صیہونیوں کا غزہ میں جرائم پیشہ گروہوں کا سہارہ

صیہونیوں کا غزہ میں جرائم پیشہ گروہوں کا سہارہ

?️

سچ خبریں:صیہونی حکام نے غزہ میں انسانی امداد کی تقسیم اور حماس کے اثر کو کمزور کرنے کے لیے مقامی جرائم پیشہ گروہوں کو اسلحہ اور وسائل فراہم کیے، جس کا مقصد مستقبل میں حماس کی حکومت کا متبادل تیار کرنا ہے۔ 

حالیہ دنوں میں علاقائی میڈیا رپورٹس کے مطابق، غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کی تقسیم کے مراکز پر ایک نئے فلسطینی اجرتی گروہ کی تعیناتی کی گئی ہے، اس گروہ کو صہیونیست عوامی فورسز کے نام سے یاد کرتے ہیں اور اس کی قیادت 32 سالہ یاسر ابو شباب کر رہے ہیں۔
ایک اعلیٰ صیہونی سیکیورٹی اہلکار نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل نے حماس کو کمزور کرنے کے لیے ایک خفیہ آپریشن کے تحت غزہ کی بعض قبائل کو اسلحہ، ساز و سامان اور مالی معاونت فراہم کی ہے۔
یہ آپریشن اسرائیلی فوج اور داخلی سیکیورٹی ادارے شاباک کی نگرانی میں انجام پایا، جس میں ہلکے ہتھیار اور دیگر ضروری وسائل غزہ کے مخصوص گروہوں تک پہنچائے گئے۔ اس پوری کارروائی پر شاباک کے فیلڈ افسران نے سخت نگرانی رکھی۔
ان امداد یافتہ گروہوں میں سے ایک عوامی فورسز ہے، جس کی قیادت یاسر ابو شباب کر رہے ہیں، جو رفح کے بدو قبائل سے تعلق رکھتے ہیں، ابو شباب نے اپنے گرد تقریباً 300 افراد اکٹھے کیے ہیں اور وہ مشرقی رفح میں موراغ کوریڈور کے قریب انسانی امداد کے قافلوں کی سیکیورٹی پر مامور رہے ہیں۔ اس گروہ کو دیے گئے اسلحہ میں وہ ہتھیار بھی شامل ہیں جو غزہ میں مزاحمتی گروہوں سے ضبط کیے گئے تھے۔
یاد رہے کہ یاسر ابو شباب غزہ کی پٹی کے ایک معروف اسمگلر ہیں، جو صحرائی علاقوں میں رہائش پذیر ہیں۔ انہیں ماضی میں حماس نے منشیات اسمگلنگ کے الزام میں تلاش کیا تھا،عینی شاہدین کے مطابق، ابو شباب کے افراد نے امدادی قافلوں کی سیکیورٹی کے دوران خود بھی وسیع پیمانے پر امدادی سامان چوری کیا ہے،اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ صہیونیستوں کے زیر استعمال یہ جرائم پیشہ اور اسمگلر گروہ اپنی ساکھ بھی برقرار نہیں رکھ سکے۔
سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ آپریشن صیہونی فوجیوں کی جان بچانے کے لیے کیا گیا اور اس کا مقصد مستقبل میں غزہ میں حماس کی حکومت کا متبادل تیار کرنا ہے، تاہم اس کی افادیت ابھی زیر جائزہ ہے۔
 اسرائیلی سیکیورٹی کے سابق اہلکار موشے پازیلف کے مطابق، اسرائیل کو حق ہے کہ وہ حماس کے مخالف گروہوں کو اسلحہ فراہم کرے،ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدام حماس کے خاتمے کی کوششوں کا حصہ ہے اور اس طرح کے گروہوں کی تشکیل پہلے سے منصوبہ بندی کے تحت ہو رہی ہے۔
صیہونی حکومت کی اس حکمت عملی سے واضح ہوتا ہے کہ صہیونیست غزہ میں اس قدر مشکلات کا شکار ہیں کہ اب وہ اپنی بقا کے لیے جرائم پیشہ گروہوں کی مدد لینے پر مجبور ہو گئے ہیں،اگرچہ جرائم پیشہ افراد کا استعمال صہیونیستوں کا پرانا طریقہ ہے، مگر موجودہ حالات میں انہوں نے غزہ میں اسمگلر گروہوں کو بھی اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرنا شروع کر دیا ہے۔
یہ صورتحال دو اہم نکات کی عکاس ہے:
 اول:صہیونیستوں کی غزہ میں بدترین پوزیشن اور بے بسی کو ظاہر کرتی ہے۔
دوم:اس سے اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کی ایک اور مثال سامنے آتی ہے، جہاں عوامی فورسز کے نام پر دہشت گردی کو ریاستی سرپرستی میں انجام دیا جا رہا ہے، یہ ثابت کرتا ہے کہ صہیونیست اپنے مقاصد کے حصول کے لیے کسی بھی غیر انسانی اور مجرمانہ اقدام کو جائز قرار دیتے ہیں۔
اسرائیل,غزہ,صہیونیست,جرائم پیشہ گروہ,یاسر ابو شباب,عوامی فورسز,حماس,امدادی سامان,شاباک,اسلحہ,قبائل,تل ابیب,ریاستی دہشت گردی,غزہ کی پٹی,اسمگلنگ

مشہور خبریں۔

مقبوضہ کشمیر میں روزانہ کتنی خواتین لاپتہ ہوتی ہیں؟

?️ 29 جولائی 2023سچ خبریں: بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں کشمیر میں 2019

اسرائیل ایک تباہ حال معاشرہ ہے: صیہونی تحقیقی ادارہ

?️ 19 اپریل 2023سچ خبریں:یسرائیل ہیوم نے اس مرکز کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے

ترکی میں ہرتزوگ دہشت گرد کا استقبال کرنا فلسطین کے ساتھ غداری :اسلامی جہاد

?️ 10 مارچ 2022سچ خبریں:  فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک نے آج شام ایک بیان

افغانستان میں طالبان حملوں سمیت متعدد خوفناک حادثے، درجنوں افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے

?️ 2 مئی 2021کابل (سچ خبریں) افغانستان میں طالبان حملوں سمیت متعدد خوفناک حادثے پیش

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان

?️ 13 جولائی 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) عالمی منڈی میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں

امریکی ٹیرف پالیسی نے دنیا کو متاثر کیا 

?️ 20 فروری 2025 سچ خبریں: 2025 میں ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کی جنرل کونسل کے

گیس کے ذخائر سے متعلق فواد چوہدری کا اہم انکشاف

?️ 10 نومبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے گیس

عمران خان کسی کی بھی غیر قانونی سفارش نہیں کریں گے:فواد چوہدری

?️ 22 مئی 2021لاہور (سچ خبریں) لاہور میں جہانگیر ترین گروپ کے رکن نعمان لنگڑیال

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے