سچ خبریں:صیہونی حکومت کی جانب سے شائع ہونے والی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ اس حکومت کے سیاست دانوں کے خیالات کے برعکس، مقبوضہ فلسطین میں رہنے والے صہیونی کسی بھی دوسرے چیلنج سے زیادہ سماجی تقسیم اور اندرونی تنازعات سے پریشان ہیں۔
اسرائیلی سیاسی حکام ایران کو صیہونی حکومت کے لیے سب سے بڑے سکیورٹی چیلنج کے طور پر پیش کرتے ہوئے "ایرانوفوبیا” منصوبے پر بہت زیادہ زور دیتے ہیں جبکہ صیہونی نیشنل سکیورٹی انسٹی ٹیوٹ کی طرف سے کرائے گئے ایک سروے سے ظاہر ہوتا ہے کہ مقبوضہ فلسطین میں رہنے والے دو تہائی صہیونی اس پر یقین نہیں رکھتے۔
واضح رہے کہ صیہونی حکومت کے قومی سلامتی کے مرکز کی طرف سے کیے جانے والے سروے کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں رہنے والے 66 فیصد صیہونی اندرونی چیلنج کو موجودہ حکومت کے لیے سب سے اہم چیلنج اور خطرہ سمجھتے ہیں، وہ سماجی خطرات کو اس حکومت کے لیے کسی بھی دوسرے چیلنج سے زیادہ خطرناک سمجھتے ہیں، جب کہ 57% صہیونی کہتے ہیں کہ وہ جمہوریت کو خطرے میں دیکھتے ہیں جب کہ صرف 27% غیر ملکی خطرات کو سب سے اہم چیلنج سمجھتے ہیں۔
اسی تحقیق میں مقبوضہ فلسطین میں بسنے والے صہیونیوں میں سے صرف 23 فیصد ایران کو صیہونی حکومت کا اصل چیلنج سمجھتے ہیں، اس تحقیق کے 45 فیصد شرکاء نے صیہونی حکومت کو جوہری ٹیکنالوجی کا مقابلہ کرنے میں کامیاب قرار دیا اور 34 فیصد نے اسے اس کاروائی میں ناکام قرار دیا۔