سچ خبریں:امریکی کانگریس پر حملے کی برسی اس ہفتے آ رہی ہے جبکہ کانگریس کی نظرثانی کمیٹی کو سمن دیے جانے اور سپریم کورٹ کی جانب سے کمیٹی کی وائٹ ہاؤس تک رسائی کی درخواست کی مخالفت جیسے مشکل سوالات کا سامنا ہے۔
نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق امریکی کانگریس پر حملے کی نظرثانی کرنے والی نو رکنی کمیٹی اپنی بات چیت جاری رکھے ہوئے ہےاور انتظار کر رہی ہے کہ کیا سپریم کورٹ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے حملے کے سلسلے میں کمیٹی کو وائٹ ہاؤس کے ریکارڈ تک رسائی دینے کی درخواست کا جواب دے گایا نہیں، کمیٹی نے کانگریس کے اراکین ، ٹرمپ اور ان کے نائب صدر مائیک پینس کو طلب کرنے کو بھی مسترد نہیں کیا۔
یادرہے کہ ایک سال قبل ٹرمپ کے حامیوں کے ایک بڑے گروپ نےامریکی کانگریس کی عمارت پر دھاوا بول دیا تھا وہ موجودہ امریکی صدر جو بائیڈن کی انتخابی جیت کی باضابطہ تصدیق کو روکنے کے لیے پرعزم تھے، اس حملے میں کم از کم سات افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے، اب اس حملہ پر نظرثانی کرنے والی نو رکنی کمیٹی کمیٹی نومبر میں ہونے والے وسط مدتی کانگریسی انتخابات سے قبل اپنی حتمی رپورٹ جاری کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
یادرہے کہ جیسا کہ تحقیقات جاری ہیں، کانگریس پر حملے کی پہلی برسی زیادہ توجہ مبذول کرے گی کیونکہ قانون ساز ،کانگریس کا عملہ اور صحافی اس دن کو منا رہے ہیں اوربائیڈن اور ان کی نائب، کملا ہیرس کے ساتھ بات کرنے کا پروگرام بنا رہے ہیں۔