سچ خبریں:برطانوی سرکاری میڈیا ایک نئے دور میں یہ باور کرانے کی کوشش کر رہا ہے کہ مسلمان مسجد اقصیٰ میں یہودیوں سے زیادہ آزادی کے ساتھ عبادت کرتے ہیں جبکہ یونیسکو کی تاریخی دستاویزات اور احکام کے مطابق مسجد اقصیٰ ایک مکمل اسلامی جگہ ہے۔
برطانوی سرکاری میڈیا بی بی سی دنیا کی قدیم ترین تاریخی دستاویزات تاریخی حوالوں سے متعلق عالمی ادارے یونیسکو کی جانب سے جاری کردہ قراردادوں کو نظر انداز کرتے ہوئے رائے عامہ کو یہ یقین دہانی کرانا چاہتا ہے کہ مسجد اقصیٰ مسلمانوں کے پاس ہے اور انھیں وہاں آرام سے عبادت کرنے کا حق ہے جبکہ یہودیوں کو یہ حق حاصل نہیں ہے، اس لیے کچھ یہودی مسلمانوں کا لباس پہن کر عبادت کرنے کے لیے مسجد اقصیٰ میں داخل ہوتے ہیں اور وہاں عبادت کرتے ہیں۔
بی بی سی کی جانب سے ایک مختصر دستاویزی فلم کے طور پر جاری کردہ کلپ رافیل مورس نامی ایک انتہا پسند صہیونی کی زبان میں بات کرتا ہے،وہ "ہیکل کی واپسی” نامی گروپ کا رکن ہے جو ایک انتہا پسند صہیونی گروہ ہے جس نے القدس شہر اور مسجد اقصیٰ میں بڑے پیمانے پر جرائم کا ارتکاب کیا ہے اور فلسطینیوں کا سخت ترین دشمن شمار کیا جاتا ہے۔