واشنگٹن ٹائمز کا انکشاف، ٹرمپ کا وینزویلا پر دباؤ تیل اور سونے کے ذخائر پر قبضے کے لیے ہے

واشنگٹن

?️

واشنگٹن ٹائمز کا انکشاف، ٹرمپ کا وینزویلا پر دباؤ تیل اور سونے کے ذخائر پر قبضے کے لیے ہے

امریکی اخبار واشنگٹن ٹائمز نے اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی وینزویلا کے خلاف سخت پالیسی صرف منشیات اسمگلنگ کے خلاف کارروائی یا نیکولس مادورو حکومت کے خاتمے تک محدود نہیں بلکہ اس کا اصل مقصد وینزویلا کے وسیع تیل اور سونے کے وسائل پر کنٹرول حاصل کرنا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کی وینزویلا پر توجہ جغرافیائی سیاست، معاشی مفادات اور ذاتی اہداف کا مجموعہ ہے، جس کی وجہ سے کاراکاس کے خلاف کثیرالجہتی دباؤ کی حکمت عملی اختیار کی گئی۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ٹرمپ اپنی دوسری مدتِ صدارت میں وینزویلا کو عالمی سیاست کے ایک اہم اور حساس مہرے کے طور پر دیکھتے ہیں۔ واشنگٹن ٹائمز کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کا خیال ہے کہ فوجی اور جغرافیائی سیاسی اقدامات کے ذریعے وینزویلا کو ایک مخالف نارکو ریاست سے ایک ایسی دوست جمہوریت میں بدلا جا سکتا ہے جو سونے، معدنیات اور خام تیل کے بڑے ذخائر رکھتی ہو۔ ماہرین یہ بھی سمجھتے ہیں کہ ٹرمپ اپنے پہلے دورِ حکومت میں پورا نہ ہونے والا ذاتی ہدف، یعنی مادورو حکومت کا خاتمہ، اب حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

برطانوی تھنک ٹینک چیٹم ہاؤس کے سینئر محقق کرسٹوفر ساباتینی کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کے اندر یہ احساس پایا جاتا ہے کہ وینزویلا کا معاملہ ایک ادھورا کام ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وزیر خارجہ مارکو روبیو سمیت ٹرمپ کے قریبی مشیروں نے صدر کو قائل کیا ہے کہ مادورو حکومت اس وقت کمزور ترین پوزیشن میں ہے اور حالات پہلے دور کے مقابلے میں بدل چکے ہیں، جب اپوزیشن رہنما خوان گوائیڈو کو تسلیم کرنے کی امریکی کوشش ناکام ہوئی تھی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ابتدا میں ٹرمپ کی پالیسی کو منشیات کے خلاف جنگ کے طور پر پیش کیا گیا، مگر بعد میں یہ حکمت عملی کھل کر مادورو مخالف مہم میں بدل گئی، جس میں تیل بردار جہازوں کی ضبطی، مزید پابندیاں اور حتیٰ کہ فوجی کارروائی کی دھمکیاں بھی شامل ہیں۔ تاہم بعض ماہرین خبردار کرتے ہیں کہ اگر حکومت کی تبدیلی کا ہدف حاصل نہ ہوا تو یہ پالیسی خود ٹرمپ کے لیے کمزوری بن سکتی ہے۔

واشنگٹن ٹائمز کے مطابق امریکی کانگریس کے کچھ ارکان نے بھی وینزویلا کے خلاف مزید فوجی کارروائی کی وضاحت نہ ہونے پر سوالات اٹھائے ہیں۔ ڈیموکریٹ سینیٹر مارک وارنر نے کہا ہے کہ امریکی عوام کو ابھی تک یہ نہیں بتایا گیا کہ وینزویلا میں امریکہ کے اصل مقاصد کیا ہیں۔

رپورٹ میں وینزویلا کے سونے کے وسیع ذخائر کو بھی امریکی دلچسپی کی ایک بڑی وجہ قرار دیا گیا ہے۔ وینزویلا کی اپوزیشن رہنما ماریا کورینا ماچادو کے مطابق نئی حکومت کی صورت میں امریکہ کو ملک کے سونے اور دیگر معدنی وسائل تک آسان رسائی مل سکتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وینزویلا قدرتی وسائل کے اعتبار سے ایک غیر معمولی ملک ہے اور جغرافیائی طور پر امریکہ کے بہت قریب واقع ہے۔

اخبار کے مطابق وینزویلا دنیا کے سب سے بڑے تیل کے ذخائر رکھتا ہے، جو عالمی ذخائر کا ایک بڑا حصہ ہیں، اگرچہ حالیہ برسوں میں اس کی پیداوار میں نمایاں کمی آئی ہے۔ آخر میں رپورٹ یاد دلاتی ہے کہ صدر مادورو کئی بار یہ الزام لگا چکے ہیں کہ امریکہ کی اصل نیت وینزویلا کے قدرتی وسائل پر قبضہ کرنا ہے، نہ کہ جمہوریت یا سلامتی کا قیام۔

مشہور خبریں۔

متحدہ عرب امارات اور شام کا اجلاس اقتصادی تعاون پر مرکوز

?️ 4 اکتوبر 2021سچ خبریں: شام کے وزیر معیشت اور خارجہ تجارت نے دبئی میں اپنے

بھارت سی پیک منصوبے کی راہ میں روڑے اٹکانا چاہتا ہے: فرخ حبیب

?️ 3 اگست 2021اسلام آباد (سچ خبریں)وزیر مملکت اطلاعات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ

یورپی یونین کے رہنما کی 500 بلین یورو پر فیصلہ کرنے کے لیے میٹنگ 

?️ 3 فروری 2025سچ خبریں: یورپی یونین کو اپنی دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے اور

بائیڈن امریکہ میں ہتھیار فروخت کرنے کی پالیسی کو محدود کرنے سے قاصر:فرانسیسی اخبار

?️ 29 مئی 2022سچ خبریں:فرانس کے اخبار کے ذریعے کرائے گئے سروے کے نتائج سے

ہمیں جلد ہی روس کے ساتھ ایک معاہدے تک پہنچنے کی امید ہے: یوکرین

?️ 11 مارچ 2022سچ خبریں:   بڈولک نے الجزیرہ قطر کو بتایا کہ روس کے ساتھ

مریم نواز عوام کی خدمت میں ہمہ وقت مصروف عمل رہتی ہیں۔ گورنر پنجاب

?️ 28 جولائی 2025لاہور (سچ خبریں) گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے کہا ہے کہ

مسلح افواج نے قوم کو نیا اعتماد دیا‘ دشمن کی ہر پراکسی کو خاک میں ملا دیا جائے گا، فیلڈ مارشل

?️ 18 اکتوبر 2025راولپنڈی: (سچ خبریں) آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیرکا کہنا ہے

بلنکن 3 درخواستوں کے ساتھ تل ابیب کے لیے روانہ 

?️ 9 جنوری 2024سچ خبریں:عبرانی اخبار Ha’aretz کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن، اسرائیلی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے