سچ خبریں:کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ امریکہ پر مرکوز یک قطبی دنیا کا خاتمہ ہو رہا ہے اور دنیا میں طاقتوں اور تعلقات کے تنوع کا دور شروع ہو رہا ہے۔
خبر رساں ایجنسی TASS کے مطابق، پیسکوف نے صحافیوں کو بتایا کہ امریکہ پر مرکوز دنیا کا خاتمہ ہو رہا ہے اور بین الاقوامی اقتصادی تعلقات کے میدان سمیت تنوع کا دور قریب آ رہا ہے۔
پیسکوف نے نوٹ کیا کہ امریکہ دنیا کی سب سے بڑی معیشت ہو سکتا ہے، لیکن یہ دنیا کی واحد بڑی معیشت نہیں ہے، اور عالمی معیشت امریکی معیشت تک محدود نہیں ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ دنیا کی ایک معیشت جو امریکہ کے قریب ہے وہ چین کی معیشت ہے۔ ابھرتی ہوئی معیشتیں جو توانائی کے وسائل کا مطالبہ کرتی ہیں ابھری ہیں۔ دنیا امریکہ سے زیادہ متنوع ہو گئی ہے۔
پیسکوف کے بیانات سے قبل امریکی وزیر برائے توانائی وسائل جیفری پیاٹ نے فنانشل ٹائمز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ واشنگٹن اس دہائی کے آخر تک روس کی تیل اور گیس کی آمدنی کو نصف کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے گزشتہ پیر کے روز اپنے ایک خطاب میں اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ امریکہ نے ایک طویل عرصے سے ڈالر کو بطور ہتھیار استعمال کیا ہے اور مغربی ممالک کے تخریبی اقدامات نے اسے استعمال کرنے والوں پر منفی اثرات مرتب کیے ہیں۔
لاوروف نے اس بات پر زور دیا کہ دنیا میں مغربی باشندوں نے یہ احساس پیدا کیا ہے کہ کوئی بھی واشنگٹن اور برسلز کے جارحانہ اقدامات سے محفوظ نہیں ہے۔