سچ خبریں: ہیومن رائٹس واچ نے اعلان کیا کہ صیہونی حکومت نے گزشتہ سال اکتوبر سے اب تک کم از کم آٹھ بار غزہ کی پٹی میں امدادی قافلوں اور عمارتوں کو نشانہ بنایا ہے۔
تنظیم کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے اور عالمی برادری کو اس پٹی میں مزید جرائم روکنے کے لیے فوری طور پر کارروائی کرنی چاہیے۔
ہیومن رائٹس واچ نے واضح کیا کہ اسرائیلیوں نے غزہ میں امدادی تنظیموں کے خلاف حملوں سے پہلے کوئی وارننگ نہیں دی۔ وہ غزہ کی پٹی کے مکینوں کے خلاف دباؤ ڈالنے کے لیے بھوک کا استعمال کرتے ہیں۔
تنظیم نے مزید کہا کہ اسرائیلی حکام جان بوجھ کر غزہ کی پٹی میں پانی، خوراک، ایندھن اور انسانی امداد کی ترسیل کو روک رہے ہیں۔ تل ابیب کو امدادی کارکنوں اور عام شہریوں کے خلاف حملوں کی تحقیقات کے نتائج کا اعلان کرنا چاہیے۔
ہیومن رائٹس واچ نے اس بات پر زور دیا کہ ورلڈ سینٹرل کچن کے قافلے پر اسرائیلی فوج کا حملہ، جس کے نتیجے میں اس بین الاقوامی ادارے کے سات ملازمین ہلاک ہوئے، کوئی غلطی نہیں تھی۔ اسرائیل کو فوجی امداد اور اسلحے کی برآمدات بند کی جائیں۔
گزشتہ روز صہیونی فوج نے اپنے نئے جرم میں غزہ کی پٹی کے جنوب میں رفح میں ایک فلسطینی ڈرائیور کو شہید اور ایک نہتے فلسطینی ملازم کو زخمی کر دیا۔