سچ خبریں: لبنانی پارلیمنٹ کے ڈپٹی اسپیکر الیاس بوصعب نے اس بات پر زور دیا کہ ہم مقبوضہ شام کی گولان کی پہاڑیوں میں واقع مجدل شمس کے علاقے میں پیش آنے والے واقعے کے حوالے سے شفاف تحقیقات کرانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ثالث ہمارے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں اور کوشش کر رہے ہیں کہ وسیع پیمانے پر کشیدگی کے مرحلے تک نہ پہنچے۔ ہم جنگ کے خواہاں نہیں ہیں لیکن صہیونی کشیدگی کا دائرہ بڑھا کر غزہ میں ہونے والی پیش رفت کو چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
بوصعب نے مزید کہا کہ لبنان میں امریکی ایلچی آموس ہاکسٹین اچھی طرح جانتے ہیں کہ غزہ کی پٹی میں جاری جنگ کے سائے میں مختلف فریقوں کے لیے تحمل کا مظاہرہ کرنا مشکل ہے۔ اقوام متحدہ کی قرارداد 1701 کی پاسداری دونوں فریقوں کو کرنی چاہیے اور غزہ کی پٹی میں جنگ کے خاتمے تک اس پر عمل درآمد ممکن نہیں ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ لبنان ایک متحد ملک ہے اور اگر تل ابیب اپنی جارحیت کا دائرہ وسیع کرنا چاہتا ہے تو وہ مزید متحد ہو جائے گا۔ اسرائیلی فریق کو معلوم ہونا چاہیے کہ جنگی جنون کوئی ایسی چیز نہیں ہے جو وہاں کے باشندوں کو شمالی علاقوں میں واپس لا سکے۔
اس لبنانی اہلکار نے خبردار کیا کہ اگر عام شہریوں یا بیروت اور اس کے گردونواح کو نشانہ بنایا جاتا ہے تو ہم اس کارروائی کو ایک حسابی اور محدود ردعمل نہیں سمجھتے۔