کیا یورپ امریکہ کی یوکرین کی مدد کر سکتا ہے؟

یورپ

?️

کیا یورپ امریکہ کی جگہ یوکرین کی مدد کر سکتا ہے؟
جنگِ اوکرائن کے جاری رہنے اور امریکہ کی ممکنہ کمی یا توقف شدہ امداد کے خدشے کے بعد، یورپی ممالک میں یہ سوال پررنگ ہوتا جا رہا ہے کہ آیا وہ واشنگٹن کی جگہ لے کر کی‌یف کی سلامتی اور بازسازی میں دیرپا کردار ادا کر سکتے ہیں یا نہیں۔
یورونیوز کے مطابق، جنگ شروع ہونے کے بعد سے اوکرائن کو اب تک ۴۱ سے زائد ملکوں کی طرف سے ۳۰۹ ارب یورو کی امداد مل چکی ہے، جس میں مالی، انسانی اور فوجی معاونت شامل ہے۔ امریکہ تنہا ۱۳۰ ارب ڈالر (مجموعی امداد کا ۳۷ فیصد) فراہم کر چکا ہے۔ یورپی ممالک میں جرمنی ۲۱.۲۹ ارب یورو، برطانیہ ۱۸.۶۱ ارب یورو، ہالینڈ ۱۰.۸۹ ارب یورو اور فرانس ۷.۵۶ ارب یورو کے ساتھ بڑے امداد دہندگان ہیں۔ اس کے برعکس ہنگری، یونان اور سلووینیا جیسے ممالک کی شراکت نہایت محدود رہی ہے۔
ماہرین کے مطابق یورپ کے پاس مالی طور پر خلا پر کرنے کی گنجائش ہے۔ اگر یورپی یونین محض ۰.۱۲ فیصد اپنی مجموعی پیداوار (GDP) میں اضافہ کرے تو وہ امریکہ کی تمام فوجی امداد کی تلافی کر سکتا ہے۔ تاہم یہ صلاحیت صرف مالی پہلو تک محدود ہے۔
امریکہ یوکرین کو جدید اور حیاتیاتی نظام مہیا کرتا ہے جن میں ہیمارس راکٹ لانچر، دفاعی میزائل سسٹمز، بکتربند گاڑیاں اور حساس انٹیلی جنس شامل ہیں۔ یورپ اس سطح کی ٹیکنالوجی اور سازوسامان کی فراہمی میں اب بھی امریکہ پر انحصار کرتا ہے۔ یورپی دفاعی صنعت نہ صرف سست رفتاری کا شکار ہے بلکہ اگلی نسل کے جنگی جہازوں، ہائپر سونک میزائلوں اور مصنوعی ذہانت پر مبنی نظاموں کے حصول میں بھی پیچھے ہے۔
اگر امریکی امداد کم یا ختم ہو جائے تو یورپ مالی خلا کو پر کر سکتا ہے، لیکن جدید فوجی صلاحیتوں کی کمی اوکرائن کی بقا اور خود یورپ کی سلامتی کے لیے بڑا خطرہ ثابت ہوگی۔ مزید برآں، جنگ کے بعد اوکرائن کی بازسازی بھی محض مالی معاونت سے ممکن نہیں ہوگی؛ اس کے لیے جدید سازوسامان اور ٹیکنالوجی کی ضرورت ہے جو فی الحال یورپ کے پاس نہیں ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یورپی ممالک کو لازمی طور پر اپنی دفاعی صنعت میں سرمایہ کاری بڑھانی چاہیے، جدید میزائل، ہوائی دفاعی نظام اور نئی فوجی ٹیکنالوجی تیار کرنی چاہیے تاکہ وہ مستقبل میں امریکہ پر انحصار کم کر سکیں۔

مشہور خبریں۔

فیٹف کا پاکستان کا دورہ متوقع

?️ 17 جولائی 2022اسلام آباد:(سچ خبریں)عالمی مالیاتی جرائم پر نظر رکھنے والا ادارہ ایف اے

صیہونی حکومت کے حکمران ڈھانچے کے سکینڈلز کا تسلسل

?️ 2 مئی 2023سچ خبریں:یدیعوت احرانوت اخبار کے مطابق پولیس نے رشوت لینے، دھوکہ دہی،

امریکہ نے ماضی سے سبق نہیں سیکھا: صدر پاکستان

?️ 27 فروری 2022سچ خبریں:روس اور یوکرائن کے درمیان فوجی تنازع کے ساتھ ہی صدر

طالبان پڑوسیوں کے ساتھ مضبوط تعلقات استوار کریں گے: پاکستانی تجزیہ کار

?️ 17 اگست 2021سچ خبریں:پاکستانی صحافی اور افغان امور کے ماہر ارشد یوسف زئی نے

پچھلی حکومت اور موجودہ اتحادی حکومت کے درمیان سی پیک سے متعلق پالیسی میں تبدیلی نہیں

?️ 24 اگست 2022کراچی: (سچ خبریں) کراچی میں تعینات چین کے قونصل جنرل لی بی جیان کا کہنا

ٹرمپ: کوئی بھی نیٹ ورک جو میری منفی خبروں کا احاطہ کرے گا اس کا لائسنس منسوخ کر دیا جائے گا

?️ 19 ستمبر 2025سچ خبریں: امریکی صدر نے دھمکی دی کہ ان کی منفی خبروں

تل ابیب نے کی امریکہ سے مدد کی درخواست 

?️ 23 ستمبر 2025سچ خبریں: صیہونی ریجیم کے ٹی وی چینل 13 نے اطلاع دی ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے