سچ خبریں:لپینٹاگون کے دفاعی خودکشی کی روک تھام کے دفتر نے اطلاع دی ہے کہ امریکی فوج میں خودکشیوں کی تعداد میں 2023 کی پہلی سہ ماہی میں گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 25 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق 2023 کی پہلے سہ ماہ میں 94 فعال فورسز نے خودکشی کی جو کہ گزشتہ سال کی اسی مدت میں 74 افراد کے مقابلے میں 25 فیصد زیادہ ہے۔ اس تعداد میں 12 ریگولر آرمی سپاہیوں، چھ میرینز، ایک ایئر فورس افسر اور چار بڑی شاخوں کے ذخائر میں دو ارکان کے ساتھ ساتھ آرمی اور ایئر نیشنل گارڈ میں چار خودکشیوں کا اضافہ بھی شامل ہے۔
اس سال اب تک رپورٹ ہونے والی 94 خودکشیاں 2016 کی سہ ماہی اوسط 83 سے زیادہ ہیں، لیکن اس عرصے کے دوران ریکارڈ کی گئی سب سے زیادہ سہ ماہی تعداد نہیں ہے۔
بیورو نے 2020 کی تیسرے سہ ماہ میں 113 خودکشیوں کی اطلاع دی، اس کے بعد چوتھی سہ ماہی میں 101 اور 2019 کی چوتھی سہ ماہی میں 101 خودکشیاں ہوئیں۔
اس رپورٹ کے مطابق اس عرصے میں سب سے کم سہ ماہی خودکشی کے 58 واقعات 2017 کی دوسری سہ ماہی میں رپورٹ ہوئے۔
تاہم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان نمبروں کی جانچ کرنے والوں کو اس بات میں محتاط رہنا چاہیے کہ وہ ان کی تشریح کیسے کرتے ہیں۔
رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ امریکی فوج میں اس سال سہ ماہی کے دوران 49 خودکشیوں کے ساتھ سب سے زیادہ خودکشیاں ہوئیں جبکہ گزشتہ سال یہ تعداد 37 تھی۔
2020 میں، فی 100,000 فوجیوں میں 29 خودکشیاں ہوئیں، جو 2010 کے مقابلے میں فی 100000 افراد میں 17.5 کا اضافہ ہے۔