?️
سچ خبریں: یمنی فوج، جو لبنان کے حزب اللہ کے بعد محور مقاومت کا دوسرا محاذ بن کر اکتوبر 2023 میں "طوفان الاقصیٰ” کے آغاز کے بعد سے غزہ کی پٹی کے فلسطینی عوام اور مزاحمت کی حمایت میں میدان میں آئے ہیں، نے صہیونی ریاست کے خلاف اپنی کارروائیاں جاری رکھی ہیں۔
کل انہوں نے تل ابیب کے بین گوریون ایئرپورٹ پر ایک بڑا حملہ کرکے، جو اسرائیل کی اہم ترین سیکیورٹی اور اقتصادی انفراسٹرکچر میں سے ایک ہے، امریکی-صہیونی محور کے خلاف نئے معیارات قائم کیے۔
یمن کا نیا شاہکار: صہیونیوں کے خلاف ہوائی محاصرہ
یمن کی جانب سے گزشتہ ڈیڑھ سال سے صہیونی ریاست پر مسلط کردہ بحری محاصرے نے اسے معاشی طور پر شدید نقصان پہنچایا ہے۔ کل رات، یمنی مسلح افواج کے ترجمان یحییٰ سریع نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی ریاست کے غزہ میں جارحیت بڑھانے کے فیصلے کے جواب میں، یمنی افواج نے اسرائیل پر مکمل ہوائی محاصرہ نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ بین گوریون ایئرپورٹ جیسے اہم ہوائی اڈوں کو بار بار نشانہ بنا کر اس محاصرے کو عملی جامہ پہنائیں گے۔
یمنی افواج نے بین الاقوامی ایئرلائنز سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اس اعلان کو سنجیدگی سے لیں اور اپنے مسافروں اور طیاروں کی حفاظت کے لیے اسرائیل کے تمام ہوائی اڈوں پر پروازیں معطل کردیں۔
بین گوریون ایئرپورٹ کی اہمیت
بین گوریون ایئرپورٹ صہیونی ریاست کا سب سے اہم انفراسٹرکچر ہے، جو سیکیورٹی، جیوپولیٹکس، معیشت اور سیاحت کے لحاظ سے انتہائی حساس ہے۔
• سیکیورٹی: یہ دنیا کے محفوظ ترین ہوائی اڈوں میں شامل ہے، جہاں مسافروں کو سخت سیکورٹی چیکنگ سے گزرنا پڑتا ہے۔
• معیشت: اسرائیل کی بیرونی تجارت کا اہم مرکز ہے، خاص طور پر ہائی ٹیک اور دواسازی کی برآمدات کے لیے۔
• سیاحت: یہ بیرونی سیاحت کا اہم دروازہ ہے، جو ہر سال لاکھوں مسافروں کو راغب کرتا ہے۔
اسرائیلی وزارت خزانہ کے مطابق، اس ہوائی اڈے کے ایک دن کے لیے بند ہونے سے لاکھوں ڈالر کا نقصان ہوتا ہے۔
اسرائیل کی سیکیورٹی حکمت عملی کا زوال
عبرانی حلقوں کا ماننا ہے کہ غزہ کی جنگ کے بعد سے اسرائیل کی سیکیورٹی پالیسی مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے۔ یمن، جسے اسرائیل کبھی اہم دشمن نہیں سمجھتا تھا، نے اب تل ابیب کے تمام کھیل الٹ دیے ہیں۔
کل کے میزائل حملے نے اسرائیل کے اقتصادی اور سیکیورٹی مرکز کو ہلا کر رکھ دیا۔ تل ابیب کا "غوش دان” علاقہ، جسے صہیونی اپنا مقدس سیکیورٹی زون سمجھتے ہیں، مکمل طور پر جام ہوگیا۔ بڑی سڑکیں بند، ریل اور عوامی نقل و حرکت معطل، اور لاکھوں اسرائیلیوں کو پناہ گاہوں میں بھاگنا پڑا۔
بین الاقوامی پروازوں کی معطلی: اسرائیل کا بڑا بحران
یمن کے حملے کے بعد، متعدد بین الاقوامی ایئرلائنز نے اسرائیل کی پروازیں روک دی ہیں۔ سوئس، آسٹریا، کینیڈا، جرمنی کی لوفت ہانزا اور دیگر کمپنیوں نے اپنی پروازیں منسوخ کردی ہیں۔ برطانوی ایئرویز اور ورجن اٹلانٹک جیسی کمپنیاں بھی پہلے ہی معطل کرچکی ہیں۔
اسرائیلی ذرائع کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی ایئرلائنز کو دوبارہ اعتماد میں لینے کے لیے کافی وقت درکار ہوگا۔ اقتصادی رسالے "مارکر” کے مطابق، اگلے 24 گھنٹے اسرائیل کی ہوابازی کے لیے انتہائی اہم ہیں۔
یمن کے ہوائی محاصرے کے ممکنہ اثرات
1. معیشت پر دباؤ: ہوائی محاصرے سے سیاحت اور تجارت کو شدید نقصان ہوگا۔
2. پروازوں کی قیمتیں بڑھیں گی: بین الاقوامی پروازیں بند ہونے سے اسرائیلی ایئرلائنز مہنگی ہوجائیں گی۔
3. سیاسی بحران: صہیونی معاشرے میں عدم اعتماد اور حکومت کے خلاف غم و غصہ بڑھے گا۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
یمن پر حملوں سے انصاراللہ کا آپریٹنگ کمزور نہیں ہوا
?️ 20 جنوری 2024سچ خبریں:بلومبرگ نیوز نیٹ ورک کی ویب سائٹ نے اپنی ایک رپورٹ
جنوری
اردوغان کے بیٹے کی شام میں الجولانی کے ساتھ گشت
?️ 1 مارچ 2025 سچ خبریں:ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان کے بیٹے نجم الدین
مارچ
موجودہ روسی اقتصاد پیوٹن کی توقع کے مطابق
?️ 10 جولائی 2023سچ خبریں:روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے اس ملک کے وزیر اعظم میخائل
جولائی
سندھ حکومت نے کورونا پابندیوں میں نرمی کا اعلان کر دیا
?️ 15 ستمبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں) حکومت سندھ کے محکمہ داخلہ نے کورونا وائرس کے
ستمبر
عمران خان کیخلاف فوجی عدالتوں میں ٹرائل سے متعلق کوئی اشارے نہیں ملے: برطانوی وزیر خارجہ
?️ 17 نومبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے پاکستان تحریک
نومبر
افغانستان کے خلاف امریکی اقدام انسانی بحران کا سبب:ہیومن رائٹس واچ
?️ 6 اگست 2022سچ خبریں:ہیومن رائٹس واچ نے کہا کہ افغانستان کے مرکزی بینک پر
اگست
برطانوی عوام کی زندگی پر مہنگائی کے بحران کا اثر
?️ 28 ستمبر 2023سچ خبریں: انگلینڈ کے سب سے بڑے چین اسٹورز میں سے ایک
ستمبر
فضائی امداد قابضین کے چہرے پر بدنما داغ ہے: فلسطین لبریشن آئرگنائزیشن
?️ 31 جولائی 2025فضائی امداد قابضین کے چہرے پر بدنما داغ ہے: فلسطین لبریشن آئرگنائزیشن
جولائی