اسرائیلی فوج کی صفوں میں شدید احتجاج

احتجاج

?️

سچ خبریں: Ynet نیوز سائٹ نے اعلان کیا ہے کہ موساد کے تین سابق سربراہوں نے تنظیم کے 250 سابق ارکان کے ساتھ مل کر غزہ کی پٹی میں جنگ کے خاتمے اور قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کرنے والے پائلٹوں کی حمایت میں ایک کھلے خط پر دستخط کیے ہیں ۔
 واضح ہے کہ اسرائیلی فوج کے ایمرجنسی ڈاکٹروں نے بھی نیتن یاہو اور کاٹز کو لکھے گئے خط میں کہا کہ قیدیوں سے منہ موڑنے سے اسرائیل کی ناقابل تلافی زندگی تباہ ہو سکتی ہے۔
عبرانی زبان کے اس میڈیا آؤٹ لیٹ کے مطابق، نہ صرف 8,200 ڈاکٹروں، بحریہ کے ارکان، پیرا ٹروپرز، اور آرٹلری یونٹس کے ارکان بلکہ موساد کے آپریشنل یونٹس کے ارکان کے ایک گروپ نے بھی اسرائیلی پائلٹوں کی طرف سے بھیجی گئی پٹیشن کی حمایت کرتے ہوئے ایک کھلے خط پر دستخط کیے تھے۔
عبرانی زبان کے اس میڈیا آؤٹ لیٹ کو موصول ہونے والی معلومات کے مطابق اب تک موساد کے 250 سابق کارکنوں نے اس خط پر دستخط کیے ہیں جب کہ دستخط کرنے والوں میں موساد کے تین سابق سربراہوں کے نام بھی شامل ہیں۔
موساد کے تین سابق سربراہوں ڈینی یتوم، افراہیم حلوی اور تامیر باردو، اس خط کے تحت موساد کے کئی سابق نائبین اور اس سکیورٹی ایجنسی کے مختلف شعبوں کے درجنوں سابق سربراہوں کے ناموں کے ساتھ درج ہیں۔
دریں اثناء اسرائیلی فوج کے 200 ایمرجنسی ڈاکٹروں کے دستخطوں والا ایک خط بھی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور وزیر دفاع یسرائیل کاٹز کو بھیجا گیا۔ اپنے خط میں، انہوں نے قیدیوں کی فوری اور بلا روک ٹوک واپسی اور غزہ کی پٹی میں جنگ کو روکنے کا مطالبہ کیا۔
دوسری طرف، عبرانی زبان کے ذرائع ابلاغ کو دیکھتے ہوئے، ہم دیکھتے ہیں کہ اسرائیل اس وقت اندرونی کشیدگی اور تقسیم میں مصروف ہے، جس کی جڑیں فوجی خدمات سے انکار کرنے کے مطالبات میں ہیں۔ یہ لہر اسرائیلی فضائیہ کے تقریباً ایک ہزار پائلٹوں اور فوجیوں کی احتجاجی پٹیشن کی اشاعت کے بعد شروع ہوئی، جس میں غزہ میں جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ اس پٹیشن نے فوج، سیاسی رہنماؤں اور میڈیا کے درمیان بڑے پیمانے پر ردعمل کو جنم دیا، اور یہ اطلاعات سامنے آئی ہیں کہ جاری جنگ کی وجہ سے فوج میں خدمات سے انکار کرنے کی ایک وسیع تحریک چل رہی ہے۔

مشہور خبریں۔

امریکی حکام کو مشکوک پیکج بھیجا گیا

?️ 17 ستمبر 2024سچ خبریں: امریکی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ کم از کم

امریکی تجزیہ کار: ٹرمپ کی بیان بازی فریب پر مبنی ہے۔ امریکہ کے ساتھ سفارت کاری کے امکانات تاریک ہیں

?️ 26 جون 2025سچ خبریں: امریکہ میں مشرق وسطیٰ کے مسائل کے تجزیہ کار اور

غزہ صیہونیوں کے لیے ایسا جہنم ہے جس سے باہر نکلنا ممکن نہیں

?️ 1 فروری 2024سچ خبریں: غزہ کی جنگ میں صیہونی حکومت کو درپیش چیلنجوں نے

پاکستان کی عالمی برادری سے انسانی حقوق کی بنیاد پر افغان عوام کی مدد کی اپیل

?️ 10 ستمبر 2021نیویارک (سچ خبریں) اقوام متحدہ میں پاکستان کےمستقل مندوب منیراکرم نے انسانی

یمن کے خلاف جنگ چھ روزہ جنگ جیسی نہیں ہوگی؛صیہونی جنرل کا اعتراف 

?️ 3 جون 2025 سچ خبریں:صیہونی جنرل نے تسلیم کیا کہ انصار اللہ یمن اسرائیل

اقوام متحدہ میں خالی نشستوں پر نیتن یاہو کی تقریر کا سکینڈل چھایا ہوا ہے

?️ 28 ستمبر 2025سچ خبریں: اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی اقوام متحدہ کی

عالمی بینک نے سیلاب سے نقصانات کا تخمینہ 40 ارب ڈالر لگایا ہے، شیریٰ رحمٰن

?️ 12 اکتوبر 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمٰن

وزیر خارجہ کا بیان آئین ترمیم کےلئے PTI کے پاس اکثریت نہیں ہے

?️ 7 فروری 2021ملتان: (سچ خبریں) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے