ٹرمپ کے ٹیرف چیلنج پر قابو پانے کے لیے پاکستان کے اختیارات

ٹیرف

?️

سچ خبریں: پاکستان اور امریکہ نے وائٹ ہاؤس کے نئے ٹیرف پر باضابطہ بات چیت کا آغاز کر دیا ہے جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واشنگٹن میں ان مذاکرات کو جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے اور اسلام آباد بھی امریکہ کے ساتھ اپنے تجارتی توازن سے فائدہ اٹھانے اور ٹیرف کے چیلنجوں پر قابو پانے کے لیے اس ملک کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
امریکی صدر نے حال ہی میں ایک بار پھر پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی اور مکمل جنگ کو روکنے میں کردار ادا کرنے کا ڈرامہ کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ واشنگٹن نے تجارت کو ترجیح دی ہے اور تنازع کے فریقین سے تجارت پر زور دیا ہے۔
ٹرمپ نے کہا کہ ہماری پاکستانیوں کے ساتھ اچھی بات چیت ہوئی ہے اور اس ہفتے اس ملک کے نمائندے واشنگٹن آئیں گے تاکہ ہم مشترکہ تجارت کے لیے مزید سنجیدہ فیصلے کر سکیں۔
تاہم، دو طرفہ محصولات پر نظرثانی کے لیے دونوں ممالک کی باضابطہ بات چیت کا عملاً جمعہ 29 جون کو پاکستان کے وزیر خزانہ اور قومی محصولات کے سینیٹر محمد اورنگزیب اور امریکہ کے خصوصی نمائندہ برائے تجارت جیمسن گریر کی موجودگی کے ساتھ شروع ہوا۔
بات چیت میں جنہیں انہوں نے "تعمیری” قرار دیا، دونوں فریقوں نے مشترکہ دلچسپی کے شعبوں پر توجہ مرکوز کی، خاص طور پر ٹیرف۔ انہوں نے دو طرفہ تجارت کو وسعت دینے کے طریقے تلاش کرنے کے لیے آنے والے ہفتوں میں تفصیلی تکنیکی بات چیت کرنے پر اتفاق کیا۔
امریکی صدر کی جانب سے پاکستان سے درآمد کی جانے والی اشیا پر 29 فیصد ٹیرف لگانے کے حالیہ اقدام کے بعد اسلام آباد حکومت ٹرمپ انتظامیہ کے اس اقدام کے مضمرات کا جائزہ لینے کی کوشش کر رہی ہے۔
ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ بات چیت کے لیے پاکستانی نمائندوں کے دورہ امریکا کے موقع پر، پاکستانی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ اسلام آباد اپنے دوسرے تجارتی شراکت داروں، خاص طور پر چین سے مشورہ کیے بغیر، ٹیرف چیلنج پر قابو پانے کے لیے امریکا کو خصوصی تجارتی مراعات دینے کے لیے تیار نہیں ہے۔
تاہم امریکہ کے ساتھ تجارتی توازن پاکستان کے حق میں ہے۔ 2024 میں ان کی مشترکہ تجارت کا حجم 7.3 بلین ڈالر تک پہنچ گیا جس میں سے 5.1 بلین ڈالر کا تعلق امریکہ کو پاکستانی برآمدات سے ہے۔ پاکستان کی امریکہ کو برآمدات میں بھی گزشتہ سال کے مقابلے میں 4.9 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
پاکستانی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ ٹرمپ نے امریکی درآمدات پر تمام پاکستانی کسٹم ڈیوٹی میں 80 سے 90 فیصد تک کمی کا مطالبہ کیا ہے جس کا بنیادی مقصد پاکستان کے ساتھ تجارتی خسارے پر قابو پانا ہے۔
تاہم، پاکستان امریکہ کو خصوصی مراعات یا سہولیات دینے پر آمادہ نہیں ہے، بلکہ موجودہ صورتحال پر قابو پانے کے لیے واشنگٹن کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدہ کرنا چاہتا ہے تاکہ وہ پابندیوں کے اقدامات کیے بغیر سازگار حالات میں مشترکہ مفادات کو پورا کر سکے۔
پاکستان اور امریکہ نے تجارت اور سرمایہ کاری کے مسائل کو حل کرنے کے لیے 2003 میں ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ فریم ورک ایگریمنٹ (TIFA) پر دستخط کیے تھے۔ تاہم، اسلام آباد میں باخبر ذرائع نے بتایا کہ پاکستان دوسرے تجارتی شراکت داروں جیسے یورپی یونین اور چین کی اسی طرح کی درخواستوں کے بغیر امریکہ کو یکطرفہ رعایتیں پیش نہیں کر سکتا۔
ٹیکسٹائل مصنوعات ان اہم ترین اشیا میں سے ہیں جو پاکستان امریکہ کو برآمد کرتا ہے جس کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی توازن اسلام آباد کے حق میں تقریباً تین ارب ڈالر ہے۔
پاکستانی ماہرین کے مطابق امریکہ کی طرف سے عائد کردہ محصولات کوئی نیا مسئلہ نہیں ہے اور اسلام آباد کو پہلے ہی واشنگٹن کی طرف سے سیاسی، اقتصادی پابندیوں اور ہتھیاروں کی پابندیوں سے پیدا ہونے والے مسائل کا سامنا ہے، خاص طور پر چین کے ساتھ اسلام آباد کے اسٹریٹجک تعلقات کی بحث میں رکاوٹ۔

مشہور خبریں۔

اقوام متحدہ میں مصنوعی ذہانت سے متعلق پہلی قرارداد منظور

?️ 23 مارچ 2024سچ خبریں: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے متفقہ طور پر مصنوعی

لبنان میں سعودی سفیر کا حزب اللہ پر ایک بار پھر حملہ

?️ 13 جنوری 2022سچ خبریں:  لبنان میں سعودی عرب کے سفیر ولید البخاری نے ایک

مودی کے برسراقتدار آنے کے بعد سے بھارت ،مقبوضہ کشمیرمیں آزادی صحافت تیزی سے کمی آئی ہے

?️ 17 نومبر 2023سرینگر: (سچ خبریں) آج جب بھارت قومی یوم صحافت منارہا ہے مودی

اسرائیلی فوج کے کنفیوژن کا انکشاف

?️ 13 اکتوبر 2023سچ خبریں:یدیعوت احرونوت اخبار نے کہا کہ غزہ کی پٹی کے ساتھ

ریگن انتظامیہ کے قومی سلامتی کے مشیر مک فارلین کا انتقال

?️ 14 مئی 2022سچ خبریں: امریکی میڈیا نے سابق صدر رونالڈ ریگن کی انتظامیہ کے

سپریم کورٹ: شہریوں کے ملٹری ٹرائل کے خلاف مقدمے کی جلد سماعت کیلئے درخواست دائر

?️ 7 مئی 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) فوجی عدالتوں میں شہریوں کے ٹرائل کے خلاف

ای وی ایم میں کسی قسم کی تبدیلی نہیں کر سکتے: شبلی فراز

?️ 11 اگست 2021اسلام آباد (سچ خبریں) وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی شبلی فراز کا کہنا

صیہونی حکومت نے فلسطینی وزیر خارجہ کا سفری کارڈ ضبط کیا

?️ 10 جنوری 2023سچ خبریں:فلسطینی اتھارٹی کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے