?️
سچ خبریں: سید جواد حسن نصراللہ، شہید سید حسن نصراللہ کے بیٹے نے المیادین نیٹ ورک کے ساتھ ایک انٹرویو میں اپنے والد کی ذاتی زندگی، ان کے اہل خانہ، بیٹوں اور دیگر فیملی اراکین کے ساتھ تعلقات کے ان کہی یات شیئر کیں۔
سید جواد نصراللہ نے کہا کہ انہیں اپنے والد کی شہادت کی خبر بھی عام لوگوں کی طرح ٹی وی پر حزب اللہ کے سرکاری بیان کے دوران موصول ہوئی۔ انہوں نے شہادت کی خبر سننے کے بعد اپنے ابتدائی جذبات کو "محض صدمہ” قرار دیا، لیکن ساتھ ہی کہا کہ بیان سے پہلے پیش آنے والے واقعات کی وجہ سے خاندان کسی حد تک ایسی کسی خبر کے لیے تیار تھا۔
سید جواد نے مزید کہا کہ سید حسن نصراللہ کی حفاظتی نظام کی نوعیت محفوظ تھی اور اس کے بعض عناصر ایک دوسرے کو نہیں جانتے تھے، اس لیے خاندان تک خبر پہنچانا قدرے مشکل تھا۔ انہوں نے بتایا کہ سید ہاشم صفی الدین نے ان کے والد کی شہادت کی خبر صرف اس وقت دی جب شہید کی لاش کی شناخت ہو گئی اور ریسکیو ٹیموں نے انہیں اپنی آنکھوں سے دیکھ لیا۔
آخری ملاقات
سید جواد نے اپنے والد کی شہادت کی پیشین گوئی کے حوالے سے کہا کہ شاید وہ گزشتہ ایک سال سے جانتے تھے کہ وہ شہید ہو جائیں گے اور اپنے بچوں کو اس واقعے کے لیے تیار کر رہے تھے، لیکن ساتھ ہی زیادہ بات نہیں کرتے تھے اور اپنے غم کا بوجھ کسی پر نہیں ڈالتے تھے۔ سید جواد کے مطابق، شہید سید حسن نصراللہ نے شہادت سے پہلے اپنی اہلیہ سے الگ ہوتے ہوئے کہا تھا کہ یہ آخری بار ہے جب ہم ایک دوسرے سے مل رہے ہیں۔ نصراللہ کے بیٹے نے اپنے والد کے ساتھ آخری ملاقات کے بارے میں بتایا کہ جون 2024 میں یہ ملاقات ان کے دادا اور چچاؤں کی موجودگی میں ہوئی تھی اور ان کی بات چیت ذاتی، خاندانی اور ماضی کی یادوں کے بارے میں تھی۔
سید جواد نے اپنے والد کے بچپن کے دور کے کچھ واقعات بھی سنائے۔ ان کے والد کہتے تھے کہ جب ہم فٹ بال کھیلنا چاہتے تھے، تو ہمارے پاس نمبر والی شرٹیں خریدنے کے لیے پیسے نہیں ہوتے تھے، اس لیے ہم پینٹ کا ایک ڈبہ لاتے، سفید شرٹیں پہنتے اور نمبر پینٹ سے لکھ دیتے تھے۔ شہید سید حسن نصراللہ کا بچپن ہی ان کی انسانی شخصیت کی تشکیل اور محروموں، سادہ لوگوں، پسے ہوئے اور مظلوم عوام کے لیے ان کی ہمدردی کی بنیاد بنا۔
سید حسن نصراللہ اور گہرا مطالعہ
سید جواد، شہید سید حسن نصراللہ کو ایک بہت زیادہ مطالعہ کرنے والا انسان بتاتے ہیں جو اپنی مطالعہ کو سمجھ کر اور گہرائی کے ساتھ کرتے تھے۔ وہ کہتے ہیں: سید تمام مصروفیات کے باوجود کم از کم ہر دو دن میں ایک کتاب پڑھ لیتے تھے۔ نصراللہ کا ماننا تھا کہ علم، مشورہ، سوال اور بات چیت میں حدود متعین نہ کرنا افق کو وسیع کرتا ہے اور انسان کے علم میں اضافہ کرتا ہے۔ سید جواد نے کہا کہ ان کے والد نے اپنی بہن کی یونیورسٹی میں فنانس اور مینجمنٹ کی پڑھائی کی کتابیں بھی لے کر پڑھی تھیں۔ وہ ادبی، سیاسی کتابیں، صیہونی اور امریکی سیکورٹی اداروں کے لیڈروں اور اہلکاروں کی یادداشتیں پڑھتے تھے تاکہ جان سکیں کہ ان کا سوچنے کا طریقہ کیا ہے۔
سید حسن نصراللہ جمہوری تھے
شہید سید حسن نصراللہ کے بیٹے نے اپنے والد کو "بہت جمہوری” قرار دیا اور کہا کہ آپ جو چاہتے، ان سے پوچھ سکتے تھے، جس بات پر چاہتے، اعتراض کر سکتے تھے اور وہ آپ کو وضاحت کرتے تھے۔ وہ طعنہ زن نہیں تھے، بلکہ بات کی حقیقت بیان کرتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ سید نصراللہ کتابوں، خاص طور پر عقیدہ کی کتابوں کے انتخاب میں ان کی رہنمائی کرتے تھے۔ وہ مزید کہتے ہیں کہ شہید نصراللہ ہمیشہ قرآن کریم کی تلاوت پر زور دیتے تھے اور کہتے تھے کہ یقین کے ساتھ قرآن پڑھنے کی بہت زیادہ فضیلت ہے۔ شہید سید حسن نصراللہ کے بیٹے کے مطابق، شہید نصراللہ جس کتاب کے پڑھنے کی سفارش کرتے تھے وہ امام خمینی کی کتاب "چہل حدیث” تھی۔ وہ مہدویت کے موضوعات میں بھی بہت دلچسپی رکھتے تھے۔ سید جواد کہتے ہیں کہ ہم ہمیشہ ان سے مہدویت کے بارے میں سوال کرتے تھے، سیاسی مسائل کو چھوڑ کر ان سے ظہور کے بارے میں پوچھتے تھے۔
سید حسن نصراللہ بطور باپ اور شوہر
سید جواد نے شہید سید نصراللہ کی بطور باپ بات کرتے ہوئے کہا کہ جس موقع پر فیصلہ کرنے کی ضرورت ہوتی، وہ فیصلہ کن تھے، انہوں نے کبھی کسی پر ہاتھ نہیں اٹھایا، لیکن اپنی نظر سے آپ کو جگہ پر ہی جمادیتے تھے۔ مثال کے طور پر، جب وہ کہتے کہ "بس کرو”، تو آپ وہ کام دوبارہ نہیں کر سکتے تھے۔ وہ والد میں غالب خوبی نرمی، نصیحت اور مسائل کو واضح کرنا قرار دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ بلاوجہ کسی پر کوئی کام مسلط نہیں کرتے تھے اور کاموں کی وجوہات بتاتے تھے۔ سید جواد اس بات پر زور دیتے ہیں کہ میرے والد خوش مزاج تھے، لیکن ان کی مزاح بھی اپنے وقار اور توازن سے خارج نہیں ہوتی تھی۔ انہیں بطور باپ ممتاز کرنے والی چیز یہ تھی کہ وہ سخاوت، درگزر اور معافی سکھاتے تھے۔
کیا سید حسن نصراللہ روتے تھے؟
سید جواد نے کہا کہ انہیں یاد نہیں کہ ان کے والد نے سید ہادی (ان کے بھائی) کی شہادت پر روئے ہوں، سوائے شہادت کی خبر موصول ہونے کے لمحے کے جب انہوں نے لمحہ بھر کے لیے تنہائی اختیار کی۔ لیکن جب وہ شہداء کے خاندانوں کے بارے میں کوئی نغمہ، یادداشت یا پروگرام دیکھتے تھے تو رو پڑتے تھے۔ شہداء کے خاندانوں کے لیے ان کے آنسو بہت سخاوت سے بہتے تھے۔ وہ مزید کہتے ہیں کہ سید حسن نصراللہ معاشرے میں بعض اختلاف انگیز مسائل کو اٹھانے پر ناراض ہو جاتے تھے۔
سید جواد نصراللہ نے شہید سید حسن نصراللہ کے اپنی والدہ کے ساتھ تعلقات کے بارے میں کہا کہ ہم نے ان سے سیکھا کہ اپنی اہلیہ کے ساتھ کیسے پیش آیا جائے، وہ اخلاق، نرمی اور ادب کا اعلیٰ نمونہ تھے، ہمیشہ ہماری والدہ کی حمایت کرتے تھے اور ان کے لیے سہارا اور سکون تھے تاکہ وہ کم از کم ذہنی اور فکری طور پر اپنی ذمہ داریاں نبھا سکیں۔
سید حسن نصراللہ کی سب سے بڑی خواہش
شہید امت کی سب سے بڑی خواہش قدس کی آزادی تھی۔ سید جواد نے کہا کہ ان کا عقیدہ تھا کہ اگر وہ اس آرمان کی حمایت نہ کریں اور اس راہ میں اپنی جان، مال اور اولاد کو قربان نہ کریں تو ان کی زندگی کا کیا فائدہ؟ سید ایک کامیاب "قوم پرست” تھے، کیونکہ انہوں نے اپنے بیٹے کو ملک کے لیے قربان کر دیا۔
سید حسن نصراللہ اور عوام کے درمیان رابطہ
سید جواد نے زور دیا کہ عوام کے درمیان اور سوشل میڈیا پر اپنی مستقل موجودگی کے ذریعے، وہ خاص طور پر حساس موضوعات پر عوام کے پیغامات اپنے والد تک پہنچانے کی کوشش کرتے تھے، لیکن دیگر معاملات میں اور ان پر دباؤ کم کرنے کے لیے وہ عوام کے پیغامات شہید سید صفی الدین تک پہنچا دیتے تھے۔
سید حسن نصراللہ کے لیے متاثر کن شخصیات
لبنانی سیاستدانوں کے بارے میں ان کا خیال تھا کہ نبیہ بری ان سیاستدانوں کو اچھی طرح جانتے ہیں اور ان کے ساتھ معاملات میں تجربہ رکھتے ہیں۔ وہ لبنان کے سابق وزیر اعظم "سلیم الحص” کو بھی بہت پسند کرتے تھے اور ان کا احترام کرتے تھے۔ نمایاں شخصیات جن سے شہید سید نصراللہ متاثر تھے اور ان کی سوانح حیات پڑھنا پسند کرتے تھے، ان میں امام موسیٰ صدر کے علاوہ سید عباس موسوی اور امام خمینی شامل ہیں۔ سید جواد نے زور دیا کہ ان کے والد اہل بیت (علیہم السلام) سے بہت متاثر تھے۔
Short Link
Copied


مشہور خبریں۔
معاہدے پر عمل کرتے ہوئے ٹی ایل پی کے سربراہ کو رہا کر دیا جائے گا
?️ 3 نومبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں) وفاقی کابینہ نے طے کیا ہے کہ کالعدم
نومبر
صیہونی حکام کو پوپ فرانسس کے جنازے میں شریک نہیں ہونا چاہیے؛سابق اسرائیلی سفیر کا مطالبہ
?️ 22 اپریل 2025 سچ خبریں:صہیونی حکومت کے سابق سفیر درور ایدار نے پوپ فرانسس
اپریل
ہم ہتھیار نہیں ڈالیں گے: حزب اللہ
?️ 26 اکتوبر 2025سچ خبریں: حزب اللہ لبنان کی سیاسی شوری کے نائب صدر محمود
اکتوبر
پاکستان نے عالمی امن پر بھارت کے ساتھ تصادم کے نتائج سے خبردار کیا ہے
?️ 2 مئی 2025سچ خبریں : پاکستانی حکام نے خبردار کیا ہے کہ ہندوستان کے
مئی
بلگراد میں صربیا کے خلاف دسیوں ہزار مظاہرین کا احتجاج
?️ 28 مئی 2023سچ خبریں:صربیا کے دارالحکومت میں دسیوں ہزار افراد ایک بار پھر سڑکوں
مئی
ملتان میں آئندہ 48 گھنٹے سیلاب کے حوالے سے اہم ہیں۔ یوسف رضا گیلانی
?️ 2 ستمبر 2025ملتان (سچ خبریں) چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کا کہنا ہے کہ
ستمبر
امریکیوں کی قوت خرید کم ہو رہی ہے کیونکہ قسطوں کی ادائیگی زیادہ مقبول ہو رہی ہے
?️ 13 مئی 2025پاک صحافت ایک امریکی ہفت روزہ نے رپورٹ کیا ہے کہ معاشی
مئی
مغربی کنارے کے خلاف تازہ ترین صیہونی یلغار
?️ 28 دسمبر 2023سچ خبریں: گذشتہ رات صہیونی فوج نے مغربی کنارے کے مختلف علاقوں
دسمبر