور صہیونی ریجیم کے اندرونی اختلافات کو عوامی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ اعترافات فلسطینی مزاحمت کو اسرائیلی جارحیت کے خلاف بیانیہ جنگ میں فائدہ پہنچا سکتے ہیں۔

مشہور خبریں۔

اقتدار میں رہنے کے لئے نیتن یاہو کا نیا منصوبہ،عرب ممالک سے تعلقات بحال کرنے کی کوشش

?️ 20 اکتوبر 2025اقتدار میں رہنے کے لئے نیتن یاہو کا نیا منصوبہ،عرب ممالک سے

آرامکو پر حملے سے زیادہ تلخ تجربہ ریاض کا منتظر

?️ 9 مئی 2022سچ خبریں: جب اقوام متحدہ کے ایلچی نے صنعاء اور سعودی اتحاد

طالبان حکومت کی اہم ترین شخصیات

?️ 6 ستمبر 2021سچ خبریں:طالبان کی جانب سے نئی حکومت بنانے کی کوشش نے اس

بیروت فائرنگ میں مرنے والوں کی تعداد سات

?️ 15 اکتوبر 2021سچ خبریں: لبنانی ریڈ کراس نے جمعہ کو اعلان کیا کہ الطیونہ میں

عرب دنیا کی کمزوری نے صہیونیوں کو اپنے جرائم جاری رکھنے کی ترغیب دی ہے : یمن

?️ 10 اگست 2024سچ خبریں: صیہونی حکومت کے تازہ ترین جرم کے جواب میں صبح

غزہ کی نئی جنگ؛ حماس اور شن بیٹ کے غنڈوں کے خلاف جہاد

?️ 17 اکتوبر 2025سچ خبریں: صیہونی حکومت کے ساتھ جنگ ​​بندی کے بعد غزہ کی

ریاض اجلاس میں حماس کا پیغام

?️ 12 نومبر 2023سچ خبریں:آج اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے سعودی عرب کے دارالحکومت میں

پاکستان کو عظیم راستے پر گامزن کرنے کےلئے کوشاں ہیں: وزیر اعظم

?️ 31 دسمبر 2021لاہور(سچ خبریں) وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان کو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے