غزہ میں بھوک کی المناک داستان اور صہیونی افواج پر مجاہدین کی کاری ضرب

غزہ میں بھوک کی المناک داستان اور صہیونی افواج پر مجاہدین کی کاری ضرب

?️

سچ خبریں:غزہ میں اسرائیلی حملے جاری ہیں، جہاں بھوک سے بچوں کی اموات ہو رہی ہیں، چار ماہ کی بچی جنان کی موت نے دنیا کو جھنجھوڑ دیا، جبکہ فلسطینی مزاحمت نے صہیونی افواج کو بھاری جانی نقصان پہنچایا ہے۔

غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کا سلسلہ جاری ہے، جہاں ایک طرف معصوم شہریوں کا قتلِ عام ہو رہا ہے اور دوسری طرف فلسطینی مزاحمت کار دشمن کے لیے مہلک کمین گاہیں قائم کر رہے ہیں۔
چوالیس دن گزرنے کے باوجود جنگ رکنے کا نام نہیں لے رہی، اور ہر گزرتے دن کے ساتھ نہتے فلسطینیوں کے لیے حالات بدتر ہوتے جا رہے ہیں۔
بچوں کی بھوک اور اموات؛ جنان کی دردناک کہانی
غزہ میں جاری اسرائیلی محاصرے اور شدید جنگی حالات کے باعث غذائی قلت بدترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔ حالیہ افسوسناک واقعے میں چار ماہ کی نوزائیدہ بچی جنان بھوک کے باعث دم توڑ گئی۔
 اس کی ماں آیہ اسکافی ہفتوں تک اپنی بیٹی کے لیے دودھ کی تلاش میں رہی، مگر ناکام رہی، جنان نے غزہ کے الرنتیسی بچوں کے اسپتال میں ماں کی گود میں دم توڑا، اور آیہ اب اپنے دوسرے چار سالہ بچے کی زندگی کے لیے خوفزدہ ہے۔
9 فلسطینی شہید، صہیونی حملے بدستور جاری
فلسطینی میڈیا کے مطابق، گزشتہ شب سے صبح تک صہیونی فضائی اور توپخانے کے حملے غزہ کے مختلف علاقوں پر جاری رہے۔ رفح، خان یونس، التفاح اور شیخ رضوان کے علاقوں کو نشانہ بنایا گیا۔
رفح میں آوارہ فلسطینیوں کے خیمے بمباری کی زد میں آئے، جب کہ وادی صابر اور المواصی میں بمباری سے متعدد شہری شہید و زخمی ہوئے۔
خان یونس کے محلے الامل میں رامی ابوشمالہ کے گھر پر بمباری میں ایک خاتون شہید ہوئی، جب کہ کئی شہری زخمی ہوئے، شیخ رضوان میں آوارہ افراد کی رہائش گاہ پر بمباری میں بھی شہادتیں ہوئیں، تازہ ترین اطلاعات کے مطابق، صرف آج صبح تک غزہ میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 9 ہے۔
صہیونی فوج کا جانی نقصان، مزاحمت کا بڑھتا دباؤ
اسرائیلی میڈیا نے اعتراف کیا ہے کہ فلسطینی مزاحمت کاروں کے حملوں سے اسرائیلی افواج کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ یہ کمین گاہیں اور گھات لگاکر کیے گئے حملے، اسرائیل کے زمینی آپریشن کو شدید متاثر کر رہے ہیں۔
انسانی بحران کا انتباہ
غزہ میں بھوک، ادویات کی قلت، پناہ گاہوں کی تباہی اور بجلی و پانی کی بندش نے ایک بڑے انسانی بحران کو جنم دیا ہے۔ اقوام متحدہ اور دیگر اداروں کی جانب سے جنگ بندی کی اپیلوں کے باوجود، زمینی حقائق بدستور تباہ کن ہیں۔
غزہ میں جاری جنگی حالات کے بیچ انسانی المیے کی شدت میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔ جنان نامی چار ماہ کی فلسطینی بچی کی ماں نے بتایا کہ اسپتال میں اس کی بیٹی کا داخلہ ایک اذیت ناک تجربہ تھا۔
میں روزانہ اپنی بچی کے لیے ایک شیشی دودھ کی تلاش میں مارے مارے پھرتی رہی، لیکن کچھ نہ ملا، جنان بھوک کے باعث ماں کی گود میں تڑپتی ہوئی دم توڑ گئی۔
اقوام متحدہ کی وارننگ: خوراک کی تمام ذخائر ختم
عالمی ادارہ خوراک (WFP) نے ایک نئے بیان میں خبردار کیا ہے کہ نوارِ غزہ میں تمام غذائی ذخائر ختم ہو چکے ہیں، اور جو امدادی سامان غزہ کی سرحد پر موجود ہے، اسے اسرائیل اندر داخل نہیں ہونے دے رہا۔ یہ صورت حال غزہ کو ایک بڑے قحط کے دہانے پر لے آئی ہے۔
ادویات کی شدید قلت، اسپتالوں کا انتباہ
رفح میں واقع کویتی اسپیشلائزڈ اسپتال نے اعلان کیا ہے کہ اسپتال میں درکار بنیادی ادویات اور خوراک کا 75 فیصد سے زیادہ حصہ ختم ہو چکا ہے۔
اسپتال کے ترجمان نے واضح کیا کہ نوارِ غزہ میں ادویات اور طبی سازوسامان کا ذخیرہ محض چند دنوں کا رہ گیا ہے، اور طبی خدمات بہت جلد مکمل طور پر معطل ہو سکتی ہیں۔
رفح میں اسرائیلی فوج کے 2 اہلکار ہلاک
غزہ پر اسرائیلی حملوں کے تسلسل کے ساتھ ہی صہیونی فوجی ہلاکتوں میں بھی اضافہ ہو رہا ہے، آج صبح اسرائیلی فوج نے اعتراف کیا ہے کہ رفح میں دو اہلکار مارے گئے ہیں۔ یہ اعتراف ایسے وقت میں آیا ہے جب اسرائیلی فوج مسلسل اپنے نقصانات کی تفصیلات کو سنسر کر رہی ہے۔
اسرائیلی فوج کے مطابق، ہلاک ہونے والوں میں ایک افسر اور ایک سپاہی شامل ہیں جو فوج کے ایلیٹ انجینئرنگ یونٹ سے تعلق رکھتے تھے۔ یہ دونوں اس وقت مارے گئے جب رفح میں ایک سرنگ میں دھماکہ ہوا۔
اسرائیلی میڈیا، جو سخت فوجی سنسرشپ کے زیر اثر کام کر رہا ہے، نے رفح میں پیش آئے ایک سنگین سیکیورٹی حادثے کی مبہم انداز میں اطلاع دی، تاہم اس کی تفصیلات فراہم کرنے سے گریز کیا۔ اس واقعے کو حادثہ قرار دینے کا مقصد عوامی ردعمل کو محدود رکھنا بتایا جا رہا ہے۔
روزنامہ ہارٹیز نے رپورٹ دی ہے کہ غزہ پر جنگ بندی کے خاتمے کے بعد سے اب تک اسرائیلی فوج کے کم از کم 6 اہلکار ہلاک ہو چکے ہیں۔
اسرائیلی فوج میں خفگی اور انکارِ جنگ
اس صورتحال کے ساتھ ہی اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے فوجی کارروائیوں کے دائرہ کو وسیع کرنے کا عندیہ دیا ہے اور ریزرو افواج کو دوبارہ میدانِ جنگ میں بلانے کا اعلان کیا ہے، مگر صورتحال الٹ ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔
ہارٹیز کے مطابق، بڑی تعداد میں اسرائیلی افسران نے اپنی کمانڈ کو مطلع کیا ہے کہ وہ غزہ میں جنگی کارروائیوں میں شرکت نہیں کریں گے۔
عبری اخبار یدیوت احرونٹ نے انکشاف کیا کہ اسرائیلی فوج نے ہزاروں ریزرو اہلکاروں کو دوبارہ جنگ میں حصہ لینے کی کال دی ہے، لیکن بیشتر نے شرکت سے انکار کیا ہے، اور کئی فوجی فرار ہو چکے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ اب فوجی اور حکومت کے درمیان ہم آہنگی موجود نہیں رہی۔
ایک اسرائیلی فوجی نے اعتراف کیا کہ ہم نے ذاتی زندگی کی بڑی قیمت ادا کی ہے۔ کئی اہلکار سینکڑوں دنوں سے مسلسل میدانِ جنگ میں ہیں، اور اب ہمارے اور ہمارے خاندانوں کا صبر ختم ہو چکا ہے۔
یمن سے اسرائیل پر میزائل حملہ، تل ابیب میں خوف و ہراس
اتوار کے روز اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ یمن سے داغا گیا ایک میزائل مرکز فلسطین کے علاقوں کی جانب بڑھا، جس کے بعد تل ابیب کے بن گوریون ایئرپورٹ کے اطراف دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔
 ابتدائی طور پر اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ میزائل کو روکا گیا، مگر بعد میں عبری ذرائع ابلاغ نے تسلیم کیا کہ حیتس 3 اور تھاد جیسے جدید ترین دفاعی نظام بھی میزائل کو نہیں روک سکے۔
صیہونی ٹی وی کے 12چینل نے اطلاع دی کہ بن گوریون ایئرپورٹ پر میزائل گرنے سے متعدد افراد زخمی ہوئے۔ صہیونی ایمرجنسی سروس نے بھی کئی اسرائیلی شہریوں کے زخمی ہونے کی تصدیق کی۔
میزائل حملے کے بعد لاکھوں اسرائیلی شہری پناہ گاہوں کی طرف بھاگے۔ خوف اور افراتفری کی یہ فضا اس بات کا ثبوت ہے کہ اسرائیل اب نہ صرف غزہ بلکہ یمن سے بھی خطرے میں ہے۔

مشہور خبریں۔

نہ قیدی رہا ہوں گے نہ ہم جیتیں گے: واللا نیوز کا تجزیہ

?️ 27 مئی 2024سچ خبریں: عبرانی زبان کی نیوز سائٹ والہ نیوز نے کہا کہ یہ

مہوش حیات کی عیدکی خوشیوں  پر فلسطین، کشمیر اور یمن کے عوام کو بھی یاد رکھنے کی اپیل

?️ 15 مئی 2021کراچی (سچ خبریں)عید الفطر کی خوشیوں پر فلسطین، کشمیر اور یمن کے

عمران خان نے خاتون جج کو دھمکی دینے پر عدالت سے معافی مانگ لی، فرد جرم سے بچ گئے

?️ 23 ستمبر 2022اسلام آباد: (سچ خبریں)عمران خان نے خاتون جج کو دھمکی دینے پر

غزہ کے رہائشی اگر بمباری سے نہ مریں تو بھوک سے مر جائیں گے

?️ 18 مئی 2025 سچ خبریں:غزہ میں صیہونی بمباری کے بعد سینکڑوں خاندان لاپتہ ہوچکے

غزہ جنگ کا امریکی اور صیہونی بنیادی مقصد

?️ 30 اکتوبر 2024سچ خبریں:غزہ کی جنگ میں امریکہ کی عملی حمایت، زمینی حقائق اور

کوہ پیما محمد علی سد پارہ کے متعلق ان کے بیٹے کا اہم بیان سامنے آگیا

?️ 8 فروری 2021سکردو(سچ خبریں) علی سدپارہ کے بیٹے ساجد سدپارپ نے کے ٹو سرچ

اپوزیشن نے اپنی بات رکھ دی ہے اور اب بات حکومت پر ہے، شاہد خاقان عباسی

?️ 28 فروری 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی

سمجھنے سے قاصر ہیں، آن لائن ملاقاتیں ایک جیل میں قانونی، دوسری میں غیر قانونی کیسے؟ عدالت

?️ 22 مارچ 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) اسلام آباد ہائیکورٹ میں سابق وزیراعظم عمران خان

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے