سچ خبریں: روسی خارجہ انٹیلی جنس سروس نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ امریکی حکام یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے ناخوش ہیں اور انہیں ہٹانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
امریکہ زیلنسکی کو بدنام کرنے کے لیے ایک وسیع اور طاقتور انٹیلی جنس مہم شروع کرنے کا ارادہ رکھتا ہے تاکہ انھیں صدارت سے دستبردار ہونے پر مجبور کیا جا سکے۔
اس بیان کے ایک اور حصے میں یہ کہا گیا ہے کہ جب یوکرین یورپ کا بلیک ہول بن رہا ہے، امریکی حکام زیلینسکی کی جگہ لینے کے لیے آپشنز تلاش کر رہے ہیں۔ کوئی ایسا شخص جس کا انتظام کرنا آسان ہو اور کم بدعنوان ہو۔
جیسا کہ اس بیان میں کہا گیا ہے، یوکرین کی وزارت داخلہ کے سابق سربراہ آرسن آواکوف کو ایک مناسب متبادل سمجھا جاتا ہے۔ اور سرکاری ایجنسیوں کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ یوکرین میں آواکوف کے اقتدار میں آنے کے لیے ایک منظر نامہ تیار کریں۔
روسی خارجہ انٹیلی جنس سروس کے بیان کے مطابق، امریکی اشرافیہ کا خیال ہے کہ زیلنسکی کی تبدیلی سے مغرب کو روس کے ساتھ ممکنہ مذاکرات کے لیے بہتر طریقے سے تیاری کرنے کا موقع ملے گا۔