صیہونی حکومت سے یورپ کے سب سے بڑے سرمایہ کاری فنڈ کے انخلا کے بارے میں عبرانی میڈیا کی رپورٹ

ڈالر

?️

سچ خبریں: اسرائیل کو ان جماعتوں کی طرف سے دھکے ملتے رہتے ہیں جو پہلے اس کے اتحادی اور ساتھی رہ چکے ہیں۔
صیہونی حکومت کے چینل 12 ٹیلی ویژن نے اپنی ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ اسرائیل کے بائیکاٹ کا دائرہ دن بہ دن وسیع ہوتا جارہا ہے، یہاں تک کہ آج اطالوی وزیر دفاع نے بھی احتجاج کے لیے منہ کھول دیا اور زور دے کر کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کا جواز نہیں بن سکتا، جب کہ آسٹریلیا نے اسرائیل کے اس اقدام کو نسل کشی تسلیم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ آنے والے دنوں میں، جب کہ یورپی سرمایہ کاری کے سب سے بڑے فنڈز میں سے ایک نے بھی اسرائیل سے اپنا سرمایہ واپس لے لیا ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ وہ قبضے کی حمایت کرنے والی کمپنیوں کی مدد کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔
تصادم کا تسلسل کے عنوان سے رپورٹ جاری ہے: غزہ کی پٹی پر مکمل قبضے کے لیے آپریشن شروع کرنے کے حوالے سے وزیر اعظم کے اعلان پر یورپ کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے، اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کے خواہشمند ممالک کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے، اس پیر کو اٹلی نے تل ابیب کے خلاف اپنا لہجہ تیز کر دیا اور یورپی یونین کی بڑھتی ہوئی مذمت کی لہر میں شامل ہونے کے لیے ایک طویل عرصے سے یورپی یونین کے چند ممالک کی جانب سے شدید مذمت کی گئی۔ اسرائیل کی مخالفت نہیں کی۔
اطالوی وزیر دفاع نے آج ایک بے مثال بیان میں اعلان کیا کہ اسرائیل اپنی عقل اور انسانیت کھو چکا ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ ایسے اقدامات کا جواز نہیں بن سکتی جس میں غزہ کے شہری بنیادی حقوق اور خدمات سے محروم ہوں، نیتن یاہو کو روکنے پر مجبور کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
یہ حال ہے کہ ان سے قبل اطالوی وزیر خارجہ نے بھی 10 اگست کو اعلان کیا تھا کہ غزہ کی پٹی پر کوئی بھی ممکنہ مکمل قبضہ خطے کو اسرائیلی فوج کے لیے ویتنام میں تبدیل کر سکتا ہے، انھوں نے فلسطینیوں کی بے دخلی اور بے گھری کو روکنے کا مطالبہ کیا تھا اور سفارتی عمل کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔
اس سلسلے میں ناروے کے خودمختار دولت فنڈ نے، جو تقریباً دو ٹریلین ڈالر کے اثاثوں کا انتظام کرتا ہے، اسرائیل سے اپنے تمام اثاثے واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
فنڈ نے اعلان کیا کہ اس نے اسرائیل میں اپنے تمام اثاثہ جات کے انتظام کے معاہدوں کو منسوخ کر دیا ہے، یہ اوسلو حکومت کی طرف سے اسرائیل کے ساتھ تعاون پر نظرثانی کی درخواست پر ہے کیونکہ اس پر غزہ میں نسل کشی کا الزام ہے۔
ناروے کے وزیر خزانہ نے بھی اس حوالے سے اعلان کیا کہ وہ توقع کرتے ہیں کہ سووریجن ویلتھ فنڈ اسرائیل میں سرمایہ کاری ختم کرنے کے لیے اپنے اقدامات آج مکمل کر لے گا۔
وزیر کے مطابق اس فنڈ کو ان کمپنیوں میں سرمایہ کاری کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی جو مغربی کنارے پر قبضے اور غزہ کی پٹی میں جنگ میں ملوث ہیں اور فنڈ کے اخلاقی اصولوں کا احترام کیا جانا چاہیے۔

مشہور خبریں۔

حزب اللہ کا مرحوم ایرانی صدر کے بارے میں اظہار خیال

?️ 20 مئی 2024سچ خبریں: حزب اللہ نے ایران کے صدر اور ان کے ساتھیوں

ترکی کے جہاز کو بحر اسود میں بم سے نشانہ بنایا گیا

?️ 25 فروری 2022سچ خبریں:   اینٹی وی نے آج رپورٹ کیا کہ اوڈیسا سے رومانیہ

ہم نے دشمن کو آگے بڑھنے نہیں دیا: نعیم قاسم

?️ 2 جنوری 2025سچ خبریں: لبنان میں حزب اللہ کے سکریٹری جنرل شیخ نعیم قاسم

امریکی کمپنیوں کا صہیونیوں کے ہاتھوں عام شہریوں کے قتل عام میں تعاون؛ اے پی کی تحقیقات

?️ 19 فروری 2025 سچ خبریں:اے پی نیوز ایجنسی کی تحقیقات میں یہ بات سامنے

ڈائنو سار کے زمانے سے موجود مچھلی سے ماہرین حیران

?️ 20 جون 2021لندن (سچ خبریں)ڈائنو سار کے زمانے سے تابحال زمین پر موجود ایک

50سال بعد کسی ملک نے اسرائیلی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا ہے، مشاہد حسین

?️ 15 اپریل 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) بین الاقوامی اور خارجہ امور کے ماہر اور

غزہ سے داغے جانے والے میزائل اور اسرائیلی سیاست میں مچنے والا کہرام

?️ 16 جون 2021(سچ خبریں) غزہ سے داغے جانے والے میزائلوں نے اسرائیلی سیاست میں

ڈونلڈ ٹرمپ کی مستقبل کی خارجہ پالیسی میں اسرائیل اور یوکرین کے تناظر کا تجزیہ!

?️ 24 جنوری 2024سچ خبریں: ٹرمپ کی اقتدار میں واپسی کے تجزیے میں ایک برطانوی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے