?️
سچ خبریں: اسرائیلی میڈیا کے ایک صیہونی تجزیہ نگار نے خبردار کیا ہے کہ امریکہ اور صیہونی حکومت کے درمیان خصوصی تعلقات تباہی کے دہانے پر پہنچ سکتے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کا حوالہ دیتے ہوئے، حیفا یونیورسٹی کے پولیٹیکل سائنس کے پروفیسر اور اسرائیل اور امریکہ تعلقات کے ماہر ابراہیم بن تسفی نے اسرائیل ہیوم اخبار (اسرائیل ٹوڈے) میں لکھا: امریکہ اور اسرائیل کے درمیان چھ دہائیوں پر محیط گہری، سٹریٹیجک اور سفارتی شراکت داری، جس کو "مشترکہ قدر کی بنیاد پر تعلقات” کہا جاتا تھا۔ اب ایک نازک مرحلے پر پہنچ گیا ہے جو اس اتحاد کے مستقبل کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔
انہوں نے لکھا: ٹرمپ اور اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو تیزی سے حساس علاقائی اور عالمی مسائل پر براہ راست تصادم کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
مصنف کے مطابق، غزہ کی پٹی میں جنگ کا فوری خاتمہ ٹرمپ کی وراثت کو ایک فیصلہ کن رہنما کے طور پر استوار کرنے میں ایک اہم عنصر ہے جو انتھک کوشش کرتا ہے یا کم از کم بڑے بحرانوں کو حل کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ ٹرمپ خود کو ایک ماہر ثالث کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، اور غزہ کی جنگ کو وہ امریکی تسلط کے تحت مشرق وسطیٰ کو ازسر نو تشکیل دینے کی کوششوں کا ایک اہم حصہ سمجھتے ہیں۔
بین ٹیسفی نے مزید کہا: اس مقصد کے حصول کا انحصار واشنگٹن اور عرب خلیجی ریاستوں کے درمیان باہمی معاہدوں پر ہے۔ جہاں امریکہ اپنی معیشتوں میں بھاری سرمایہ کاری کے عوض ان ممالک کو جدید ہتھیار فراہم کر کے خطے میں اپنی فوجی پوزیشن کو بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے۔
تجزیہ میں کہا گیا ہے: اس نقطہ نظر کے ساتھ وائٹ ہاؤس کا حتمی مقصد یہ ہے کہ خطے میں نئے نظام کے خلاف موجودہ خطرات اور علاقائی اور عالمی چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے امریکی حمایت کے ساتھ ایک وسیع سفارتی اور تزویراتی اتحاد تشکیل دیا جائے۔
بین ٹیسفی نے خبردار کیا: امریکہ اور صیہونی حکومت کے درمیان خصوصی تعلقات اب بے مثال دباؤ میں ہیں۔ کیونکہ ڈیموکریٹک پارٹی کے بائیں بازو کو اس تعلق کے لیے سنگین خطرہ سمجھا جا رہا ہے جب کہ ریپبلکن پارٹی کے الگ تھلگ ونگ میں بھی ہچکچاہٹ بڑھنے کے آثار نظر آ رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: یہ صورت حال وائٹ ہاؤس کے اندر نیتن یاہو کی طرف بڑھتی ہوئی مایوسی، غصے اور حوصلہ شکنی کا سبب بنی ہے اور اس عدم اطمینان کا اب کھل کر اظہار کیا جا رہا ہے۔
اسرائیلی مصنف نے کہا: ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ کے امور کے لیے ان کے نمائندے اسٹیو وٹ کوف غزہ کی دلدل میں صیہونی حکومت کی مسلسل موجودگی کی اسٹریٹجک منطق کو سمجھنے میں الجھے ہوئے ہیں، کیونکہ یہ جنگ ان کی نظر میں بے معنی اور بے مقصد ہے۔
بین تسفی نے خطے میں حالیہ واقعات کی طرف اشارہ کیا جو امریکہ اسرائیل تعلقات کو مزید کشیدہ کر سکتے ہیں۔ جس میں ایڈن الیگزینڈر کی رہائی بھی شامل ہے، ایک دوہری اسرائیلی نژاد امریکی قیدی جسے حماس نے امریکہ کے ساتھ براہ راست مذاکرات کے بعد رہا کیا تھا۔
انہوں نے یہ پیشین گوئی کرتے ہوئے نتیجہ اخذ کیا کہ جنگ کے بعد غزہ پر حکومت کرنے میں حماس کے سیاسی کردار کو مستقبل قریب میں قبول کیا جا سکتا ہے، چاہے صرف علامتی ہی کیوں نہ ہو۔ یہ بھی ممکن ہے کہ صیہونی حکومت کی مشاورت کے بغیر ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ اور حکومت کی رضامندی حاصل کیے بغیر سعودی عرب کے سویلین جوہری پروگرام کی حمایت مستقبل کی پیش رفت کا حصہ ہو۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
معاون خصوصی کی عوام سے ماسک پہننے اور ویکسین لگوانیں کی گزارش
?️ 20 ستمبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں) وزیرِ اعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی برائے
ستمبر
موبائل فون کی درآمدات میں مسلسل اضافہ:رپورٹ
?️ 17 مارچ 2021کراچی(سچ خبریں)دنیا بھر میں موبائل فون استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد
مارچ
کسی کو غلط فہمی کا شکار نہیں ہونا چاہئے، بھارت نے پانی روکنے کی کوشش کی تو پوری طاقت سے جواب دیا جائیگا، وزیراعظم
?️ 26 اپریل 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ کسی کو
اپریل
مصر نے اپنے پہلے نیوکلیئر پاور پلانٹ کی تعمیر شروع کی
?️ 20 جولائی 2022سچ خبریں: روسی کمپنی Ros Atom نے آج بدھ کو مصر
جولائی
وزیر اعظم سے گورنر پنجاب کی ملاقات،دورۂ یورپ پر بریفنگ
?️ 22 اکتوبر 2021لاہور(سچ خبریں) وزیر اعظم عمران خان سے گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور
اکتوبر
بلاول بھٹو کا سندھ طاس معاہدے پر عالمی ثالثی عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم
?️ 28 جون 2025کراچی (سچ خبریں) چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے سندھ
جون
حکومت مطیع اللہ جان کے کیس میں کچھ نہیں کرتی تو ایسا حکم دیں گے جو پسند نہیں آئے گا، عدالت
?️ 2 اپریل 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے ایف آئی
اپریل
اگر میرے ووٹ پر ڈاکا مارا تو ایسے پیچھا کروں گا وہ عمران خان کو بھول جائیں گے، بلاول بھٹو
?️ 7 فروری 2024اسلام آباد: (سچ خبریں)پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے
فروری