یمن میں سعودی اتحاد کی مسلسل شکست کے بعد امریکہ کی براہ راست مداخلت

یمن

🗓️

سچ خبریں:یمن کے شہر میں امریکہ کے بنائے ہوئے سعودی اتحاد کی پے درپے شکستوں کے بعد امریکہ براہ اس اتحاد کو بچانے کے لیے براہ راست جنگ میں کود پڑا ہے۔
لبنانی روزنامہ الاخبار کی رپورٹ کے مطابق امریکہ جو اب تک جنگ یمن میں بالواسطہ طور پر ملوث رہا ہے اب صوبے مأرب کی جنگ کے حساس مرحلے میں براہ راست طور پر سعودی اتحاد کو شکست سے بچانے کے لئے شامل ہو گیا ہے،الحرہ ٹی وی چینل نے بھی پینٹاگون کے حوالے سے اعلان کیا ہے کہ یمن کی جنگ میں امریکی فوج کا خصوصی دستہ سعودی اتحاد کی بھرپور حمایت کررہا ہے، یادرہے کہ امریکہ نے جو بائیڈن کے اقتدار میں آنے سے پہلے جنگ یمن میں بالواسطہ طور پر شمولیت کا اعتراف کیا تھا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یمن کے خلاف مسلط کردہ جنگ میں امریکہ کی براہ راست مداخلت سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ امریکہ کی ماضی کی حکومتوں کی مانند موجودہ حکومت بھی یمنی مذاکرات کاروں پر تمام تر دباؤ ڈالنے کے باوجود یمنی عوام کے عزم و ارادے کو ٹس سے مس کرنے میں ناکام رہی ہے۔

رپورٹ کے مطابق غاصب صیہونی حکومت بھی اسی طرح کے اندازے لگانے کی کوشش کررہی ہے جیساکہ صیہونی حکومت کی اندرونی سلامتی کے انٹیلی جینس مرکز نے اعلان کیا ہے کہ جنگ یمن میں سعودی عرب کے لئے اسرائیل کی مدد و حمایت خفیہ رہنی چاہئے۔

واضح رہے کہ یمن کے دارالحکومت صنعا کے مشرق میں واقع صوبے مآرب کو آزاد کرائے جانے کی کارروائی چند ماہ قبل شروع ہوئی ہے اور اس صوبے کے بیشتر علاقوں پر یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کا کنٹرول ہو چکا ہے۔ دریں اثنا یمن کے المسیرہ ٹی وی نے خبر دی ہے کہ جارح سعودی اتحاد کی جانب سے الحدیدہ میں فائر بندی کی خلاف ورزی کا سلسلہ جاری ہے، یمنی فوج کے آپریشنل کمان کے ایک ذریعے کے حوالے سے خبروں میں کہا گیا ہے کہ جارح سعودی اتحاد نے گزشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران الحدیدہ میں ایک سو اکتیس بار جنگ بندی کی خلاف ورزی کی اور مختلف علاقوں کو جارحیت کا نشانہ بنایا۔

المسیرہ ٹی وی کے مطابق ان حملوں میں سعودی اتحاد نے مختلف قسم کے ہتھیاروں کا استعمال کیا،قابل ذکر ہے کہ سوئیڈن سمجھوتے کے مطابق الحدیدہ میں فائر بندی کا نفاذ اٹھارہ دسمبر سن دو ہزار اٹھارہ سے عمل میں آیا ہے اور جب سے اب تک سعودی اتحاد نے فائر بندی کے اس سمجھوتے پر کبھی بھی عمل نہیں کیا ہے۔

 

مشہور خبریں۔

محتدہ عرب امارات کی یوکرین بحران کو کم کرنے کی کوشش

🗓️ 10 اگست 2023سچ خبریں: جدہ اجلاس کے ذریعے یوکرین کے بحران کو حل کرنے

ملکی معیشت کی تباہی کا ذمہ دار عمران خان یا کسی اور کو ٹھہرانا ٹھیک نہیں

🗓️ 13 دسمبر 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ کمزور

بحران کا شکار فوج؛صیہونی فوج کے خلاف ربیوں کی بغاوت اور فوجی طاقت کا خاتمہ

🗓️ 24 دسمبر 2022سچ خبریں:اسرائیلی فوج پر انتہا پسند جماعتوں اور صہیونی ربیوں کا کنٹرول

’بلے‘ کے انتخابی نشان کی بحالی کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ، آج سنائے جانے کا امکان

🗓️ 3 جنوری 2024اسلام آباد:(سچ خبریں) ’بلے‘ کے انتخابی نشان کی بحالی کے خلاف الیکشن

پابندیوں کی ساست کیسے خود امریکہ کے گلے پڑ گئی؟روسی سفیر کی زبانی

🗓️ 7 ستمبر 2024سچ خبریں: امریکہ میں تعینات روس کے سفیر کا کہنا ہے کہ

شہریار آفریدی کو ڈیتھ سیل میں رکھنے پر اسلام آباد ہائی کورٹ کا توہین عدالت کی کارروائی کا انتباہ

🗓️ 17 جون 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کے باوجود پی

پروسیجر ایکٹ کیس: چیف جسٹس اور جسٹس منیب کے درمیان سماعت میں نوک جھونک

🗓️ 10 اکتوبر 2023اسلا آباد: (سچ خبریں) سپریم کورٹ میں پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے

کولمبیا نے صیہونی حکومت کو کوئلے کی برآمد بند کی

🗓️ 19 اگست 2024سچ خبریں: کولمبیا کے صدر گسٹاو پیٹرو نے اسرائیل کو کوئلے کی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے