امریکہ نے یوکرین کو ہوائی دفاعی میزائل کی ترسیل روکی

یوکرین

?️

سچ خبریں: خبری ویب سائٹ پولیٹیکو کے مطابق، امریکی محکمہ دفاع نے ہتھیاروں کے ذخائر میں خطرناک حد تک کمی کے باعث یوکرین کو درستگی سے نشانہ بنانے والے میزائلز اور ہوائی دفاعی میزائلز کی ترسیل عارضی طور پر معطل کر دی ہے۔
پولیٹیکو کے تین مطلع ذرائع کے حوالے سے، یہ فیصلہ پینٹاگون کے ہتھیاروں کے ذخائر کے جائزے کے بعد کیا گیا، جس کی ہدایت محکمہ دفاع کے پالیسی شعبے کے سربراہ "البرج کالبی” نے کی۔ جائزے سے پتہ چلا ہے کہ "امریکا کے آرٹلری گولوں، ہوائی دفاعی میزائلز اور درستگی والے ہتھیاروں کے ذخائر تشویشناک حد تک کم ہو چکے ہیں۔
امریکی ہوائی دفاعی ہتھیاروں میں یہ کمی اس وقت سامنے آئی ہے جب امریکا نے 12 روزہ تنازعے کے دوران اسرائیل کو ایرانی میزائلز اور ڈرونز کو روکنے میں مکمل حمایت فراہم کی تھی۔
پولیٹیکو کے ذرائع کے مطابق، یوکرین کو دی جانے والی امداد کو جزوی طور پر روکنے کا ابتدائی فیصلہ جون کے شروع میں ہی لے لیا گیا تھا، لیکن اس پر عمل اس وقت کیا جا رہا ہے جب یوکرین روس کی جانب سے جنگ کے آغاز سے اب تک کی سب سے شدید ہوائی حملوں کا سامنا کر رہا ہے۔
حالیہ ہوائی حملے، جسے تین سالہ جنگ کا سب سے بڑا حملہ قرار دیا جا رہا ہے، میں روس نے یوکرین کی طرف 477 ڈرونز، طیارہ نما چھلے اور 60 میزائل فائر کیے۔ یوکرینی فوج کے دعوے کے مطابق، ان میں سے 249 ہتھیاروں کو گرایا گیا، جبکہ 226 کو الیکٹرانک جنگ کے ذریعے ناکارہ بنا دیا گیا۔
پولیٹیکو کے مطابق، اس امداد کے معطلی سے کانگریس کے کچھ اراکین میں تشویش بڑھ گئی ہے، جو کہتے ہیں کہ یہ صورتحال یوکرین کو روسی ہوائی حملوں کے لیے زیادہ کمزور بنا سکتی ہے۔
یہ ہتھیار بنیادی طور پر ہوائی دفاعی میزائلز اور درستگی والے اسلحہ پر مشتمل ہیں، جو امریکہ نے گزشتہ دو سال سے زیادہ عرصے میں دو اہم ذرائع سے یوکرین کو فراہم کیے ہیں:
1. امریکی موجودہ ذخائر سے حاصل کیے گئے ہتھیار، جن کی جگہ لینے کے لیے محکمہ دفاع کو فنڈز مختص کرنے ہوتے ہیں۔
2. "یوکرین کو سیکیورٹی امداد کی پہل” (USAI) کے تحت امریکی حکومت نے ہتھیار ساز کمپنیوں کے ساتھ معاہدے کیے تھے تاکہ یوکرین کے لیے نئے ہتھیار تیار کیے جا سکیں۔
رپورٹ کے مطابق، USAI کے فنڈز Biden انتظامیہ کے اختتام تک مکمل طور پر مختص ہو چکے ہیں، اور سسٹمز کی تیاری کے مطابق ہتھیاروں کی ترسیل جاری ہے۔ موجودہ ذخائر سے ہتھیاروں کی فراہمی Trump انتظامیہ میں بھی جاری ہے، جو 61 ارب ڈالر کے باقی ماندہ فنڈز کو امریکی فوجی ذخائر کی بحالی اور یوکرین، اسرائیل اور دیگر اتحادیوں کی مدد کے لیے استعمال کر رہی ہے۔
تاہم، Trump انتظامیہ نے اب تک یوکرین کو اضافی امداد کے لیے کوئی نیا بجٹ منظور نہیں کیا ہے۔ ایک سرکاری عہدیدار نے پولیٹیکو کو بتایا کہ پچھلی انتظامیہ کے بچے ہوئے وسائل یوکرین کو اگلے چند ماہ تک کے لیے کافی ہوں گے۔

مشہور خبریں۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان کا محکمہ اطلاعات کو مزید مستحکم کرنے پر زور

?️ 15 اپریل 2021کوئٹہ(سچ خبریں) وزیر اعلیٰ بلو چستان نے ہد ایت کرتے ہوئے کہاکہ

اربیل پر ڈرون حملے میں موساد کے قاتل اسکواڈ کے کمانڈر کے مارے جانے کا امکان

?️ 9 جون 2022سچ خبریں:   اضافی اطلاعات سے پتہ چلتا ہے کہ اربیل میں امریکی

آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان معاہدہ طے پا گیا

?️ 22 نومبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں) عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور پاکستان کے

ماسکو کے ساتھ کشیدگی تل ابیب کی کابینہ کی غلطی ہے: نیتن یاہو

?️ 27 جولائی 2022سچ خبریں:   حزب اختلاف کے رہنما اور صیہونی حکومت کے سابق وزیر

بھارت نے فیٹف فورم کو سیاسی کرنے کی کوشش کی ہے:  وزیر خارجہ

?️ 27 جون 2021ملتان (سچ خبریں) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت

ٹک ٹاک کے خلاف والدین کا عدالت سے رجوع

?️ 4 جون 2021ایمسٹرڈم(سچ خبریں) ہالینڈ میں والدین نے ٹک ٹاک کے خلاف عدالت سے

یوکرین کے بحران نے فلسطین سے دنیا کی بے حسی کو عیاں کیا

?️ 20 مارچ 2022سچ خبریں:   سرکاری ترجمان حسین حمائل کا کہنا ہے کہ یوکرین کے

کورونا کی نئی قسم ڈیلٹا کرون دریافت: ماہرین

?️ 10 جنوری 2022پیرس( سچ خبریں)ماہرین نے  اومی کرون کے بعد فرانس میں کورونا کی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے