ہندوستان چابہار بندرگاہ کو ترقی دینے کے لیے پرعزم کیوں ہے؟

ہندوستان

?️

سچ خبریں: ہندوستان کے مغربی ایشیا امور کے ماہر اور ‘اوبرور ریسرچ فاؤنڈیشن’ تھنک ٹینک کے محقق ‘کبیر تانیجا’ نے زور دیا ہے کہ نیو دہلی کا چاہبار بندرگاہ کی ترقی کے منصوبے سے وابستہ رہنا ہندوستان کی پڑوسی ممالک، خاص طور پر ایران، پر توجہ مرکوز کرنے کی پالیسی کا نتیجہ ہے۔
ان کے مطابق، چاہبار بندرگاہ ہندوستان کے لیے افغانستان اور وسطی ایشیا کا اسٹریٹجک گیٹ وے سمجھی جاتی ہے اور امریکی پابندیوں کے خطرے کے باوجود اس بندرگاہ کی ترقی جاری رہنے کی توقع ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ اس بندرگاہ کو دی جانے والی پابندیوں کی چھوٹ، جو 2018 میں افغانستان کی تعمیر نو کے لیے جاری کی گئی تھی، پیر 29 ستمبر سے منسوخ کر دی گئی ہے۔
تانیجا نے مزید کہا کہ واشنگٹن کی جانبہ ترقیاتی منصوبے کو پابندیوں کی چھوٹ کی فہرست سے خارج کرنے کا فوری نتیجہ اس بندرگاہ کی ترقی اور اس سے متعلقہ منصوبوں کے عمل پر پڑ سکتا ہے، لیکن نیو دہلی اس منصوبے کو ترک نہیں کرے گا۔ گزشتہ سال طے پانے والے دس سالہ معاہدے کے تحت، ہندوستان ایک دہائی سے زائد عرصے تک چاہبار بندرگاہ کی ترقی اور آپریشن کا پابند ہے۔
اس ہندوستانی ماہر نے نشاندہی کی کہ چاہبار نہ صرف ہندوستان کے افغانستان اور وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ تجارت کو آسان بناتا ہے، بلکہ یہ ہندوستان کے اسٹریٹجیک مفادات کے لیے کثیرالجہتی اہمیت کا حامل ہے اور محض تجارت تک محدود نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ برجام کے بعد ہندوستان کے تجربات اور امریکہ کے جوہری معاہدے سے دستبرداری نے نیو دہلی کے لیے پابندیوں اور اسی قسم کے دیگر منظر ناموں سے نمٹنے کے لیے اہم سبق پیدا کیے ہیں۔
تانیجا نے یہ بھی اشارہ کیا کہ اگرچہ صدر ٹرمپ کی حکومت کے عائد کردہ محصولات اور ہندوستانی پیشہ ور افراد کے لیے H-1B ویزے کی لاگت میں اضافہ مختصر مدت میں ہندوستان کے لیے نقصان دہ ہوگا، لیکن چاہبار ترقیاتی منصوبے کے اثرات اور افغانستان اور وسطی ایشیا سے رابطے میں اس کا کردار طویل مدت میں نمایاں ہوگا۔
جنوب مشرقی ایران میں واقع چاہبار بندرگاہ ملک کا واحد بحری بندرگاہ ہے جو ہندوستان کو افغانستان اور وسطی ایشیائی ممالک سے ملاتا ہے۔ یہ بندرگاہ 2018 سے امریکی پابندیوں کی چھوٹ کی بدولت نیو دہلی کی توجہ کا مرکز رہی ہے اور اس کی ترقی کا منصوبہ خطے کے بازاروں تک براہ راست رسائی کے لیے ہندوستان کے اہم ترین حل میں سے ایک بن گیا ہے۔
اس چھوٹ کے ختم ہونے سے ترقی اور سرمایہ کاری کے عمل کے حوالے سے خدشات پیدا ہوئے ہیں، لیکن ماہرین کا خیال ہے کہ ہندوستان اپنی اسٹریٹجیک سوچ کے ساتھ چاہبار منصوبہ جاری رکھے گا اور یہ بندرگاہ اس کی خارجہ پالیسی اور علاقائی تجارت میں کلیدی کردار ادا کرتی رہے گی۔

مشہور خبریں۔

الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے جو دھمکی قبول نہیں کرے گا، ذرائع ای سی پی کا عدالتی وضاحت پر ردعمل

?️ 15 ستمبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) سپریم کورٹ کے 8 رکنی بینچ نے مخصوص

گردے کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث ڈاکٹر قانون نافذ کرنے والے اداروں کیلئے ’ٹیسٹ کیس‘ بن گیا

?️ 3 اکتوبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) گردوں کی غیر قانونی پیوند کاری میں ملوث

اسرائیل کو انڈر 20 ورلڈ کپ سے باہر کیا جائے:سینکڑوں انڈونیشین شہری

?️ 22 مارچ 2023سچ خبریں:انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں سینکڑوں انڈونیشیی باشندوں نے ایک ریلی

افغان مہاجرین اور غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں سے متعلق حکومت کا اہم فیصلہ

?️ 17 دسمبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں) حکومت نے افغان مہاجرین اور غیر قانونی مقیم

مریم نواز سے ساہیوال ڈویژن کے ارکان اسمبلی اور پارٹی ٹکٹ ہولڈرز کی ملاقات

?️ 2 نومبر 2025لاہور: (سچ خبریں) وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے ساہیوال ڈویژن

سی این جی کی قیمتوں میں بھی اضافے کا امکان

?️ 16 نومبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں)سی این جی کی قیمتوں میں بڑے اضافے کاخدشہ

امریکہ میں روس دہشت گردوں کا سر پرست

?️ 15 ستمبر 2022سچ خبریں:   امریکی ڈیموکریٹک اور ریپبلکن سینیٹرز نے بدھ کے روز ایک

حکومت نے بجلی کی قیمت میں ایک روپے 68 پیسے اضافہ کر دیا

?️ 15 اکتوبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں)  حکومت نے مہنگائی کی ستائی ہوئی عوام کو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے