دمشق اور تل ابیب کے درمیان پیرس میں امریکی ثالثی میں سیکیورٹی مذاکرات

دمشق

?️

سچ خبریں: ایک باخبر سفارتی ذریعے نے انکشاف کیا ہے کہ شام کی وزارت خارجہ اور جنرل انٹیلی جنس سروس کے نمائندوں نے پیرس میں اسرائیلی فریق کے ساتھ ایک خفیہ ملاقات میں جنوبی شام میں سیکورٹی کی پیش رفت اور کشیدگی کو کم کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔
شام کے الوطن اخبار نے باخبر سفارتی ذریعے کے حوالے سے خبر دی ہے کہ وزارت خارجہ اور جنرل انٹیلی جنس سروس کے عہدیداروں پر مشتمل شامی وفد کے درمیان پیرس میں اسرائیلی فریق اور امریکی ثالثی کے ساتھ بات چیت ہوئی اور یہ مشاورت جنوبی شام میں حالیہ سیکورٹی پیش رفت اور سویدا خطے میں کشیدگی پر قابو پانے کے طریقوں پر مرکوز تھی۔
ذرائع نے زور دے کر کہا کہ میٹنگ کے دوران کوئی حتمی معاہدہ نہیں ہوا اور یہ بات چیت صرف ابتدائی مشاورت کی سطح پر تھی جس کا مقصد تناؤ کو کم کرنا اور دسمبر کے اوائل سے کشیدگی میں اضافے کی روشنی میں مواصلاتی راستے کھولنا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ شامی وفد نے دمشق کے بنیادی اصولوں بشمول شام کے اتحاد، سالمیت اور قومی خودمختاری پر زور دیا اور واضح کیا کہ صوبہ سویدا اور اس کے عوام شامی ریاست اور قوم کا اٹوٹ حصہ ہیں اور کسی بھی حالت میں ان کی پوزیشن کو کمزور یا ملک کے قومی تانے بانے سے الگ نہیں کیا جاسکتا۔
رپورٹ کے مطابق شامی وفد نے برسوں کی جنگ کے بعد ملک کی تعمیر نو کے لیے شامی عوام کی خواہش اور ارادے پر بھی زور دیا اور اعلان کیا کہ شامی آج سلامتی، استحکام اور ترقی کے خواہاں ہیں اور ملک کو مشکوک علیحدگی پسند منصوبوں کی طرف گھسیٹنے کی کسی بھی کوشش کو مسترد کرتے ہیں۔
سفارتی ذریعہ نے مزید کہا کہ اجلاس میں شامی وفد نے شام کی سرزمین پر کسی بھی غیر قانونی غیر ملکی موجودگی کو سختی سے مسترد کیا اور ساتھ ہی ملک کو تقسیم کرنے یا متوازی اداروں کی تشکیل کے مقصد سے سماجی گروہوں کے استحصال کی کسی بھی کوشش کو سختی سے مسترد کیا اور اسے تقسیم کا ایک عنصر اور شام کے قومی اتحاد کے لیے خطرہ قرار دیا۔
یہ مذاکرات اسرائیلی فوج کی جانب سے پہلے سویدا اور پھر دمشق پر ڈروز کی حمایت کے بہانے شدید حملے کیے جانے کے بعد کیے گئے تھے۔
شام میں بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے شامی ڈروز اور گولانی سے وابستہ عناصر کے درمیان جھڑپیں ہوتی رہی ہیں۔ ایک طرف شام کی مذہبی اور نسلی اقلیتیں گولانی کی زیر قیادت انتہا پسند مسلح گروپ تحریر الشام کی نئی حکومت سے وابستہ عناصر کے مطلق العنان اور انتہا پسندانہ اقدامات پر تشویش میں مبتلا ہیں اور دوسری طرف اسرائیلی حکومت شام کو کئی کمزور اور چھوٹی ریاستوں میں تقسیم کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور شام پر فوجی حملے کرنے کی صلاحیت اور طاقت کی حمایت کر رہی ہے۔

مشہور خبریں۔

غزہ کے مستقبل کے لیے سات عرب ممالک کے مذاکرات

?️ 23 فروری 2025 سچ خبریں: 7 عرب ممالک کے سربراہوں کا اجلاس جمعہ کو

شامی اتحادیوں کے مشترکہ آپریشن روم کی نئی حکمت عملی

?️ 27 اکتوبر 2021سچ خبریں:التنف میں امریکی فوجی اڈے کو 5 سمارٹ ڈرونز سے براہ

صعدہ جارحیت مأرب شکست کا بدلہ

?️ 5 جولائی 2021سچ خبریں:انسانی حقوق کے دفاع کا دعویدار مغربی ممالک خاص طور پر

الیکشن کمیشن کا ’بلے‘ کا نشان واپس لینےکافیصلہ معطل

?️ 26 دسمبر 2023پشاور:(سچ خبریں) پشاورہائیکورٹ نےالیکشن کمیشن کا پی ٹی آئی سے بلےکا نشان

اسرائیل حزب اللہ کو سرحدوں سے ہٹانے پر قادر نہیں ہے: اولمرٹ

?️ 20 اکتوبر 2024سچ خبریں: حزب اللہ کے صیہونی حکومت کے خلاف دردناک مساوات کے

حزب اللہ اسرائیل کو دی جانے والی ڈیڈ لائن میں سنجیدہ ہے:امریکی جاسوس ایجنسی

?️ 12 ستمبر 2022سچ خبریں:صیہونی حکومت نے اعلان کیا کہ اسے امریکی جاسوسی ادارے کی

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی داخلہ نے عمران خان پر مقدمات کا نوٹس لے لیا

?️ 23 مارچ 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی داخلہ نے عمران خان پر مقدمات کا

اسحاق ڈار کے رکن شوگر ایڈوائزری بورڈ ہونے کی خبر درست نہیں۔ عطاتارڑ

?️ 28 جولائی 2025اسلام آباد (سچ خبریں) وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے واضح کیا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے