مغربی میڈیا کی تحریف اور عالمی خاموشی کے خلاف یمنی مزاحمت

تحریف

?️

سچ خبریں: مغربی میڈیا کی دانستہ تحریف کا حوالہ دیتے ہوئے یمنی قانونی اور میڈیا کارکن طلعت ناجی مغربی ایشیا اور شمالی افریقہ کے خطے میں جنگ اور مزاحمت کے بیانیہ کو تبدیل کرنے میں ان کے کردار پر تنقید کرتے ہیں اور زور دیتے ہیں کہ یہ میڈیا یمنیوں کے کردار کو نظر انداز کر کے اسرائیل کے ساتھ جنگ ​​اور تصادم کے حقائق کو تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
اسلام ٹائمز کے مطابق؛ آج کی دنیا میں، میڈیا عوامی بیانیے اور تاثرات کو تشکیل دینے میں بڑی طاقت رکھتا ہے۔ مغربی میڈیا اکثر واقعات اور خبروں کو مسخ کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ یمن کے ایک قانونی اور میڈیا کارکن طلعت ناجی کے ساتھ اس انٹرویو میں مغربی میڈیا کی تحریف کے اثرات اور یمن کی اہمیت اور علاقائی مساوات میں مزاحمت کے محور کو کم کرنے میں ان کے کردار پر بات کی گئی ہے۔
یمنی میڈیا اور قانونی کارکن نے اسلام ٹائمز کے رپورٹر کے اس سوال کے جواب میں کہ کس طرح مغربی ذرائع ابلاغ اسرائیل پر یمنی حملوں کی خبروں کو خاموش یا توڑ مروڑ کر جنگی بیانیے کے امتیازی ڈھانچے کو دوبارہ پیش کرنے میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ مغربی ذرائع ابلاغ نہ صرف اسرائیل پر یمنی حملوں کی دانستہ تحریف کو نظر انداز کرتے ہیں بلکہ استعماری اور تسلط پسندانہ گفتگو کو دوبارہ پیش کرنے میں بھی حصہ لیتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: یہ ذرائع ابلاغ مزاحمت کے ایکٹ کو "دہشت گردی” کے طور پر متعارف کروانے کی کوشش کر رہے ہیں اگر یہ مزاحمت کے محور سے جاری کیا جائے اور ساتھ ہی، اگر یہ اسرائیل کی طرف سے ہو، تو وہ اسے "خود دفاع” کہتے ہیں۔ وہ یمن جیسی نئی جماعتوں کے کردار کو بھی نظر انداز کرتے ہیں اور اس منظر کو پیش کرنے کی کوشش کرتے ہیں جیسے یہ جنگ صرف اسرائیل اور غزہ کے درمیان ہے۔
"ناجی” نے نوٹ کیا: یہ ذرائع ابلاغ بین الاقوامی سطح پر بھی اسرائیل کی فوجی اور تکنیکی برتری کو برقرار رکھنے اور نئی حقیقتوں کو نظر انداز کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
یمنی میڈیا کے کارکن نے کہا: درحقیقت مغربی میڈیا جنگی بیانیے میں نسلی امتیاز کو تقویت دینے میں حصہ لے رہا ہے اور مظلوموں اور حقداروں کو جارح اور دہشت گرد کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کر رہا ہے جبکہ پس پردہ وہ استعماری جھوٹ کو اپنے مفادات کو آگے بڑھانے کے لیے استعمال کر رہا ہے۔
"طلعت ناجی” نے اس بات کے بارے میں کہ جنگ کی حقیقت کو مسخ کرنے کے مغربی ذرائع ابلاغ کے اثر کو یمن کے کردار اور علاقائی مساوات میں مزاحمت کے محور پر کیسے سمجھا جا سکتا ہے، تاکید کی: مغربی میڈیا جان بوجھ کر حقیقت کو مسخ کر رہا ہے اور یمن کے کردار کو اس جنگ میں ایک اہم فریق کے طور پر چھپانے کی کوشش کر رہا ہے۔ یہ میڈیا جنگ کو اس طرح دکھانا چاہتے ہیں کہ صرف اسرائیل اور غزہ ہی اس میں ملوث اہم فریق ہیں اور خطے میں نئی ​​ڈیٹرنس مساوات پیدا کرنے میں یمن کے کلیدی کردار کو نظر انداز کر رہے ہیں۔ یہ تحریفات بین الاقوامی اور علاقائی سطح پر یمن کے اثر و رسوخ اور مزاحمت کے محور میں کمی کا باعث بنتے ہیں اور ان کا ہدف ان ممالک کو علاقائی سیاست کے منظر سے ہٹانا ہے۔
انہوں نے خبردار کیا ہے کہ مغربی میڈیا کی تحریف اور علاقائی مساوات میں یمن کے کردار کو نظر انداز کرنا نہ صرف سچائی کے لیے نقصان دہ ہے بلکہ عالمی قبضے اور استعمار کے خلاف مزاحمت کے کردار کو بھی کم کر دیتا ہے۔ میڈیا حقائق کو مسخ کرنے کے بجائے جو کچھ ہو رہا ہے اس کی زیادہ درست اور منصفانہ عکاسی کرے تاکہ دنیا کے لوگوں کو حقیقت کا پتہ چل سکے۔

مشہور خبریں۔

 حزب‌الله کا میڈیا کی جعلی خبروں کے بارے میں رد عمل 

?️ 11 اپریل 2025سچ خبریں:لبنانی مزاحمتی تنظیم حزب‌الله نے ایک اعلامیہ جاری کرتے ہوئے حالیہ

ایران نے دنیا کے ممالک کو کیا سبق دیا ؟

?️ 13 اگست 2024سچ خبریں: صیہونی حکومت اور استکباری نظاموں کے خلاف ملک کے موقف کے

السوڈانی کا عراقی فوج کی جنگی سطح کو بڑھانے پر زور

?️ 6 جنوری 2024سچ خبریں:اس ملک کی فوج کے قیام کی سالگرہ کے موقع پر

کیا جو بائیڈن صدارتی انتخاب سے دستبردار ہوں گے؟

?️ 4 جولائی 2024سچ خبریں: امریکہ میں زیادہ تر پولز امریکہ کے موجودہ صدر جو

عاصم منیر پہلے فیلڈ مارشل ہیں جنہیں وائٹ ہاوس میں بلایا گیا۔ فیصل کریم کنڈی

?️ 19 جون 2025پشاور (سچ خبریں) خیبر پختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی کا کہنا

طویل المدتی منصوبہ بندی ایک عظیم قوم کی بنیاد رکھتی ہے

?️ 31 مئی 2021اسلام آباد (سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ طویل

پاکستان اسرائیل کو تسلیم نہیں کررہا اور نہ آئندہ کرے گا، سیکیورٹی ذرائع

?️ 5 اکتوبر 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) سیکیورٹی ذرائع نے واضح کیا ہے کہ پاکستان

فیض آباد دھرنا کیس: فیصلے پر عمل درآمد کیلئے کمیٹی بنادی، حکومت کا سپریم کورٹ میں جواب

?️ 27 اکتوبر 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ کو آگاہ کیا ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے