موساد کے سابق سینئر اہلکار: نیتن یاہو حماس کے ساتھ معاہدے کو روک رہا ہے

وزیر اعظم

?️

سچ خبریں: اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے ایک سابق سینئر اہلکار نے کہا ہے کہ وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو حکومت کو سیاسی وجوہات کی بنا پر حماس کے ساتھ جنگ ​​بندی کے معاہدے تک پہنچنے سے روک رہے ہیں۔
 اخبار معاریو نے ہفتے کے روز موساد کے سابق سینئر اہلکار ڈیوڈ میدان کے حوالے سے لکھا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم سیاسی وجوہات کی بنا پر حماس کے ساتھ معاہدے کو جان بوجھ کر روک رہے ہیں۔
میدان جنہوں نے گذشتہ برسوں میں غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں پکڑے گئے فوجی گیلاد شالیت کے ساتھ متعدد فلسطینی قیدیوں کے تبادلے کو مربوط کیا، مزید کہا: امریکہ نے لبنان کے ساتھ جنگ ​​بندی کے ماڈل کی بنیاد پر اسرائیل کو حماس کے ساتھ جنگ ​​بندی کی پیشکش کی، لیکن نیتن یاہو نے اس پر اتفاق نہیں کیا۔
موساد کے اس سابق سینیئر اہلکار کے مطابق، نیتن یاہو کا حماس کے خلاف اسرائیلی حکومت کے ساتھ جنگ ​​بندی کے معاہدے تک پہنچنے کے لیے مسلسل الزامات سے ظاہر ہوتا ہے کہ جنگ کے خاتمے کی ضمانت نہیں ہے۔
سنہ 2011 میں مزاحمتی گروپوں کی جیلوں سے اسرائیلی فوجی گیلاد شالیت کی رہائی کے دوران 1,027 فلسطینی قیدیوں کو اسرائیلی جیلوں سے رہا کیا گیا، جو "شالیت معاہدہ” کے نام سے مشہور ہوا۔
اسرائیلی چینل 12 ٹی وی نے حال ہی میں مقبوضہ علاقوں میں ایک سروے کے نتائج شائع کیے اور اعلان کیا کہ ایک سروے میں حصہ لینے والوں میں سے 55 فیصد کا خیال ہے کہ نیتن یاہو کا بنیادی ہدف اقتدار اور سیاسی بقاء کو برقرار رکھنا ہے۔
اس سروے کے نتائج کے مطابق صرف 36 فیصد شرکاء کا خیال ہے کہ نیتن یاہو غزہ کی پٹی سے اسرائیلی قیدیوں کی واپسی کے خواہاں ہیں۔ 53 فیصد جواب دہندگان نے قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے تک پہنچنے میں ناکامی کی وجہ اسرائیلی حکومت کے اندر سیاسی عوامل کو قرار دیا۔
اس حوالے سے برطانیہ میں صیہونی نواز لابی کے سربراہ نے حال ہی میں ایک نوٹ میں نیتن یاہو کو جنگ بندی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ اور غزہ کی پٹی میں بگڑتے ہوئے انسانی بحران کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے ان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا تھا۔
"لیبر پارٹی میں اسرائیل کے دوست” کے نام سے مشہور گروپ کے سربراہ مائیکل روبن نے "یہ نیتن یاہو کے جانے کا وقت ہے” کے عنوان سے اپنے نوٹ میں لکھا ہے، "نیتن یاہو اسرائیل اور خطے میں امن کے امکانات کے لیے تباہی کا باعث بنے ہیں۔”
اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ نیتن یاہو کے پاس غزہ پر جنگ کے خاتمے کے لیے کوئی واضح حکمت عملی نہیں ہے، انہوں نے مزید کہا: "اسرائیل نے ایسا راستہ اختیار کیا ہے جس سے یرغمالیوں صیہونی قیدیوں کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہے اور وہ اسرائیلیوں کی اکثریت کی خواہشات کے خلاف حرکت کر رہا ہے۔”
اس صہیونی شخصیت کے مطابق، "تقریباً 70 فیصد اسرائیلی جنگ کے خاتمے اور یرغمالیوں صیہونی قیدیوں کی رہائی کے لیے معاہدہ چاہتے ہیں۔”

مشہور خبریں۔

قومی اسمبلی میں حکومت ارکان بھی آمنے سامنے

?️ 18 جون 2021اسلام آباد (سچ خبریں)  تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز قومی اسمبلی کے

کیا صدرِ مملکت ایمرجنسی کے نفاذ میں رکاوٹ بن سکتے ہیں؟

?️ 10 نومبر 2022اسلام آباد:(سچ خبریں) پاکستان میں دھرنوں کی سیاست کا آغاز محترم قاضی

مزید آڈیو لیکس روکنے کا حکم دیا جائے، عمران خان کی سپریم کورٹ سے استدعا

?️ 20 اکتوبر 2022اسلام آباد:(سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور

نومولود بچے بھی خطرناک بھارتی ویرینٹ ڈیلٹا کا شکار ہونے لگے

?️ 13 اگست 2021لاہور (سچ خبریں)پاکستان میں کورونا وائرس کی صورتحال کافی تشویشناک ہے جس

صیہونی یمنیوں کو اپنے لیے خطرہ کیوں سمجھتے ہیں؟

?️ 26 نومبر 2023سچ خبریں: صیہونی داخلی سلامتی کونسل کے سابق سربراہ نے اسرائیل کے

امام خمینی کی دعوت ایرانی سرحدوں تک محدود نہیں رہی:عراقی اہلسنت عالم

?️ 7 جون 2022سچ خبریں:عراق کے اہلسنت عالم دین اور سرکاری ترجمان عامر البیاتی کا

جولانی کو پینٹ کوٹ کس نے پہنایا؛ برطانوی کی چونکا دینے والی رپورٹ

?️ 3 جون 2025 سچ خبریں:برطانوی اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ برطانیہ نے دہشت

سمندری طوفان کراچی سے  22 سو کلو میٹر کے فاصلے پر

?️ 26 ستمبر 2021کراچی(سچ خبریں) کراچی والوں کو سمندری طوفان سے خطرہ ہے یا نہیں؟

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے