"دنیا کے سب سے غریب صدر” کی میراث، لاطینی امریکہ کے لیے ایک مثال

امریکہ

?️

سچ خبریں: یہ الفاظ جوسے "پیپے” موخیکا کے ہیں، جو یوراگوئے کے سابق صدر (2010-2015) تھے اور جن کا 89 سال کی عمر میں طویل علالت کے بعد انتقال ہو گیا۔
واضح رہے کہ  موخیکا، جنہیں "دنیا کے سب سے غریب صدر” اور "صدر فلسفی” کے طور پر جانا جاتا تھا، 20 مئی 1935 کو یوراگوئے کے دارالحکومت مونٹی وڈیو میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے اپنی جوانی میں ہی اپنے ملک میں پائی جانے والی معاشی اور سماجی ناانصافیاں دیکھیں، جو ان کے سیاسی سفر کا محرک بنیں۔
1960 کی دہائی میں، موخیکا نے "ٹوپاماروس نیشنل لبریشن موومنٹ” میں شمولیت اختیار کی، جو یوراگوئے میں آمریت کے خلاف ایک مسلح جدوجہد کرنے والی تنظیم تھی۔ اس گروپ میں شامل ہو کر انہوں نے کئی مسلح کارروائیوں میں حصہ لیا، جس کے نتیجے میں انہیں متعدد بار گرفتار کیا گیا اور قریب 15 سال جیل میں گزارنے پڑے، جس کا بیشتر حصہ تنہائی کی سخت سزاؤں میں گزرا۔ موخیکا اکثر کہتے تھے کہ پھانسی کے بعد، تنہائی سب سے بڑی سزا ہے۔
1985 میں یوراگوئے میں جمہوریت کی بحالی کے بعد، موخیکا نے باقاعدہ سیاست میں داخل ہونے کے لیے ہتھیار ڈال دیے۔ وہ 1994 میں کانگریس کے رکن، 1999 میں سینیٹر اور بالآخر 2009 میں یوراگوئے کے صدر منتخب ہوئے، جو انہوں نے 2010 سے 2015 تک سنبھالا۔
صدر کے طور پر، موخیکا نے ترقی پسند پالیسیاں نافذ کیں جنہوں نے یوراگوئے کو عالمی سطح پر متعارف کرایا، لیکن ان کی اصل پہچان ان کا سادہ اور بے تکلف طرز زندگی تھا۔ وہ صدارتی محل میں رہنے سے گریز کرتے تھے اور اپنی پرانی فولکس ویگن بیٹل گاڑی چلاتے ہوئے مونٹی وڈیو کے مضافات میں ایک معمولی فارم ہاؤس میں رہتے تھے۔ انہوں نے اپنی صدارتی تنخواہ کا بیشتر حصہ خیراتی کاموں کے لیے وقف کر دیا۔
ان کے دور میں یوراگوئے نے سالانہ 5.4% کی معاشی شرح نمو حاصل کی، جس کے ساتھ غربت اور بے روزگاری میں نمایاں کمی دیکھی گئی۔ موخیکا نے لاطینی امریکہ کی وحدت اور یکجہتی کی بھرپور وکالت کی اور کہا کہ ایک متحد لاطینی امریکہ ہی دنیا میں اپنی آواز بلند کر سکتا ہے۔
بین الاقوامی سطح پر، موخیکا نے عالمی معیشت، ضرورت سے زیادہ استعمال اور ماحولیات کے تحفظ پر سخت تنقید کی۔ ان کا 2013 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں دیا گیا خطاب خاصا مشہور ہوا، جہاں انہوں نے انسانی خوشحالی کے لیے جدوجہد پر زور دیا۔
اپنے آخری انٹرویو میں، موخیکا نے کہا کہ زندگی صرف ایک بار ملتی ہے، ہمیں اسے بامقصد بنانا چاہیے۔ ہمیں انسانوں کی خوشحالی کے لیے لڑنا چاہیے، صرف دولت کے لیے نہیں۔

مشہور خبریں۔

ٹرمپ: میں ایران کے ساتھ جنگ کا ہیرو ہوں، لیکن کوئی نہیں مانتا!

?️ 20 اگست 2025سچ خبریں: جہاں ہیگ کی عدالت بینجمن نیتن یاہو کو ’جنگی مجرم‘

شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ میں فلسطین کی حمایت کا اعلان کیا

?️ 21 مئی 2021اسلام آباد (سچ خبریں)  وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ

سیاحوں نے مری جانے کیلئے پولیس سے جھگڑا کیا: وزیر داخلہ

?️ 9 جنوری 2022اسلام آباد (سچ خبریں) وزیر داخلہ نے انکشاف کیا ہے کہ کل

مقبوضہ فلسطین کے مکینوں میں ہتھیار کی تقسیم جاری

?️ 1 دسمبر 2023سچ خبریں:مقبوضہ فلسطین میں قاتلانہ حملے کی نئی کوشش کے بعد، نیتن

شامی عوام معاشی دہشت گردی کا شکار

?️ 25 جنوری 2022سچ خبریں:  شام کے نائب وزیر خارجہ بشار الجعفری نے انسانی حقوق

صیہونی حکومت کس جنگ کی تلاش میں ہے؟

?️ 29 جولائی 2023سچ خبریں: فلسطینی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے ترجمان محمد حماد نے کہا

حماس  کے پاس صہیونی قیدی ابھی تک زندہ ہیں

?️ 10 اگست 2022سچ خبریں:     تحریک حماس کے شعبہ اطلاعات کے سربراہ علی العمودی

اردن کے بادشاه کی اقوام متحدہ کے اجلاس میں فلسطینیوں کی حمایت

?️ 25 ستمبر 2024سچ خبریں: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79ویں اجلاس میں اردن

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے