سچ خبریں:امریکی سینیٹ کی اکثریت کے رہنما چک شومر، جنہوں نے ڈیموکریٹک اور ریپبلکن سینیٹرز کے وفد کے ساتھ مقبوضہ علاقوں کا سفر کیا تھا، کو تل ابیب پر مزاحمتی قوتوں کے راکٹ حملوں کے بعد پناہ گاہ میں منتقل کر دیا گیا تھا۔
انہوں نے ایکس سوشل نیٹ ورک پر ایک پیغام میں لکھا کہ آج جب ہم ساتھ والے وفد کے ساتھ تل ابیب میں تھے تو ہمیں حماس کے راکٹ حملے کے ختم ہونے تک پناہ گاہ میں جانا پڑا۔
نیویارک کے ڈیموکریٹک سینیٹر نے مزید کہا کہ یہ آپ کو دکھاتا ہے کہ اسرائیلیوں کو کن حالات سے گزرنا پڑتا ہے، ہمیں اسرائیل کو اپنے دفاع کے لیے وہ مدد فراہم کرنی ہوگی جس کی اسے ضرورت ہے۔
شومر کے یہ الفاظ ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب صیہونی حکومت نے گذشتہ آٹھ دنوں میں غزہ کے شہریوں پر ہزاروں بم گرائے ہیں۔
تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق غزہ پر صیہونی حکومت کی آٹھ روز سے جاری مسلسل جارحیت کے دوران اب تک 2670 سے زائد فلسطینی شہید اور 10 ہزار کے قریب زخمی ہوچکے ہیں۔
عام شہریوں پر صیہونیوں کے حملوں کی شدت اتنی زیادہ ہے کہ اقوام متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل برائے انسانی امور مارٹن گریفتھس نے آج خبردار کیا ہے کہ غزہ پر موت کا سایہ منڈلا چکا ہے اور غزہ میں ہزاروں لوگ بغیر بجلی، خوراک اور ادویات لقمہ اجل بن جائیں گے۔