غزہ کی تعمیر نو کے لیے 50 سے 80 ارب ڈالر درکار، مدت 16 سے 80 سال تک متوقع

غزہ

?️

غزہ کی تعمیر نو کے لیے 50 سے 80 ارب ڈالر درکار، مدت 16 سے 80 سال تک متوقع
بین الاقوامی جائزوں کے مطابق اسرائیلی جارحیت سے تباہ شدہ غزہ کی تعمیر نو کے لیے کم از کم 50 ارب اور زیادہ سے زیادہ 80 ارب امریکی ڈالر کی ضرورت ہوگی، جب کہ اس عمل میں بہترین اندازوں کے مطابق 16 سال اور بدترین صورت میں 80 سال لگ سکتے ہیں۔
عربی نیوز ویب سائٹ العربی الجدید نے رپورٹ کیا کہ ابتدائی جنگ بندی معاہدے کے بعد عالمی ادارے اور علاقائی تنظیمیں غزہ کی تباہی کا تخمینہ لگانے اور بحالی کے منصوبے ترتیب دینے میں مصروف ہیں۔
2 اپریل 2024 کو عالمی بینک، اقوام متحدہ اور یورپی یونین نے اپنی پہلی مشترکہ رپورٹ میں بتایا کہ غزہ کے مکانات کے شعبے کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے، جو کل تباہی کا تقریباً 70 فیصد بنتا ہے۔ باقی نقصانات میں تعلیم، پانی و نکاسی، اور صنعت شامل ہیں۔
اسی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ابتدائی طور پر دس سال کے دوران غزہ کی بحالی کے لیے 53.2 ارب ڈالر درکار ہوں گے، جن میں سے 20 ارب ڈالر ابتدائی تین سال میں بنیادی خدمات اور اہم ڈھانچے کی بحالی پر خرچ ہوں گے۔
امریکی تحقیقی ادارے رَینڈ (RAND) نے ستمبر 2024 کی اپنی رپورٹ میں نشاندہی کی کہ اگر توانائی، پانی، بندرگاہوں اور انسانی سرمائے کی بحالی سمیت تمام بالواسطہ اخراجات کو شامل کیا جائے تو کل لاگت 80 ارب ڈالر سے تجاوز کرسکتی ہے۔ ادارے کے مطابق یہ صرف تعمیر نو نہیں بلکہ روزگار، تعلیم اور صحت جیسی عوامی خدمات کی بحالی بھی ہے، جو کم از کم دو دہائیاں لے سکتی ہے۔
اسی طرح مشرق وسطیٰ انسٹیٹیوٹ نے اپنی فروری 2025 کی رپورٹ میں کہا کہ غزہ کی تعمیر نو ایک نہایت مشکل عمل ہے، جو صرف مالی نہیں بلکہ سیاسی اور سیکیورٹی چیلنجز سے بھی جڑا ہوا ہے۔ رپورٹ میں اندازہ لگایا گیا کہ صرف ملبہ ہٹانے پر 1.2 ارب ڈالر خرچ ہوں گے۔
مارچ 2025 میں قاہرہ میں ہونے والے عرب لیگ کے اجلاس میں مصر کے تیار کردہ تعمیر نو منصوبے کو منظوری دی گئی، جس کے مطابق مکمل بحالی پر تقریباً 53 ارب ڈالر لاگت آئے گی اور یہ عمل پانچ سال میں مکمل کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے۔
دوسری جانب اطلاعات کے مطابق  امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خطے کے ممالک سے کہا ہے کہ وہ واشنگٹن کی نگرانی میں مالی امداد فراہم کریں، جبکہ عرب لیگ اور مصر ایک جامع منصوبہ تشکیل دے رہے ہیں جسے عالمی اور یورپی حمایت حاصل ہے۔
اقوام متحدہ نے اندازہ لگایا ہے کہ ملبے کے حجم اور غیرمنفجر مواد کی موجودگی کے باعث صرف صفائی کے عمل میں 20 سال لگ سکتے ہیں۔ خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق مکانات کی تعمیر نو کم از کم 2040 تک جاری رہ سکتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ غزہ کی تعمیر نو صرف انجینئرنگ کا منصوبہ نہیں، بلکہ ایک عالمی امتحان ہے — یہ دیکھنے کے لیے کہ کیا دنیا اپنے وعدوں پر قائم رہ کر اس سرزمین کو دوبارہ زندگی دینے میں سنجیدہ ہے جو مکمل طور پر تباہی کا شکار ہو چکی ہے۔

مشہور خبریں۔

 امریکہ عراق میں ہم جنس پرستی کو  کیوں فروغ دینا چاہتا ہے؟

?️ 17 جون 2023سچ خبریں:عراق کے شیعہ کوآرڈینیشن فریم ورک اتحاد کے سینئر رکن جبار

وزیراعظم اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کیلئے نیویارک پہنچ گئے

?️ 24 ستمبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیر اعظم شہباز شریف امریکا کے 5 روزہ

صیہونی غزہ میں غیر انسانی اور نسل کشی کی پالیسی اختیار کیے ہوئے ہیں:عالمی ڈاکٹرز

?️ 2 جون 2025 سچ خبریں:ڈاکٹروں کی عالمی تنظیم نے غزہ میں صیہونیوں کے رویے

خیبرپختونخواہ حکومت نے محسن نقوی کو وزیراعلیٰ کی جبری گمشدگی کا ذمہ دار قرار دے دیا

?️ 6 اکتوبر 2024پشاور: (سچ خبریں) خیبرپختونخواہ حکومت نے وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کو وزیراعلیٰ

فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی دہشت گردی اور پاکستان کا اہم کردار

?️ 20 مئی 2021(سچ خبریں)  دہشت گرد اسرائیل کی جانب سے نہتے اور بے گناہ

ہائیکورٹ کا اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات 31 دسمبر کو ہی کروانے کا حکم

?️ 31 دسمبر 2022اسلام آباد:(سچ خبریں) اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان

کیف کی کارروائی یورپ میں انسانی تباہی کا باعث

?️ 18 اگست 2024سچ خبریں: روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے اقوام متحدہ اور

افغانستان میں کوئی فریق فیورٹ نہیں ہے: وزیر خارجہ

?️ 3 ستمبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ افغانستان

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے