سچ خبریں:صیہونی ذرائع ابلاغ نے ایک صیہونی طیارے کی سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں اترنے کی اطلاع دی۔
صیہونی چینل کان کی رپورٹ کے مطابق ایک نجی طیارہ (9H-JPC)نے تل ابیب کے ہوائی اڈے سے ٹیک آف کرنے کے بعد سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض کے لیے اڑان بھری،طیاروں کی پرواز کی نگرانی کرنے والی ویب سائٹس کے مطابق صہیونی طیارہ اردن کے دارالحکومت میں مختصر قیام کے بعد سعودی دارالحکومت میں اترا۔
واضح رہے کہ یہ رپورٹ ایسے وقت میں سامنے آئی جب اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ نے پیر کی شام کو انٹرویو دیتے ہوئے سمجھوتہ معاہدے میں شامل ہونے کے لیے سعودی عرب اور ریاض کے دورے کا مطالبہ کیا۔
ہرزوگ نے کہا کہ وہ سعودی عرب کا عوامی دورہ کرنا چاہتے ہیں نیز ریاض کو ابراہیم کے معاہدے میں شامل ہونا چاہیے، یاد ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے اس سے قبل امریکی ویب سائٹ ’اٹلانٹک‘ کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں کہا تھا کہ تل ابیب ریاض کا ممکنہ اتحادی ہے۔
سعودی ولی عہد نے کہا کہ جہاں تک ہمارا تعلق ہے ہمیں امید ہے کہ اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے درمیان مسئلہ حل ہو جائے گا،ہم اسرائیل کو ایک دشمن کے طور پر نہیں دیکھتے بلکہ ہم ان کو ایک ممکنہ اتحادی کے طور پر دیکھتے ہیں اورہم مل کر بہت سے مفادات حاصل کر سکتے ہیں، تاہم کچھ مسائل کو حل کرنے کی ضرورت ہے اس سے پہلے کہ اسے حاصل کیا جاسکے۔
واضح رہے کہ ریاض اور تل ابیب نے گزشتہ برسوں میں مختلف شعبوں میں خفیہ تعاون کیا ہے، تاہم متحدہ عرب امارات اور بحرین جیسی عرب ریاستوں کے برعکس ریاض نے ابھی تک اعلانیہ طور پر تل ابیب کے ساتھ اپنے تعلقات کو معمول پر لانے کی بات نہیں کی ہے۔