لبنان آنے والے ڈالروں سے بھرے امریکی بیگ کہاں جاتے تھے؟

لبنان

?️

سچ خبریں: الیمیادین چینل کی رپورٹ کے مطابق برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز نے لبنانی سنٹرل بینک کے سابق چیف ریاض سلامہ کے بارے میں لکھا ہے ، جسے ملک کا ایک نمبر ون امریکی مالیاتی شخص بھی کہا جاتا ہے کہ انہوں نے اپنے کام کے بارے میں معلومات پر مشتمل ایک فلیش میموری ملک سے باہر بھیجی۔

اس رپورٹ کے مطابق جون2021 میں جب لبنان ایک تباہ کن معاشی بحران سے دوچار تھا ریاض سلامہ پیرس ہوائی اڈے پر اپنے خصوصی طیارے ست اترے جہاں فرانسیسی کسٹم کے عہدیداروں کو ان کے سامان میں بڑی تعداد میں غیر مجاز پیسہ ملا۔

یہ بھی پڑھیں: لبنانی عوام معیشت کی زبوں حالی کے خلاف ایک بار پھر سڑکوں پر

یاد رہے کہ سلامہ جن کے پاس فرانسیسی شہریت بھی تھی، نے ابتدائی طور پر صرف € 5000 کا دعویٰ کیا لیکن ان کے سامان کی تلاشی کے بعد پتہ چلا کہ ان کے پاس 000 7000 یورواور 7000 ڈالر سے زیادہ ہیں،جب فرانسیسی کسٹم کے عہدیداروں نے اتنی زیادہ رقم کے بارے میں ان سے پوچھا تو انہوں نے آسانی سے کہا کہ وہ بھول گئے تھےے کہ ان کے سامان میں اتنی رقم ہے!

فنانشل ٹائمز نے لکھا کہ ایسا لگتا ہے کہ جب لبنانی عوام کو بینکاری نظام کی تباہی سے پریشان تھے، سلامہ اپنے سامان میں ہزاروں ڈالر اور یورو بھول گئے تھے،اس سے ان کے طرز زندگی اور لبنانی شہریوں کے مابین گہرے فرق کی وضاحت ہوتی ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق سلامہ نے30سال بعد لبنان کے مرکزی بینک کے دفاتر کو ایسے وقت میں چھوڑا جبکہ ان الزام ہے کہ انہوں نے اس ملک کو معاشی دیوالیہ پن پر لا کھڑا کیا ہے، ان کے خلاف لبنان ، امریکہ اور سات یورپی ممالک میں عدالتی کاروائیاں ہورہی ہیں جن میں سو دو ممالک نے ان کی گرفتاری کا حکم بھی جاری کیا ہے۔ نیویارک کے جنوبی علاقے میں امریکی پراسیکیوٹر کے دفتر کے نے بھی سلامہ کے معاملے کی تحقیقات کا آغاز کیا ہے، تاہم توقع کی جارہی ہے کہ وہ لبنان میں رہیں گے تاکہ بیرون انہیں گرفتار نہ کر لیا جائے۔

یاد رہے کہ لبنانی بینکوں کو مالیاتی بحران میں اس ملک سے دولت مند لوگوں کے ذریعہ رقم بیرون ملک منتقل کرنے کے بارے میں تشویش ہے،لبنانی مرکزی بینک کے سربراہ نے 30 سال اس عہدہ پر رہنے کے بعد کہ بہت ساری لبنانی تنظمیں من جملہ حزب اللہ انہیں امریکہ کے اشاروں پر چلتے ہوئے اس ملک کے معاشی بحران کا ذمہ دار قرار دیتی ہیں۔

العربی الجدید نیوز کی ویب سائٹ نے اطلاع دی ہے کہ لبنان کے مرکزی بینک پر سلامہ کی 30 سالہ قبضہ ختم ہوچکا ہے جبکہ ان کا دعوی ہے کہ انہوں نے لیرا کے استحکام اور لبنان کی گرتی معیشت کو برقرار رکھنے کے لئے بہت کام کیا ہے،اس سلسلے میں شیخ نعیم قاسم سمیت حزب اللہ تحریک کے متعدد عہدیداروں نے لبنان کی معاشی صورتحال میں مرکزی بینک کے سربراہ ریاض سلامہ کے تباہ کن کردار کو واضح کیا ہے۔

مزید پڑھیں: لبنانیوں پر نازل ہونے والی مصیبتیں

یاد رہے کہ ریاض سلامہ کو لبنانی مالیاتی نظام کی بنیاد جانا جاتا تھا یہاں تک کہ 2021 میں لبنانی معیشت تباہ ہوئی جس کی وجہ سے لبنانی شہری غریب ہوگئے اور بینکوں میں ان کے ذخائر کو کو منجمد کر دیا گیا، شیخ نعیم قاسم نے اس سے قبل ریاض کے معاشی فیصلوں پر تنقید کی تھی اور انہیں واضح طور پر لیرا اور لبنانی معیشت کی تباہی کی ایک وجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ صورتحال کے ذمہ دار کے خلاف کاروائی ہونا چاہیے،بینکوں میں پیسہ جمع کرنے والوں کو ان کا پیسہ واپس کیا جائے۔

ریاض سلامہ کے ریکارڈ اور ان کے غیر ملکی اور داخلی رابطوں پر نظر ڈالنے سے پتہ چلتا ہے کہ انہوں نے امریکہ کے ساتھ بہت ساری بات چیت کی ہے ،انہیں لبنان میں واشنگٹن کا نمبر ون شخص کہا جاتا ہے جسے واشنگٹن سے لبنانی بینکوں کو خالی کرنے کا مشن سونپا گیا تھا۔

مشہور خبریں۔

گوادر کو 100 میگاواٹ بجلی فراہم کرنے کیلئے ایران کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط

?️ 14 مارچ 2023اسلام آباد:(سچ خبریں)  پاکستان نے ایران کے ساتھ گوادر کو 100 میگا

یمن کے پانیوں میں جارح قوتوں کی کسی بھی دشمنانہ سرگرمی کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار

?️ 5 جنوری 2022سچ خبریں: یمنی فوج کے ڈپٹی چیف آف اسٹاف علی المشکی نے

انصاراللہ کے خلاف نئی امریکی پابندیاں

?️ 5 اکتوبر 2024سچ خبریں: امریکی محکمہ خزانہ نے یمن کی اسلامی مزاحمتی تحریک انصاراللہ

قطر نے بستیوں کی تعمیر کے نیتن یاہو کے منصوبوں کی مذمت کی

?️ 31 دسمبر 2022سچ خبریں:   قطر کی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے

عمان کو کئی عرب ممالک اور لبنان کے درمیان کشیدگی پر افسوس

?️ 31 اکتوبر 2021سچ خبریں: عمانی وزارت خارجہ نے ہفتے کی رات لبنان اور سعودی عرب

فکر اقبال سے رہنمائی حاصل کر کے مذہبی انتہا پسندی کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے‘ احسن اقبال

?️ 21 اپریل 2025لاہور: (سچ خبریں) وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے

ایران کے جوہری معاملے کے حوالے سے مزید رابطے کیے جائیں گے: روس

?️ 7 اپریل 2025سچ خبریں: روس ایران کے ساتھ جوہری معاملے پرمسلسل بات چیت کر رہا

غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے پر یورپی یونین کا ردعمل

?️ 23 نومبر 2023سچ خبریں:یورپی کمیشن کی صدر ارسولا وان ڈیر لیین نے بدھ کے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے