?️
سچ خبریں: سید حسن نصر اللہ نے 33 روزہ جنگ میں لبنانی مزاحمت کی عظیم فتح کی چھٹی سالگرہ کے موقع پر امریکہ اور صہیونی ریاست کی جانب سے حزب اللہ کی غیر مسلح سازی کے موضوع کو اٹھانے کی بنیادی وجہ اس جماعت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے ان کے فوجی نظریات کی مکمل ناکامی قرار دیا۔
صہیونی ریاست کے سابق چیف آف جنرل اسٹاف موشے یعلون نے کہا تھا کہ میرے لیے یہ واضح ہے کہ حزب اللہ ایک گہری جڑوں والا پدیدار ہے اور فوجی کارروائیوں سے اسے جڑ سے نہیں اکھاڑا جا سکتا؛ نیز میرے لیے یہ بھی واضح ہے کہ حزب اللہ کے میزائل سسٹم کے خلاف کوئی فیصلہ کن فوجی حل موجود نہیں ہے۔ میں نے محسوس کیا کہ لبنان کے شیعوں کے دلوں سے حزب اللہ کو نکالنے کا کوئی راستہ نہیں ہے؛ میں نے جانا کہ کاتیوشا میزائلوں کے خطرے کو ختم کرنے کا کوئی طریقہ نہیں ہے۔ اسی لیے میں نے حزب اللہ کو لگام دینے اور اس کے دائرہ کار کو محدود کرنے کے لیے ایک سیاسی-فوجی کوشش کی تجویز پیش کی۔
اسی تناظر میں پاکستان کی جماعت مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ سینیٹر علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ لبنان کا حزب اللہ حکمت اور تدبر کا مالک ہے۔ حزب اللہ فوجی اور سیاسی دباؤ سے کمزور نہیں ہوگا، نہ ہی جھکے گا اور رکاوٹوں پر قابو پائے گا۔ مزاحمت کو لبنان کے عوام اور امت اسلامیہ اور دنیا کے آزادی پسندوں کے دلوں سے نکالا نہیں جا سکتا۔ جب سید عباس موسوی شہید ہوئے تو لبنانیوں کا نعرہ تھا کہ ’’ہم کبھی سرنگاں نہیں ہوں گے۔
انہوں نے اربعین کے عظیم مذہبی اجتماع کا حوالہ دیتے ہوئے اضافہ کیا کہ امام حسین علیہ السلام کی محبت مختلف اقوام و مذاہب کے لوگوں کو اربعین کے موقع پر اکٹھا کرتی ہے اور ایک عظیم امت تشکیل پاتی ہے؛ ایک ایسی امت جو بصیرت، آگاہی اور دشمن شناسی رکھتی ہے اور جس کا دل مزاحمت کے ساتھ دھڑکتا ہے۔ جبہۂ مزاحمت اپنا اسوہ امام حسین علیہ السلام کو سمجھتا ہے۔
جماعت مجلس وحدت پاکستان کے سربراہ کے مطابق اربعین انصاف اور آزادی کے متوالوں سے تعلق رکھتی ہے۔ 12 روزہ جاری جنگ کے بعد جب کفر و نفاق نے ایران پر حملہ کیا تو عوام مزاحمت اور مقام معظم رهبری کی محبت میں اور بھی گہرے ہو گئے۔ دنیا کے تمام باشعور، مسلمان اور آزادی پسند افراد اسلامی جمہوریہ ایران کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای (مدظلہ العالی) ایسی قیادت ہیں جو زمانہ غیبت میں معاشرے کی رہنمائی کر سکتے ہیں۔
سینیٹر علامہ ناصر نے آخر میں زور دے کر کہا کہ صہیونی ریاست تنہا اسلامی جمہوریہ ایران اور حزب اللہ لبنان سے جنگ کرنے کی اہلیت نہیں رکھتی۔ تل ابیب اسلامی جمہوریہ ایران، حزب اللہ لبنان اور دیگر مزاحمتی گروہوں سے شکست کھا چکا ہے اور مستقبل میں بھی شکست کھاتا رہے گا۔
Short Link
Copied


مشہور خبریں۔
ایران کے ساتھ جنگ کے بعد اسرائیل کو معیشت میں گہرا دھچکا/ صیہونیوں کا معیار زندگی گرا
?️ 19 اگست 2025سچ خبریں: صہیونی اقتصادی اخبار کالکالیسٹ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ
اگست
پاکستانی فوج کے ساتھ سعودی فوج کی بحری اور فضائی مشقیں
?️ 4 اکتوبر 2021سچ خبریں: سعودی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ سعودی بحریہ اور
اکتوبر
وزیراعلی خیبرپختونخوا کا رمضان پیکج کے تحت مستحق افراد کو 10ہزار روپے دینے کا اعلان
?️ 8 مارچ 2024پشاور: (سچ خبریں) وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے رمضان پیکج کے
مارچ
نیویارک میں ٹرمپ اور صیہونی حکومت کے خلاف بڑا دھچکا
?️ 5 نومبر 2025سچ خبریں: قدس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، زہران ممتانی کی نیویارک
نومبر
چین نے امریکہ اور انگلینڈ کے جنگی جرائم کی بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کیا
?️ 19 جولائی 2022سچ خبریں: برطانوی میڈیا میں شائع ہونے والی رپورٹس کے مطابق
جولائی
طالبان نے امریکا کو فوجی اڈے دینے والے ممالک کو شدید دھمکی دے دی
?️ 26 مئی 2021دوحہ (سچ خبریں) طالبان نے امریکا کو فوجی اڈے دینے والے ممالک
مئی
کیا صیہونیوں میں شمالی محاذ پر جنگ لڑنے کی ہمت ہے؟ خود صیہونی کیا کہتے ہیں؟
?️ 22 ستمبر 2024سچ خبریں: صہیونی حکام کی جانب سے حزب اللہ کے خلاف وسیع
ستمبر
فلسطینی مزاحمتی تحریک کا اپنے میزائلوں کے بارے میں اہم انکشاف
?️ 13 جولائی 2021سچ خبریں:فلسطینی جہاد اسلامی تحریک کی عسکری ونگ قدس بریگیڈ کے ترجمان
جولائی