سچ خبریں:ایک گیلپ پول سے پتہ چلتا ہے کہ دو سال کی بڑھتی ہوئی افراط زر کے بعد، امریکیوں کو وائٹ ہاؤس، مرکزی بینک اور محکمہ خزانہ میں اپنے ملک کے رہنماؤں کی اقتصادی کارکردگی پر بھروسہ نہیں ہے۔
اس پول کے مطابق جو منگل کو شائع ہوا، صرف 35 فیصد جواب دہندگان بائیڈن انتظامیہ کی معاشی کارکردگی پر اعتماد کرتے ہیں۔ امریکیوں کا اپنے صدور پر اعتماد کی سب سے نچلی سطح 2008 میں جارج ڈبلیو بش کے دور کی ہے، جب عظیم کساد بازاری آئی تھی۔ اس وقت حکومت کی معاشی کارکردگی پر اعتماد 34 فیصد تھا۔
جب کہ بے روزگاری کی شرح تاریخی بلندیوں کے قریب ہے، تقریباً نصف امریکی کہتے ہیں کہ انہیں معیشت پر بائیڈن پر تقریباً کوئی اعتماد نہیں ہے۔
امریکی فیڈرل ریزرو کے چیئرمین جیروم پاول جو ٹرمپ دور میں اس عہدے کے لیے پہلی پسند تھے، صرف 36 فیصد امریکیوں کو ان کی معاشی کارکردگی پر اعتماد ہے، جب کہ 28 فیصد نے کہا کہ انہیں اس حوالے سے ان پر تقریباً کوئی اعتماد نہیں ہے۔
امریکی فیڈرل ریزرو میں ان کے 6 سالہ دور میں پاول کے ساتھ اطمینان کی یہ سب سے کم سطح ہے۔
اس کے علاوہ، گیلپ پول سے پتہ چلتا ہے کہ جواب دہندگان میں سے صرف 37 فیصد امریکی وزیر خزانہ جینٹ ییلن پر معاشی طور پر بھروسہ کرتے ہیں۔
یہ سروے، جو 3 سے 25 اپریل تک کیا گیا تھا، ظاہر کرتا ہے کہ کس طرح بلند افراطِ زر کی وجہ سے پیدا ہونے والی بے چینی نے اس ملک میں روزگار کی منڈی پر سایہ ڈالا ہے۔
اگرچہ اپریل میں امریکہ میں 253,000 ملازمتیں پیدا ہوئیں، پھر بھی بے روزگاری کی شرح 3.4 فیصد تک پہنچ گئی۔