ہند۔پاکستان جنگ میں اسرائیلی ہتھیاروں کا اہم رول

ہند۔پاکستان

?️

سچ خبریں: معاشی اخبار "کالکالیست” کی ایک رپورٹ کے مطابق، گزشتہ کئی سالوں میں اسرائیل نے ہندوستان کو اربوں ڈالر کے دفاعی سسٹمز اور ہتھیار فروخت کیے ہیں، جن میں میزائل اور ڈرونز شامل ہیں، اور یہ اسلحہ موجودہ جنگ میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جاری تنازعہ نے دنیا کی توجہ مشرق وسطیٰ سے ہٹا کر اپنی جانب مرکوز کر دی ہے، جہاں ایک سال سے زائد عرصے سے تنازعات جاری ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان ایٹمی جنگ کے خطرات کے پیش نظر تشویش میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
اگرچہ امریکہ نے گزشتہ روز دونوں فریقوں کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کا اعلان کیا تھا، لیکن ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جھڑپیں جاری رہیں۔ اس جنگ میں اسرائیلی دفاعی صنعت کے تیار کردہ جدید ہتھیار نمایاں نظر آئے، جو اسرائیل نے گزشتہ دو دہائیوں میں ہندوستان کو فراہم کیے ہیں۔
عبرانی میڈیا کے مطابق، ان ہتھیاروں میں سب سے اہم "ہاروپ” نامی ایک موبائل میزائل سسٹم ہے۔ یہ ایک "خودکش ڈرون” ہے جس کی رینج سیکڑوں کلومیٹر تک ہے اور یہ تقریباً 10 کلوگرم کے دھماکہ خیز مواد سے لیس ہے۔ یہ ڈرون کئی گھنٹوں تک ہدف کے علاقے میں پرواز کر سکتا ہے اور ری موٹ کنٹرول کے ذریعے نشانہ بناتے ہی تباہ کن دھماکہ کر سکتا ہے۔
ہاروپ ڈرون اسرائیلی ایرو اسپیس انڈسٹریز (IAI) کے لیبارٹری M.B.T میں تیار کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، ہاربی اور منی-ہاربی جیسے دیگر خودکش ڈرونز بھی اسی کمپنی کی تیار کردہ ہیں، جن کی قیمت لاکھوں ڈالر ہے۔
ہندوستانی فوج نے تقریباً 15 سال پہلے ہاروپ ڈرونز خریدنے شروع کیے تھے، اور گزشتہ کچھ سالوں میں یہ معاہدے کروڑوں ڈالر تک پہنچ گئے۔ گزشتہ ہفتے کشمیر کے علاقے میں پاکستان کے خلاف ہندوستانی فوج کے حملوں میں انہی ڈرونز کا استعمال کیا گیا۔
کالکالیست کے مطابق، پاکستانی فوج نے 12 سے 25 ڈرونز کو نشانہ بنایا ہے، جبکہ بعض میڈیا رپورٹس میں ہندوستانی فوج کے 77 سے زائد ڈرونز گرائے جانے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ سماجی میڈیا پر گرائے گئے ڈرونز کے ٹکڑوں کی تصاویر بھی وائرل ہوئی ہیں۔
ایک دستاویز کے مطابق، ایک ڈرون کے پرزے پر اسرائیلی کمپنی "اینرکون” کا نام درج تھا، جو اسرائیل کے صنعتی علاقے "برکان” میں واقع ہے۔ یہ کمپنی دفاعی سیکٹر کے لیے پاور سپلائی یونٹس تیار کرتی ہے اور حال ہی میں اسے 320 ملین ڈالر میں امریکی کمپنی "بل فیوز” کو فروخت کیا گیا ہے۔

مشہور خبریں۔

اسرائیل کے لیے 2022 کو خونی سال کیسے کہا گیا؟

?️ 1 جنوری 2023سچ خبریں:سال 2022 صیہونیوں کے لیے تلخ رہا، تقریباً 30 صیہونیوں کی

بائیڈن آگ کے ساتھ کھیل رہے ہیں:عطوان

?️ 29 جون 2021سچ خبریں:عراقی عوامی تنظیم الحشد الشعبی کے خلاف واشنگٹن کی حالیہ جارحیت

روس اور امریکہ کے تعلقات کے بارے میں پیوٹن کے معاون کا بیان

?️ 13 نومبر 2025سچ خبریں:روسی صدر کے معاون یوری اوشاکوف نے کہا ہے کہ ماسکو

 فاشر پر حملے کے دوران سوڈانی شہریوں کے خلاف اعصابی گیس کا استعمال

?️ 3 نومبر 2025سچ خبریں: خاموشی توڑتے ہوئے سوڈان کے سفیر نے تیز رفتار حمایتی دستوں

ترکیہ کی بھی بھارتی جارحانہ بیانات پر پاکستان کے مؤقف کی تائید

?️ 4 مئی 2025اسلام آباد (سچ خبریں) چین کے بعد برادر اسلامی ملک ترکیہ نے

ہمیں سمجھ ہی نہیں آرہا ہے کہ کیا ہوا ہے؛ صیہونی میڈیا

?️ 16 ستمبر 2024سچ خبریں: صیہونی میڈیا نے یمنی افواج کے میزائل حملے کے 24

سلامتی کونسل کا تل ابیب کے نئے جرائم کے بارے میں اجلاس 

?️ 11 اگست 2024سچ خبریں: سیاسی ذرائع کے مطابق سلامتی کونسل غزہ کے الدرج محلے

ایرانی صدارتی انتخابات کے خطہ پر اثرات

?️ 20 جون 2021سچ خبریں:عرب دنیا کے مشہور تجزیہ کار عبدالباری عطوان کا خیال ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے