یورپی یونین کے آذربائیجان کے قریب ہونے کی وجہ؟

یورپی یونین

?️

سچ خبریں: حالیہ ہفتوں میں یورپی یونین کی خارجہ اور سلامتی پالیسی کی اعلیٰ نمائندہ کایا کالاس کا آذربائیجان کا دورہ، دونوں اطراف کے درمیان کشیدگی اور ابہام کے دور میں تعلقات کو ازسرنو بحال کرنے کی برسلز کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
یورپی یونین کے بعض عہدیداروں کے متنازعہ بیانات، جیسے یورپی کمیشن کی صدر اورسولا فون ڈیر لیین کے وہ بیانات جن میں آذربائیجان کے ٹرانزٹ کردار کو آرمینیا کے معاملات سے جوڑا گیا، نے باکو میں سوالات اور شکوک پیدا کیے تھے۔ اس کے علاوہ، یورپی یونین کی جانب سے آذربائیجان کے خلاف سیاسی موقف، یورپی پارلیمنٹ کی طرف سے آذربائیجان مخالف قراردادیں، اور بعض غیردوستانہ بیانات نے برسلز کی جانب سے واضح موقف اپنانے کی ضرورت کو بڑھا دیا تھا۔
کالاس کے باکو دورے کے تین اہم مقاصد
جرمن سیاسی تجزیہ کار الیکسانڈر رار کے مطابق، کالاس کا دورہ کئی اہداف کا حامل تھا، جن میں تین بنیادی مقاصد شامل تھے:
1. ماسکو سے دوری: آذربائیجان کی قیادت کو روس سے فاصلہ بنانے پر قائل کرنا، خاص طور پر مغربی پابندیوں کی پاسداری کے حوالے سے۔
2. توانائی کی ترسیل کو یقینی بنانا: آذربائیجان کی توانائی کی ترسیل کو ترکی کے راستے یورپی یونین تک جاری رکھنے اور بڑھانے کے معاہدات کو مستحکم کرنا۔
3. ایسوسی ایشن معاہدے کو آگے بڑھانا: آذربائیجان اور یورپی یونین کے درمیان ایسوسی ایشن معاہدے پر عملدرآمد کو تیز کرنا۔
رار نے یہ بھی بتایا کہ کالاس نے آذربائیجان پر زور دیا کہ قره باغ پر بین الاقوامی قانون کے تحت اس کے حقوق کو تسلیم کیا جائے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس معاملے
پر باکو اور برسلز کے درمیان کوئی اختلاف نہیں۔
تعلقات کی بحالی اور یورپ کی استراتژک ضروریات
آسٹریا کے سیاسی تجزیہ کار روڈولف والیف کے مطابق، کالاس کا دورہ اس لحاظ سے اہم تھا کہ وہ یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی کلیدی شخصیت ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ کالاس باکو میں جمع ہونے والے پیچیدہ مسائل کو حل کرنے اور نئے تعاون کا راستہ ہموار کرنے آئی تھیں۔
والیف کے مطابق، کالاس کا ایک اہم کام یورپی پارلیمنٹ کی طرف سے آذربائیجان کے خلاف قراردادوں اور بعض یورپی سیاستدانوں کے غیردوستانہ بیانات کی وجہ سے پیدا ہونے والے عدم اعتماد کو کم کرنا تھا۔ انہوں نے کالاس اور آذربائیجان کے وزیر خارجہ جیحون بایراموف کے مشترکہ بیانات کے مثبت لہجے کو دیکھتے ہوئے کہا کہ دونوں فریقینمثبت اجماع پر پہنچ چکے ہیں۔
والیف نے آذربائیجان کے صدر کے اس مطالبے کا بھی حوالہ دیا جس میں یورپی یونین سے کہا گیا تھا کہ وہ آذربائیجان سے توانائی کی درخواست کی واضح مقدار بتائے، کیونکہ باکو یکطرفہ کوششوں پر تیار نہیں۔ کالاس کے ممکنہ جوابات کا اشارہ بایراموف کے اس بیان میں ملتا ہے کہ یہ دورہ آذربائیجان اور یورپی یونین کے درمیان شراکت کو مضبوط کرے گا۔
والیف نے کالاس کے کردار کو مرمت کرنے والی ٹیم کے لیڈر سے تشبیہ دی، جو یورپی یونین کے بعض نمائندوں کی وجہ سے خراب ہونے والے تعلقات کو درست کرنے آئی تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یورپی یونین میں عام فہم جیت گئی اور برسلز نے محسوس کر لیا کہ پرانے انداز میں باکو سے بات چیت جاری رکھنا بے سود ہے، کیونکہ آذربائیجان صبر کے باوجود جوابی اقدامات کی صلاحیت رکھتا ہے۔
واشنگٹن سے کشیدگی کے دوران برسلز کو باکو کی ضرورت
والیف کے مطابق، یورپی یونین کے رویے میں تبدیلی کے پیچھے بیرونی عوامل بھی کارفرما ہیں، خاص طور پر ڈونلڈ ٹرمپ کی معاشی پالیسیاں، جو یورپ-امریکہ تعلقات پر دباؤ ڈال رہی ہیں۔ برسلز کو اب، امریکہ کے ساتھ تعلقات کے پیچیدہ ہونے کی وجہ سے، اپنی توانائی کے ذرائع کو متنوع بنانے کی فوری ضرورت ہے۔ واشنگٹن سے مستقل توانائی فراہمی یا سیاسی حمیت پر اب بھروسہ نہیں کیا جا سکتا۔ ایسی صورت میں، یورپی یونین کو باکو جیسے نئے اور قابل اعتماد شراکت داروں کی ضرورت ہے، خاص طور پر ہائیڈرو کاربنز اور سبز توانائی کے حصول کے لیے۔
باکو نے بھی اعلان کیا ہے کہ وہ باہمی احترام، تعمیری اور ترقی پسند تعلقات کی صورت میں یورپ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے تیار ہے۔
والیف نے اختتام پر آذربائیجان کے بڑھتے ہوئے سیاسی کردار پر زور دیا باکو نے گزشتہ سالوں میں اپنی سیاسی طاقت میں نمایاں اضافہ کیا ہے اور اب وہ ایک سیاسی ٹرانزٹ مرکز کا کردار ادا کر سکتا ہے، جو یورپ کے مفادات کو وسطی ایشیا اور مشرق وسطیٰ تک پہنچا سکتا ہے۔ یورپ-امریکہ تعلقات کے سرد پڑنے کے دوران، باکو یورپی یونین کے لیے ایک اہم عالمی سیاسی کھلاڑی بن گیا ہے۔

مشہور خبریں۔

کامیاب جوان پروگرام کے تازہ ترین اعداد و شمارحوصلہ افزا ہیں: عثمان ڈار

?️ 12 ستمبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں)وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے امور نوجوان عثمان ڈار

پڑوسی ممالک پر حملہ کرنے والے امریکہ پر عرب ممالک کی پابندیاں

?️ 23 فروری 2024سچ خبریں:باخبر ذرائع  کے مطابق امارات سمیت کچھ عرب ممالک مشرق وسطیٰ

پاکستان کا یورپی پارلیمنٹ توہین مذہب قرار داد پر مایوسی کا اظہار کیا

?️ 1 مئی 2021اسلام آباد(سچ خبریں) پاکستان نے یورپی پارلیمنٹ میں توہین مذہب کے حوالے

یمن پر حملے کے بارے میں ٹرمپ کا پیغام

?️ 17 مارچ 2025سچ خبریں: غزہ جنگ کے دوران یمن کئی بار امریکی حملوں کا

ٹرمپ کو خواب میں بھی نوبل انعام نہیں مل سکے گا:روس

?️ 22 جون 2025 سچ خبریں:روسی سلامتی کونسل کے نائب سربراہ دیمتری مدودوف نے ایران

دشمن سے نمٹنا بخوبی جانتے ہیں، انکے مقاصد پورے نہیں ہونے دینگے۔ وزیراعظم

?️ 6 مئی 2025اسلام آباد (سچ خبریں) وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ ہم دشمن سے

سوڈان میں جنگ بندی معاہدے پر سعودی وزیر خارجہ کا موقف

?️ 21 مئی 2023سچ خبریں:سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے سوڈانی فوج اور ریپڈ

سوچی کو احتجاج پر اکسانے کے جرم میں چار سال قید کی سزا

?️ 6 دسمبر 2021سچ خبریں: میانمار کی فوجی عدالت نے سابق رہنما آنگ سان سوچی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے