لبنان کے معاملات میں کون مداخلت کر رہا ہے، ایران یا امریکہ؟

Screenshot 2025-08-21 164810

?️

سچ خبریں: لبنان پر اپنی شرائط مسلط کرنے والے کے لیے یہ مشکل نہیں کہ صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کا معاہدہ بھی اس ملک پر مسلط کرے۔
العالم نیوز نیٹ ورک نے اپنے پروگرام "شول القصہ؟” میں کہانی کیا ہے؟ نے سوال اٹھایا کہ لبنان کے معاملات میں کون مداخلت کر رہا ہے، واشنگٹن یا تہران؟
اس موضوع پر غور کرتے ہوئے پروگرام جاری ہے: تصور کیجیے کہ علی لاریجانی بیروت کے سفر پر اپنے ساتھ ایک دستاویز لے کر آئے جس میں 11 پیراگراف موجود تھے اور بابدہ پیلس میں بیٹھ کر کہا: "یا تو آپ اس دستاویز کی پاسداری کریں ورنہ ہم آپ کو گھیر لیں گے۔” تاہم ایسا نہیں ہوا اور یہ امریکی ایلچی ٹام باراک تھے جنہوں نے 11 پیراگراف پر مشتمل ایک دستاویز اپنے ہاتھ میں لے کر لبنانی حکام سے کہا کہ اگر آپ اس دستاویز پر عمل نہیں کریں گے تو ہم بجلی سے لے کر ہوا تک ہر چیز کاٹ دیں گے۔
باراک نے ایک پریس کانفرنس میں یہ بھی کہا کہ ہم نے حزب اللہ کے تخفیف اسلحہ کے بارے میں بحث کی اور اس کا جائزہ لیا، دعویٰ کیا: "یہ شیعوں کے فائدے کے لیے ہے، ان کے خلاف نہیں۔” انہوں نے مزید کہا: "ہتھیاروں کے حوالے کیے جانے کے بعد لبنان کو اسرائیل کے ساتھ بات چیت کرنی چاہیے۔”
تاہم ٹام بارک امریکی ہونے کی وجہ سے لبنان میں کسی نے اعتراض نہیں کیا اور نہ ہی امریکی مداخلت کو مسترد کرتے ہوئے کوئی بیان جاری کیا گیا، گویا امریکی مداخلت کرتے ہیں تو اسے تکنیکی معاونت کہا جائے گا، لیکن اگر ایران نے معاون اقدام کیا تو یہ قومی غداری ہو گی۔
اگر امریکی سفارت خانہ یا کوئی عرب نمائندہ یا خلیجی ممالک میں سے کسی کا نمائندہ لبنان پر شرائط عائد کرتا ہے تو ان کا خیر مقدم کیا جاتا ہے۔ لیکن اگر کوئی ایرانی کسی سازش سے خبردار کرتا ہے اور مزاحمت کا ساتھ دیتا ہے تو اسے ایک تباہ کن شخص سمجھا جاتا ہے اور تمام سیاستدان اسے نشانہ بناتے ہیں اور اچانک یہ شخص برائی کی علامت بن جاتا ہے۔ اور اس شخص کے خلاف میڈیا پر حملے قومی فریضہ بن جاتا ہے۔
ایسے حالات میں سیاستدان کہتے ہیں: "ایران کا لبنان سے کیا تعلق؟” جب کہ ہمیں انہیں جواب دینا چاہیے: ’’امریکہ کا لبنان سے کیا لینا دینا‘‘۔ لبنان میں واشنگٹن کے ایلچی تھامس بارک، مشرق وسطیٰ کے لیے امریکی نائب خصوصی ایلچی مورگن اورٹاگس اور امریکی ثالث آموس ہوچسٹین لبنان کے معاملات میں مداخلت کیوں کرتے ہیں؟ اور نیا امریکی ایلچی وقتاً فوقتاً لبنان کا دورہ کرکے نئی شرائط کیوں عائد کرتا ہے؟

مشہور خبریں۔

پی آئی اے کا سعودی عرب کے لئے فلائٹ آپریشن شروع کرنے  کا اعلان

?️ 27 نومبر 2021کراچی(سچ خبریں) سعودی عرب جانے کے خواہشمند افراد کے لئے قومی ایئرلائن(پی

14 سال بعد پی آئی اے نے اسلام آباد سے اپنی پرواز بحال کر دی

?️ 20 جون 2021اسلام آباد (سچ خبریں) پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) نے سیاحت

صیہونی حکومت کے حق میں سعودی اور امارات کی حرکتیں بے نقاب

?️ 26 نومبر 2023سچ خبریں:غزہ کی پٹی کی حمایت میں صیہونی عبوری حکومت کے خلاف

بائیڈن اور نیتن یاہو ایک بار پھر آمنے سامنے؛کیا ہو سکتا ہے؟

?️ 15 جولائی 2023سچ خبریں: صیہونی حکومت اور امریکہ کے درمیان حال ہی میں جڑ

2023 کے پہلے 3 ماہ میں سعودی عرب کے بجٹ میں کمی

?️ 9 مئی 2023سچ خبریں:سعودی میڈیا نے رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں سعودی

ریکوڈک ریفرنس: وفاقی اور صوبائی حکومتیں اپنی قانونی شقوں کا جائزہ لیں، سپریم کورٹ

?️ 21 نومبر 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) سپریم کورٹ نے ریکوڈک معاہدے سے متعلق صدارتی

اسرائیل کے توسیع پسندانہ اقدامات خطے کو کشیدگی کی طرف لے جائیں گے۔ دفتر خارجہ

?️ 8 اگست 2025اسلام آباد (سچ خبریں) دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے