غزہ پر بین الاقوامی قبضے اور ٹونی بلیئر کی صدارت کا کیا منصوبہ ہے؟

غزہ

?️

سچ خبریں: جیسے جیسے صہیونی ریاست غزہ میں اپنا نسل کشی مہم جاری رکھے ہوئے ہے اور شہداء کی تعداد تقریباً 65 ہزار تک پہنچ چکی ہے جبکہ لاکھوں افراد لاپتہ، زخمی، معذور یا بے گھر ہیں، ایک اور جنگ ڈپلومیٹک محاذ پر جاری ہے۔
انگریزی میگزین اکانومسٹ نے حال ہی میں ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ متعدد حکومتوں اور تحقیقاتی مراکز نے غزہ میں "جنگ کے بعد کے دن” کے لیے منصوبے پیش کیے ہیں، جن میں یورپی اور عربی اقدامات کے ساتھ ساتھ اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے تیار کردہ منصوبے بھی شامل ہیں۔ میگزین نے زور دے کر کہا کہ سب سے متنازعہ منصوبہ وہ ہے جس کی قیادت برطانیہ کے سابق وزیر اعظم "ٹونی بلیئر” کر رہے ہیں۔
غزہ پر بلیئر کی حکمرانی کے امریکی منصوبے کی تفصیلات
اکانومسٹ نے باخبر ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ بلیئر کی حکومتی ادارہ اقوام متحدہ کے مینڈیٹ کے تحت "اعلیٰ سیاسی اور قانونی اتھارٹی” کے طور پر 5 سال تک کام کرے گا اور اسے 7 ارکان پر مشتمل ایک کونسل اور ایک چھوٹی ایگزیکٹو سیکرٹیریٹ چلائے گی، جس کے اخراجات خلیجی ممالک برداشت کریں گے۔
میگزین نے مزید کہا کہ اس منصوبے کو نمایاں شخصیات کی حمایت حاصل ہے، جن میں ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد "جیرڈ کشنر” بھی شامل ہیں۔ ٹرمپ نے پچھلے اگست میں بلیئر اور امریکی و صہیونی ایلچیوں کے ساتھ اس منصوبے کو ہم آہنگ کیا اور پھر اسے عرب اور ایشیائی رہنماؤں کے سامنے پیش کیا۔
اکانومسٹ اس بات کا اعتراف کرتا ہے کہ فلسطینیوں کی ایک بڑی تعداد کو خدشہ ہے کہ یہ منصوبہ بین الاقوامی قبضے کی ایک نئی شکل اختیار کر سکتا ہے۔ فلسطین میں برطانوی نوآبادیاتی تاریخ اور ٹونی بلیئر کے 2003 میں عراق پر حملے میں کردار اور کوارٹیٹ کے ایلچی کے طور پر ان کی پچھلی ناکام کوششوں کے منفی ریکارڈ کو دیکھتے ہوئے یہ خدشات مزید بڑھ جاتے ہیں۔
اکانومسٹ کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس بھی عرب حمایت یافتہ ٹیکنوکریٹ حکومت کے ذریعے غزہ میں واپسی کے خواہاں ہیں۔
دوسری طرف، حماس نے ایک آزاد حکومت کو غزہ کی پٹی کے انتظام کی اجازت دینے کے لیے اپنی تیاری کا اعلان کیا ہے، بشرطیکہ یہ انتظامات ایک حقیقی سیاسی افق کے ساتھ ہوں۔ لیکن اکانومسٹ کے مطابق، حماس تعلیم اور صحت جیسے شعبوں میں اپنے عناصر کو ہٹانے سے گریزاں ہے۔
اس کے برعکس، نیتن یاہو کی کابینہ غزہ پٹی پر کنٹرول برقرار رکھنے پر اصرار کر رہی ہے، صہیونی ریاست کے وزیر خزانہ "بیتسلیل سموتریچ” غزہ میں جائیداد کی دولت کے بارے میں کھلم کھلا بات کر رہے ہیں، اور نیتن یاہو بلیئر کے بار بار رابطے کے باوجود ان کے منصوبے کے لیے کوئی وعدہ نہیں کر رہے ہیں۔ مبصرین کا خیال ہے کہ تل ابیب "جنگ کے بعد کے دن” سے متعلق تنازعات کو وقت حاصل کرنے اور میدانی حقائق مسلط کرنے کے لیے استعمال کر رہا ہے۔
صہیونی اخبار ہارٹز نے اس منصوبے کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے لکھا کہ اس میں ایک "بین الاقوامی اتھارٹی” قائم کرنا شامل ہے جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مینڈیٹ کے تحت کئی سالوں تک غزہ کی تعمیر نو اور انتظامی امور کی ذمہ دار ہوگی، اور ایک ملٹی نیشنل فورس سرحدوں کی حفاظت اور حماس کی حکومت میں واپسی کو روکنے کے لیے اس کے ساتھ ہوگی۔
ہارٹز کا مزید کہنا ہے کہ یہ منصوبہ اس بات پر مبہم ہے کہ غزہ کی پٹی فلسطینی اتھارٹی کو کب اور کیسے حوالے کی جائے گی۔ عرب ذرائع نے خبردار کیا ہے کہ صہیونی ریاست کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اس ابہام کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اتھارٹی کی غزہ میں شرکت کو روک سکتے ہیں۔
دوسری طرف، برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز نے زور دے کر کہا کہ بلیئر مہینوں سے غزہ پٹی پر بین الاقوامی ٹرسٹی شپ کے نظریے کو فروغ دینے کے لیے ذاتی طور پر کام کر رہے ہیں، ایک ایسا خیال جسے عرب دارالحکومتوں کی مخالفت کا سامنا ہے۔
اخبار نے رپورٹ کیا کہ ٹرمپ کا منصوبہ ان عناصر کا مرکب ہے جو پہلے یورپی اور عربی اقدامات میں سامنے آئے تھے۔ جن میں سب سے اہم یہ ہیں: ایک مستقل جنگ بندی کے ساتھ ساتھ غزہ میں تمام صہیونی قیدیوں کی رہائی اور صہیونی فوجوں کو ایک بین الاقوامی فورس سے تبدیل کرنا۔ اس کے علاوہ، غزہ پٹی کی عارضی انتظامیہ ایک فلسطینی کمیٹی بین الاقوامی نگرانی میں کرے گی، اور اس منصوبے میں غزہ کے رہائشیوں کے جبری بے دخلی کو مسترد کر دیا گیا ہے۔
اس منصوبے کے تحت، حماس کی آنے والی حکومت میں کوئی کردار نہیں ہوگا، اور امکان ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کو بتدریج اس حکمرانی میں شامل کیا جائے گا۔ بہرحال، یہ دیکھنا باقی ہے کہ آخر کار غزہ میں کیا ہوتا ہے۔

مشہور خبریں۔

سرکاری ملازمین کی تنخواہ اور پنشن میں بڑے اضافے کا امکان

?️ 25 اپریل 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) آئندہ بجٹ میں محدود وسائل کے باوجود سول وعسکری ملازمین

ڈیپ سیک کا نیا اے آئی ماڈل ’آر 2‘ لانچ کرنے کا اعلان، امریکا کی پریشانی میں اضافہ

?️ 27 فروری 2025 سچ خبریں: چینی اسٹارٹ اپ ’ڈیپ سیک‘ نے مصنوعی ذہانت کا

ایرانی صدر کے دورہ پاکستان کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری

?️ 24 اپریل 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان کے

صیہونیوں کی لبنان دھماکوں کے بارے میں شکوک و شبہات پیدا کرنے کی کوشش

?️ 19 ستمبر 2024سچ خبریں: صیہونی تجزیہ نگاروں کی جانب سے بیروت میں پیجر حملوں

عامر خان کا کورونا مثبت آنے پر راکھی ساونت کی حیرانگی

?️ 25 مارچ 2021ممبئی (سچ خبریں) بالی ووڈ کے مقبول ترین اداکار عامر خان کا

پاکستانی کی بڑھتی ہوئی آبادی کو دیکھتے ہوئے فوڈ سیکوڑی سب سے بڑا چیلنج ہے: وزیراعظم

?️ 15 مارچ 2021اسلام آباد(سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستانی کی

پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب سمیت 9 افراد گوادر سے گرفتار

?️ 29 ستمبر 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) سیکیورٹی فورسز نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)

غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کو تسلیم کرنا ایک تاریخی غلطی

?️ 23 نومبر 2023سچ خبریں:اسرائیل اور حماس تحریک کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے اور

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے