نیتن یاہو جان بوجھ کر قیدیوں کی آزادی کے تمام مواقع ضائع کر رہے ہیں

اسرائیلی قیدی

?️

نیتن یاہو جان بوجھ کر قیدیوں کی آزادی کے تمام مواقع ضائع کر رہے ہیں
غزہ میں قیدی اسرائیلی خاندانوں نے تل ابیب میں احتجاج کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو جان بوجھ کر قیدیوں کی آزادی کے تمام مواقع ضائع کر رہے ہیں۔
نیٹ ورک 24 اسرائیل کے مطابق، یہ مظاہرہ ہفتہ کو نیتن یاہودروازہ بیگننیتن یاہو ہارٹز میں ہوا۔ مظاہرین نے کہا کہ  نیتن یاہو نے گزشتہ دو سال میں ہر ممکن موقع کو تباہ کر دیا ہے جو قیدیوں کی رہائی کے لیے مفید ہو سکتا تھا۔
عیناف تسنگاوکر، جو کہ ماتان تسنگاوکر کی والدہ ہیں، نے کہا: نیتن یاہوعصر فریب میڈیا کا اختتام ہو گیا ہے۔ دنیا جانتی ہے کہ نیتن یاہو عالمی تباہی کا بادشاہ ہے۔ اگر وہ بغیر کسی معاہدے کے واپس آئیں تو ان کے لیے جہنم انتظار کر رہا ہے۔نیتن یاہو
انہوں نے مزید کہا: نیتن یاہوکل اسرائیلی معاشرہ جانتا ہے کہ ایک معاہدے کی پیشکش موجود ہے، حماس اسے قبول کر چکی ہے اور دنیا اس حقیقت کو دیکھ رہی ہے۔نیتن یاہو
عیناف نے نتانیاهو کے اس بیان پر بھی تنقید کی جس میں انہوں نے صرف 20 قیدیوں کا ذکر کیا تھا اور کہا کہ نیتن یاہوابھی 48 خاندان اپنے عزیزوں کو غزہ میں رکھے ہوئے ہیں۔ سب کو واپس آنا چاہیے، صرف نامزد افراد نہیں۔نیتن یاہو
ایتسیک ہورن، جو اپنے بیٹے ایتان کے ساتھ مظاہرہ میں موجود تھے، نے کہا: نیتن یاہوآپ نے اس ہفتے میرے بیٹے کی جان بچانے کے لیے کیا کیا؟ آپ نے کچھ نہیں کیا۔نیتن یاہو
عمری لیفشٹس، جو کہ غزہ میں قید اپنے والد کی موت کی گواہی دے رہے تھے، نے کہا: نیتن یاہووزیرِاعظم نے زندہ قیدیوں پر حملے کے احکامات دیے تاکہ وہ ہلاک ہوں اور ان کے جسم ہمیشہ کے لیے چھپ جائیں۔نیتن یاہو
انہوں نے مزید کہا کہ غزہ کی جنگ کا مقصد وقت ضائع کرنا اور 7 اکتوبر کو دائیں بازو کی تاریخی شکست کو بھلانا ہے، اسی وجہ سے نیتن یاہو ہر موقع ضائع کر دیتے ہیں۔
یہ مظاہرہ اس وقت ہوا جب جمعہ کی شب ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ نیتن یاہوغزہ کے بارے میں جلد کوئی معاہدہ ہو سکتا ہے۔نیتن یاہو سی این این کے مطابق یہ تجویز 21 نکات پر مشتمل ہے جس میں تمام قیدیوں کی 48 گھنٹے میں رہائی اور اسرائیلی فوج کی غزہ سے تدریجی واپسی شامل ہے۔
یاد رہے کہ اسرائیل نے امریکی حمایت کے ساتھ 7 اکتوبر 2023 سے غزہ پر جارحیت کی جس کے نتیجے میں ہزاروں فلسطینی، جن میں اکثریت خواتین اور بچے ہیں، شہید یا زخمی ہو چکے ہیں۔
تل ابیب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جنگ بند کرنے کی قرارداد اور عالمی عدالت انصاف کی ہدایات کو نظر انداز کرتے ہوئے غزہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی جاری رکھے ہوئے ہے۔
اس سب کے باوجود اسرائیل اعتراف کرتا ہے کہ وہ ابھی تک اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے، یعنی حماس کو ختم کرنا اور قیدی اسرائیلیوں کو واپس لانا۔

مشہور خبریں۔

زمین کو خاتمے سے بچانے کے لئے ناسا کی تجربے کی تیاری

?️ 24 نومبر 2021کیلیفورنیا(سچ خبریں)ناسا نے زمین کو خاتمے سے بچانے کے لئے تیاری کر

الجولانی کی شام میں روسی فوجی موجودگی برقرار رکھنے پر رضامندی

?️ 7 فروری 2025سچ خبریں:شامی دہشت گرد تنظیم الجولانی کے وزیر دفاع نے ایک بیان

مقبوضہ کشمیر:بھارتی فوجی نہتے کشمیریوں کو وحشیانہ مظالم کا نشانہ بنا رہے ہیں ، مشعال ملک

?️ 10 دسمبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیری حریت

امریکہ اور آسٹریلیا کی مشترکہ فوجی مشق کے مقاصد

?️ 31 جولائی 2023سچ خبریں:آسٹریلیا کے وزیر دفاع رچرڈ مارلس نے اعلان کیا ہے کہ

یورپ کی کالی اندھیری راتیں پولیٹکیو اور اشپگل کی نظر میں،جرمنی اور فرانس تباہی کے دہانے پر

?️ 18 جنوری 2023سچ خبریں:خبروں اور تجزیاتی ذرائع نے کہا ہے کہ یوکرین میں جنگ

ہم صیہونیوں کا ہر سطح پر مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں: انصار اللہ 

?️ 21 دسمبر 2024سچ خبریں: یمن کی انصار اللہ کے سربراہ عبدالملک الحوثی نے جمعرات

700 صیہونی آباد کاروں کا مسجد الاقصیٰ پر حملہ

?️ 24 اپریل 2024سچ خبریں: فلسطینی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ یہودیوں کی عید

مسجد الاقصی سے ملحقہ علاقے کے صہیونیوں کے نام پر رجسٹریشن کے خلاف احتجاج

?️ 27 جون 2022سچ خبریں:    آج پیرکو حماس کے ترجمان عبداللطیف القانوع  نے صیہونی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے