?️
سچ خبریں: صہیونیست حکومت کی غزہ پٹی کے خلاف وحشیانہ جنگ کے 78ویں دن میں، بے دفاع شہریوں کا قتل عام جاری ہے۔
واضح رہے کہ جو رفح کے جنوبی علاقے میں واقع امریکی-صہیونیست امدادی مرکز پر خوراک کی تلاش میں پہنچے تھے۔ آج صبح بھی غاصبوں نے درجنوں فلسطینیوں کو اس مرکز کے سامنے شہید کر دیا۔
غزہ بھر میں وحشیانہ حملے جاری
فلسطینی میڈیا کے مطابق، آج صبح سے غزہ پٹی بھر میں شہریوں کے قتل عام کا سلسلہ جاری ہے۔ النصیرات کیمپ میں ایک گھر کے بمباری میں ایک بچہ شہید اور متعدد زخمی ہوئے۔ غزہ شہر کے مشرقی حصے التفاح محلے میں دو شہری شہید اور کئی زخمی ہوئے۔ جبالیا میں صہیونی فوج کے جہازوں نے مہاجرین کے اجتماع پر حملہ کیا، جس میں کئی شہری شہید اور زخمی ہوئے۔
امدادی مرکز پر خونریز قتل عام
آج صبح پیش آنے والے انتہائی وحشیانہ واقعے میں، صہیونی فوج نے رفح کے امدادی مرکز پر حملہ کرکے کم از کم 27 فلسطینیوں کو شہید اور 200 سے زائد کو زخمی کر دیا۔ غزہ کی حکومتی اطلاعاتی یونٹ کے مطابق، گزشتہ کچھ دنوں میں امدادی مراکز پر شہید ہونے والے شہریوں کی تعداد 102 تک پہنچ چکی ہے، جبکہ 490 سے زائد زخمی ہیں۔
غزہ کی حکومت نے زور دیا کہ صہیونی حکومت نے امدادی مراکز کو "اجتماعی موت کے جال” میں تبدیل کر دیا ہے۔ یہ مراکز کسی آزاد انسانی نگرانی کے تحت نہیں بلکہ صہیونی حکومت اور ایک امریکی سیکیورٹی کمپنی کے کنٹرول میں ہیں۔
ناصر ہسپتال کا بند ہونا وقت کا معاملہ
غزہ کے میدانی ہسپتالوں کے ڈائریکٹر ڈاکٹر مروان الہمس نے خبردار کیا کہ خان یونس کا ناصر میڈیکل کمپلیکس آج رفح میں ہونے والے قتل عام کے بعد زخمیوں کی بڑی تعداد کو سنبھالنے سے قاصر ہے۔ انہوں نے فلسطینی شہریوں سے خون کا عطیہ دینے کی اپیل کی۔
ناصر ہسپتال کے ڈائریکٹر نے کہا کہ ہسپتال کا بند ہونا "تمام مریضوں اور زخمیوں کے لیے موت کی سزا کے مترادف” ہوگا۔ انہوں نے عالمی برادری سے مدد کی اپیل کی۔
اسرائیل کا امدادی نظام انسانی جانوں کے لیے خطرہ
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے صہیونی حکومت کے اقدامات کو غیر اخلاقی اور غیر انسانی قرار دیتے ہوئے کہا کہ غزہ میں بھوکے شہریوں پر حملہ بین الاقوامی معیارات کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا امدادی نظام انسانی جانوں کے لیے خطرہ ہے اور اسے جنگی جرائم میں شمار کیا جا سکتا ہے۔
غزہ کا طبی نظام تباہ
میڈیکل سان فرنٹیئرز (MSF) نے کہا کہ غزہ کا طبی نظام مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے۔ صرف چند ہسپتال محدود پیمانے پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ واحد حل سرحدوں کو کھولنا اور بین الاقوامی اداروں کے ذریعے امداد کی اجازت دینا ہے۔
لاپید: نیٹنیاہو نے اسرائیل کی سلامتی کو قربان کر دیا
صہیونی حکومت کی اپوزیشن لیڈر یائیر لاپید نے وزیراعظم بنجمن نیٹنیاہو پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کی کابینہ نے نہ صرف اسرائیل کی سلامتی کو خطرے میں ڈالا بلکہ نیٹنیاہو گزشتہ 20 سال سے صرف باتوں ہی میں مصروف ہیں۔ انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نیٹنیاہو سے بیزاری کا بھی حوالہ دیا۔
نیٹنیاہو کابینہ کے گرنے کا خطرہ
شدت پسند حریدی جماعتوں کی طرف سے دی گئی معافی قانون کی آخری تاریخ گزر چکی ہے۔ حریدی وزراء نے دھمکی دی ہے کہ اگر قانون منظور نہ ہوا تو وہ کابینہ سے استعفیٰ دے دیں گے، جس سے حکومت گر سکتی ہے۔
صہیونی فوج کے تین فوجی ہلاک
صہیونی فوج نے اعتراف کیا کہ شمالی غزہ میں ہونے والی جھڑپوں میں تین فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔ حماس کے فوجی ونگ القسام بریگیڈز نے دعویٰ کیا کہ ان کے مجاہدین نے جبالیا کے مشرق میں صہیونی فوجیوں کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
وزیر داخلہ کی پنجاب میں گورنر راج لگانے کی دھمکی
?️ 27 جولائی 2022اسلام آباد: (سچ خبریں)وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ
جولائی
صیہونی کابینہ کے اجلاس میں زبانی جنگ
?️ 6 مئی 2024سچ خبریں: صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے اس حکومت کی کابینہ
مئی
انصاراللہ کی نظر میں صیہونی دفاعی نظام
?️ 3 جنوری 2025سچ خبریں:انصاراللہ یمن کے ذرائع نے صیہونی دفاعی نظام کی ناکامی پر
جنوری
کیا مسلمان غزہ کے سانحات کو دیکھ رہے ہیں؟
?️ 31 جولائی 2024سچ خبریں: غزہ پر اسرائیل کے حملوں کو شروع ہوئے نو ماہ
جولائی
نیتن یاہو شدید بحران کا شکار ہیں:حزب اللہ
?️ 29 اپریل 2025 سچ خبریں:حزب اللہ کے سکریٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے تاکید
اپریل
امریکی حکومت کی جانب سے تارکین وطن کو تیسرے ممالک میں بھیجنے پر پابندی
?️ 19 اپریل 2025سچ خبریں: ایک امریکی جج نے حکومت کو سینکڑوں تارکین وطن کو ان
اپریل
ایس او پیز کے اطلاق کا دائرہ کار ملک کے 27 شہروں تک کردیا گیا ہے
?️ 29 اگست 2021اسلام آباد (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق اس سے پہلے کورونا ایس
اگست
جسٹس عمر عطا بندیال جو ججز کی تقسیم اور سیاسی تنازعات سے بچ نہ سکے
?️ 14 ستمبر 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) ناانصافی کہیں بھی ہو لیکن وہ انصاف کے لیے
ستمبر