حماس کا جنگ بندی کے کسی بھی معاہدے میں مزاحمت کی بنیادی پوزیشن پر زور 

حماس

?️

سچ خبریں: اسرائیلی حکومت کی طرف سے جنگ بندی کی تجویز کے جواب میں، فلسطینی تحریک حماس نے ایک بیان جاری کیا جس میں اعلان کیا گیا کہ حماس کی قیادت، اعلیٰ قومی ذمہ داری کے ساتھ، اس تجویز کا جائزہ لے رہی ہے جس سے ثالثوں نے اسے آگاہ کیا تھا۔
تحریک نے مزید کہا کہ مزاحمت کسی بھی معاہدے میں اپنے مضبوط موقف پر زور دیتی ہے اور اعلان کرتی ہے کہ اس معاہدے میں ایک مستقل جنگ بندی، غزہ کی پٹی سے قابض افواج کا مکمل انخلاء، قیدیوں کے تبادلے کے لیے ایک سنجیدہ معاہدے پر پہنچنا، اور غزہ کی تعمیر نو کا راستہ شروع کرنا اور غزہ کی پٹی میں ہمارے لوگوں پر ظالمانہ محاصرہ ختم کرنا شامل ہے۔
دوسری جانب العربی الجدید نے حماس کے ایک رہنما کے حوالے سے کہا ہے کہ مصر میں ثالثوں نے حماس کو جس تجویز سے آگاہ کیا تھا وہ قابل قبول نہیں تھی اور اس پر بحث نہیں کی جا سکتی تھی، کیونکہ یہ مزاحمت کو غیر مسلح کرنے اور جنگ کے خاتمے کی ضمانتیں اور ثبوت فراہم کرنے میں ناکامی اور غاصب حکومت سے مکمل انخلاء سے مشروط تھی۔
حماس کے رہنما نے، جن کا نام نہیں بتایا گیا، کہا کہ مزاحمت کے ہاتھوں سے قیدی کارڈ چھیننے کا امریکی اسرائیلی منصوبہ ہے تاکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ کو خالی کرنے اور اس کے باشندوں کو مکمل طور پر بے گھر کرنے کے منصوبے کو عملی جامہ پہنایا جا سکے۔ ان رکاوٹوں کے ساتھ، ٹرمپ اور قابض حکومت کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے غزہ میں اسرائیلی قیدیوں کی قسمت کا جوا کھیلا ہے۔
اس ذریعے نے مزید کہا کہ عمومی طور پر حال ہی میں صیہونی حکومت پر مزاحمت کے ہتھیاروں اور اس کے لیڈروں اور کمانڈروں کے حوالے سے شرائط عائد کرنے کے لیے بہت سی تجاویز پیش کی گئی ہیں اور ان تجاویز کو نہ صرف حماس بلکہ تمام مزاحمتی گروہوں نے مسترد کر دیا ہے۔ مثال کے طور پر، امریکہ نے ایک مجوزہ فارمولہ پیش کیا تھا جو جنگ بندی کے دوسرے مرحلے میں منتقلی پر مذاکرات شروع کرنے تک محدود تھا اور اس مرحلے میں براہ راست داخل ہونے کا واضح طور پر ذکر نہیں کیا، جس میں مستقل جنگ بندی اور جنگ کا خاتمہ شامل ہوگا۔
گزشتہ شب الجزیرہ نے حماس کے ایک ذریعے کا حوالہ دیتے ہوئے اعلان کیا کہ مصر نے حماس کو جو تجویز پیش کی ہے اس میں معاہدے کے پہلے ہفتے میں نصف صہیونی قیدیوں کی رہائی اور غزہ میں خوراک اور پناہ گاہوں کے داخلے کے خلاف 45 دن کی عارضی جنگ بندی بھی شامل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ قاہرہ میں ہماری مذاکراتی ٹیم حیران تھی کہ مصر کی طرف سے پیش کی گئی تجویز میں مزاحمت کے تخفیف اسلحہ سے متعلق واضح متن شامل تھا۔ مصر نے ہمارے سامنے اعلان کیا کہ مزاحمت کو غیر مسلح کرنے پر مذاکرات کے بغیر جنگ روکنے کا کوئی معاہدہ نہیں ہو گا، لیکن حماس نے بھی مصر پر زور دیا ہے ۔

مشہور خبریں۔

صیہونی حکومت کے سربراہ ترکی کے راستے پر

?️ 7 مارچ 2022سچ خبریں:   اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ بدھ کو ترکی کے صدر رجب

ملک بھر میں کورونا کے مثبت کیسز میں تیزی سے اضافہ

?️ 20 جنوری 2022اسلام آباد(سچ خبریں) پاکستان میں عالمی وبا کورونا وائرس سے مثبت کیسز

یمن میں جنگ بندی پر خصوصی مشورہ کا اعلان

?️ 6 اپریل 2022سچ خبریں:  یمن کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی ہانس گرنڈ

عید پر رشتے داروں کو گھر آنے کی دعوت نہ دیں: وزیرِ اعلیٰ سندھ

?️ 12 مئی 2021کراچی (سچ خبریں) کورونا وائرس کی صورتحال کے پیش نظر وزیرِاعلیٰ سندھ

کویتی عوام کا فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اعلان

?️ 6 فروری 2023سچ خبریں:پارلیمنٹ کے اراکین، کارکنان اور کویتی سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کا

نتن یاہو پاتال کے کنارے پر

?️ 11 جولائی 2024سچ خبریں: آنے والا موسم خزاں صیہونی حکومت کے وزیراعظم بنجمن نیتن

صورتحال تشویشناک ہے، تمام اداروں کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے، نیئر بخاری

?️ 29 مارچ 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) سینئر قانون دان اور پاکستان پیپلز پارٹی کے

کیا امریکہ حماس کو روک پائے گا ؟

?️ 20 جنوری 2025سچ خبریں: اسرائیلی چینل 14 نیوز ایجنسی نے کہا ہے کہ غزہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے