یمن کی فضائی محاصرے کی صلاحیت؛ صہیونیستوں پر نئی جنگ کا آغاز

یمن

?️

سچ خبریں: صہیونیست ریاست کے خلاف یمن کے فضائی محاصرے کے اعلان نے خطے میں ایک نئی جنگ کی بنیاد رکھ دی ہے۔ یمنی فوج نے تل ابیب کے سب سے محفوظ علاقے میں واقع بین گوریون ہوائی اڈے پر کامیاب میزائل حملے کے بعد یہ حیرت انگیز فیصلہ کیا، جس کے جواب میں صہیونیستی ریاست نے یمن پر دردناک حملوں کی دھمکی دی۔
اس واقعے کے بعد، یمن کی جانب سے داغا گیا ایک ہائپرسونک میزائل صہیونیستی فوج کے کثیرالطبقاتی دفاعی نظام کو چیرتے ہوئے بین گوریون ہوائی اڈے کے قریب گر کر اسے کئی گھنٹوں کے لیے بند کرنے پر مجبور کر دیا۔ یہ اس ریاست کا واحد بین الاقوامی ہوائی اڈا ہے، جس کی بندش کی وجہ سے متعدد ایئرلائنز نے اسرائیلی منزل یا روانگی کے پروازوں کو معطل کر دیا۔
یمن کا فضائی محاصرہ: کیا یہ کامیاب ہوگا؟
اس صورتحال نے کئی اہم سوالات کو جنم دیا ہے:
• کیا یمن اپنے فضائی محاصرے کے وعدے کو عملی شکل دے سکے گا؟
• کیا یمن کے پاس صہیونیستی ریاست کے خلاف مسلسل فضائی اور میزائل حملوں کی تکنیکی صلاحیت موجود ہے؟
• ایئرلائنز اس خطرے پر کس طرح ردعمل ظاہر کریں گی؟
فابیان ہنز، انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار اسٹریٹجک اسٹڈیز کے محقق، کا کہنا ہے کہ انصاراللہ تحریک نے میزائل اور ڈرون ٹیکنالوجی کو مقامی سطح پر تیار کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ ان کے مطابق، یمنی افواج پہاڑی علاقوں میں چھپے ہوئے میزائل سسٹمز استعمال کرتی ہیں، جو امریکہ اور اسرائیل کے لیے انہیں ٹریک کرنا مشکل بنا دیتے ہیں۔
صہیونیستوں کے لیے یمنی میزائل خطرہ کیوں ہیں؟
• یمنی میزائلز ہائپرسونک سپیڈ (آواز سے 16 گنا تیز) تک پہنچ سکتے ہیں۔
• اسرائیل کا موجودہ دفاعی نظام ایسے میزائلز کو روکنے کے لیے تیار نہیں۔
• یمن کے پاس 2000 کلومیٹر تک مار کرنے والے ڈرونز ہیں، جو تل ابیب جیسے اہداف کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔
بین الاقوامی ایئرلائنز کا ردعمل
یمن کے حملے کے بعد، متعدد بین الاقوامی ایئرلائنز جیسے لوفتھانزا، برٹش ائیرویز، اور ڈیلٹا نے اسرائیل کے لیے پروازیں معطل کر دی ہیں۔ عبرانی میڈیا کے مطابق، ہزاروں اسرائیلی شہر بیرون ملک پھنس گئے ہیں، جس کی وجہ سے اسرائیلی ایئرلائن "ایل ال” کو سستے ایک طرفہ ٹکٹ پیش کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔
امریکہ-یمن جنگ بندی اور اسرائیل کا کردار
دونالڈ ٹرمپ کے یمن کے ساتھ جنگ بندی کے اعلان نے اسرائیل کو حیرت میں ڈال دیا، کیونکہ اس معاہدے میں صہیونیستی ریاست کو شامل نہیں کیا گیا۔ یمنی حکام نے واضح کیا ہے کہ جب تک اسرائیل غزہ کی جنگ جاری رکھے گا، یمن اس کے خلاف اپنی کارروائیاں جاری رکھے گا۔

مشہور خبریں۔

پرائس کنٹرول توانائی امور پر وزیر اعظم نے اہم اجلاس طلب کرلیے

?️ 8 مارچ 2021 اسلام آباد {سچ خبریں} وزیر اعظم عمران خان نے آج توانائی

قید ہونے سے لے کر قرآن کو جلانے تک

?️ 1 جولائی 2023سچ خبریں:عراقی میڈیا نے سویڈن میں قرآن کو جلانے والے سلوان مومیکا

عورت کی کامیابی کی پہلی سیڑھی گھر کے مرد کی سپورٹ ہوتی ہے، جویریہ سعود

?️ 15 مارچ 2024کراچی: (سچ خبریں) اداکارہ جویریہ سعود نے خواتین کے بااختیار ہونے سے

انتخاب ضرور ہو گا لیکن پہلے احتساب ہو گا، مریم نواز

?️ 11 مارچ 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) پاکستان مسلم لیگ(ن) کی چیف آرگنائزر اور سینئر نائب

مسئلہ کشمیر کو حل کیئے بغیر کسی قسم کے مذاکرات بے سود ہیں: محبوبہ مفتی

?️ 3 اپریل 2021سرینگر(سچ خبریں) مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ اور پی ڈی پی صدر

یمنی عہدیدار: جنوب اور مشرق کے لوگوں کو امریکہ اور انگلستان کے خلاف اٹھ کھڑا ہونا چاہیے

?️ 9 ستمبر 2023سچ خبریں: یمن کے المھرہ کے گورنر نے ملک کے جنوبی اور

زارا برانڈ کے کپڑے خریدنا حرام ہے:فلسطینی قاضی القضات

?️ 23 اکتوبر 2022سچ خبریں:فلسطینی عدلیہ کے سربراہ نے ایک فتوے میں اعلان کیا ہے

پنجاب اسمبلی میں بھارتی آبی جارحیت کے خلاف مذمتی قرارداد جمع

?️ 5 مئی 2025لاہور (سچ خبریں) پنجاب اسمبلی میں بھارتی آبی جارحیت کے خلاف حکومتی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے