ایران کے شہر قم میں نگورنو کاراباخ کے موضوع پر بین الاقوامی کانفرنس منعقد ہوئی جس میں مسلم امہ کی سرزمینوں کے دفاع پر زور دیتے ہوئے مسلمانوں کے درمیان اتحاد و یکجہتی پر تاکید کی گئی۔
ایرانی زرائع ابلا غ کی رپورٹ کے مطابق ایران کے شہر قم میں17 ربیع کے نام سےنگورنو کاراباخ بین الاقوامی کانفرنس منعقد ہوئی ،کانفرانس کے شرکاء نے مسلمانوں کے درمیان اتحاد و یکجہتی پر تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اتحاد اور یکجہتی کا درس اسلام اور قرآن کا درس ہے اور مسلمانوں کو اس درس پر عمل کرنا چاہیے۔
اس کانفرنس سے حوزہ علمیہ قم کے سربراہ آیت اللہ اعرافی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انقلاب اسلامی کا اصلی مقصد مسلمانوں کے درمیان اتحاد، یکجہتی اور بھائي چارہ کی فضا قائم کرنا ہے اور انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد ایران نے اس سلسلے میں اہم قدم اٹھائے ہیں۔
شیعہ رہنما آیت اللہ سبحانی نے کانفرنس کے نام اپنے پیغام میں بھی مسلمانوں کی صفوں میں اتحاد اور یکجہتی پر تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلمانوں کو تکفیری افکار سے خطرات لاحق ہیں اور تکفیری اور وہابی گروہ مسلمانوں میں اختلاف اور تفرقہ کا بیج بورہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تکفیریوں نے قفقاز کے علاقہ میں وہابیت کے فروغ کے لئے کافی رقم خرچ کی ہے اور ہمیں وہابیت کے ناسور سے ہوشیار رہنا چاہیے۔
اس کانفرنس سے ایران کے نائب وزير خارجہ عراقچي، ایرانی مجمع تشخیص مصلحت نظام کے سیکریٹری محسن رضائی اور ایرانی سپریم لیڈر کے بین الاقوامی امور میں مشیر ڈاکٹر علی اکبر ولایتی نے بھی خطاب کیا اور نگورنو کاراباخ کو آذربائیجان کا حصہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ آذربائیجان کی ارضی سالمیت بہت اہم اور ضروری ہے۔
واضح رہے نگورنو کاراباخ بین الاقوامی کانفرنس ربیع 17 ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کی ہدایات کی روشنی میں منعقد کی گئی۔
قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل بھی ایرانی علماء اور دیگر سیاسی شخصیات نے نگورنو کاراباخ کو آذربائیجان کا حصہ قرار دیتے ہوئے اس پر ہر قسم کی جارحیت کی شدید مخالفت کی تھی۔
اس سلسلے میں حوزہ علمیہ قم کے سربراہ آیت اللہ اعرافی نے کہا تھا کہ نگورنو کاراباخ آذربائیجان کا ہے، جہاں کے شہری اور مسلمان غیور ہیں اور ہمسایہ ملک کی سرزمین پر تجاوز کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔