ہتھیار ڈالنے کا مطلب لبنان کی تباہی ہے/ہم مزاحمت ترک نہیں کریں گے:حزب اللہ

حزب اللہ

?️

سچ خبریں: لبنان کے سیاسی شوریٰ کے رکن اور سابق وزیر محمود قماطی نے امریکہ اور صہیونی ریاست کی سازشوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے خطے کے خلاف تیار کی گئی منصوبہ بندی انتہائی وسیع اور خطرناک ہے، اور لبنان کو صرف قومی اتحاد ہی بچا سکتا ہے۔
قماطی نے مزید کہا کہ جو کوئی بھی لبنان کے قومی اتحاد کو کمزور کرنے یا ختم کرنے کی کوشش کرتا ہے، وہ درحقیقت صہیونی دشمن اور اس کے خطے کے خلاف سازشوں کی خدمت کر رہا ہے۔ حزب‌الله دنیا کے کسی بھی ملک کا آلہ کار نہیں ہے، ہم کسی کے سامنے سرنگوں نہیں ہوں گے اور نہ ہی اپنے عوام کی طاقت سے دستبردار ہوں گے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ چاہے ہمیں جتنی بھی دھمکیاں دی جائیں یا وعدے کیے جائیں، ہم اپنے اصولوں سے کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے، کیونکہ طاقت اور ہتھیاروں کو ترک کرنا لبنان کی تباہی کے برابر ہوگا۔ ایک اہم، جدید اور تاریخی ترجیح ہے جو ہر چیز پر مقدم ہے، کیونکہ لبنان خطرے اور طوفان کے گہرے دھارے میں ہے اور ہر طرف سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ یہی وہ بات ہے جس کی طرف فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے اشارہ کیا جب انہوں نے کہا کہ لبنان کو اسرائیل یا شام کے تحفظ میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا۔
انہوں نے واضح کیا کہ امریکی ایلچی ٹام باراک نے اپنے ملک کے ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اگر لبنان ہتھیار نہیں ڈالتا تو وہ شام کا حصہ بن سکتا ہے، یعنی لبنان تباہ ہو جائے گا اور شام میں ضم ہو جائے گا۔ لیکن لبنان کے اندر کچھ ایسے گروہ ہیں جن کے دل و دماغ نفرت، کینے اور دشمنی سے بھرے ہوئے ہیں اور وہ ان خطرات کو نظرانداز کر رہے ہیں۔
قماطی نے کہا کہ ہم سب لبنانیوں کو اپنی فوج کے شانہ بشانہ ملک کی دفاع، وقار اور خودمختاری کے لیے کھڑے ہونا چاہیے۔ ہم دفاعی حکمت عملی اور مزاحمت کو لبنان کی دفاعی پالیسی کا بنیادی ستون بنانے کے لیے بات چیت کے لیے تیار ہیں، لیکن ہم "ہتھیاروں کے اجارہ دارانہ کنٹرول” کے نعرے سے دھوکہ نہیں کھائیں گے، کیونکہ ہتھیاروں کا اجارہ صرف ان گروہوں اور جماعتوں پر لاگو ہوتا ہے جو ملک کا دفاع نہیں کرتے اور جنہوں نے کبھی بیرونی دشمن کے خلاف لبنان کی حفاظت میں کوئی کردار ادا نہیں کیا۔
انہوں نے اختتام پر کہا کہ مزاحمت لبنان کی طاقت، خودمختاری اور عظمت کا باعث رہے گی، چاہے کچھ لوگ چاہیں یا نہ چاہیں۔ ہم ان بیانات کو قبول نہیں کرتے جو مزاحمت کو لبنانی عوام کا مسئلہ بتاتے ہیں، کیونکہ یہ مزاحمت ملک، قوم، معیشت، خوشحالی اور استحکام کے تحفظ کے لیے ہے۔

مشہور خبریں۔

معاشی سرگرمیوں میں کمی ہوسکتی ہے، اسٹیٹ بینک

?️ 20 مئی 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا خیال ہے کہ

بھارت کو عالمی برداری کے موقف کو تسلیم کرنا پڑے گا:ترجمان دفتر خارجہ

?️ 8 اگست 2021اسلام آباد (سچ خبریں) دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری  کا

مغربی میڈیا غزہ میں اسرائیل کے جرائم میں شریک

?️ 1 نومبر 2023سچ خبریں:انگریزی ویب سائٹ ماڈل ایسٹ آئی کے مطابق موجودہ جنگ میں

صیہونی حکومت کی طرف سے فلسطینی رہنماؤں کی رہائی کی مخالفت

?️ 21 مارچ 2024سچ خبریں:دوحہ، قطر میں ہونے والے مذاکرات کے مندرجات کے بارے میں

ہم مالڈووا میں مداخلت نہیں کرنا چاہتے: روس

?️ 26 اپریل 2022سچ خبریں:  روس کی وزارت خارجہ نے منگل کو کہا کہ اس

امن کا آدمی مارا گیا: نیو یارک ٹائمز

?️ 31 جولائی 2024سچ خبریں: آج صبح قبل سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے تعلقات عامہ

ہمارا مقابلہ ایسے دہشت گردوں سے ہے جنہوں نے سپرپاورز کو ہرایا، علی امین گنڈاپور

?️ 4 اگست 2025پشاور: (سچ خبریں) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے