?️
سچ خبریں:امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے عرب رہنماؤں کے اجلاس میں شامی وفد کی موجودگی کے بارے میں ایک تجزیاتی نوٹ شائع کیا اور لکھا کہ سعودی حکام کی میزبانی میں شام کے صدر بشار اسد کی عرب لیگ میں واپسی ایک وسیع تر کوششوں کا حصہ ہے۔
اپنی رپورٹ کے تسلسل میں یہ اخبار لکھتا ہے کہ سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان نے جدہ اجلاس میں اس امید کا اظہار کیا کہ شام کی عرب لیگ میں واپسی اس کے بحران کے خاتمے کا باعث بنے گی۔ تاہم یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے سعودی عرب کے جدہ سربراہی اجلاس میں شرکت کے دوران اپنے ملک کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کی۔ جبکہ یوکرین کی جنگ کا ایک اہم نتیجہ مشرق وسطیٰ کے رہنماؤں کے لیے یہ تھا کہ غیر یقینی کے دور میں انہیں مزید استحکام کی ضرورت ہے۔
اس امریکی اخبار نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ سعودی عرب ایران کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہتر بنانے کی کوشش کر رہا ہے اور یمن کی جنگ سے باہر نکلنا چاہتا ہے۔ کیونکہ یہ اپنے اندرونی ترقیاتی منصوبوں کو ترجیح دیتا ہے۔
واشنگٹن پوسٹ نے دمشق کے ساتھ سیاسی تعلقات کی بحالی کے حوالے سے امریکی حکام اور مغربی سفارت کاروں کی احتیاط کی طرف بھی توجہ دلائی اور لکھا: ایک ایسے وقت میں جب اردن، الجزائر اور متحدہ عرب امارات جیسے ممالک شام کے خلاف پابندیاں کم کرنا چاہتے ہیں، امریکی قانون ساز شامی حکومت کے خلاف قانون کا ایک نیا دور پاس کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور واشنگٹن اور شامی حکومت کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے سے روک رہے ہیں۔
اس اخبار کے تجزیے کے مطابق مغربی ایشیا میں موجودہ تبدیلیاں اور پیشرفت اس خطے میں کام کرنے کے لیے امریکہ کی دلچسپی میں کمی کی نشاندہی کر سکتی ہے۔ کیونکہ واشنگٹن آج مشرق سے دور چیلنجوں پر توجہ مرکوز کر رہا ہے اور عرب مسائل پر اثر انداز ہونے سے پیچھے ہٹ رہا ہے۔
واشنگٹن پوسٹ نے اس رپورٹ میں یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ شام کے ساتھ خطے میں معمول پر آنے کا عمل پوری رفتار سے جاری ہے اور یہ کہ عرب ممالک معمول پر لانے کے بارے میں امریکہ کے مؤقف کا درست اندازہ لگاتے ہیں۔ یعنی وہ نہ تو منظوری کے لیے اس پر انگلیوں کے نشانات لگانا چاہتا ہے اور نہ ہی عوامی سطح پر اس کی حمایت کرنا چاہتا ہے لیکن وہ اسے ہونے سے روکنے کے لیے کچھ نہیں کرے گا۔ یہ بات امریکی اخبار نے پینٹاگون کے ایک سابق اہلکار کے حوالے سے دی ہے جو بحر اوقیانوس کونسل میں مشرق وسطیٰ کے پروگراموں کا انتظام کرتے ہیں۔
عرب ریاستوں کی لیگ کے سربراہوں نے 7 مئی کو اعلان کیا کہ وہ ملک میں بحران کی وجہ سے شام کی رکنیت کی معطلی کے 12 سال بعد اس علاقائی ادارے میں شام کی واپسی پر متفق ہیں۔ سعودی عرب کے شہر جدہ کی میزبانی میں 19 مئی سے شروع ہونے والے عرب ممالک کے سربراہان کے 32 ویں سالانہ اجلاس میں متعدد عرب سربراہان اور رہنماؤں کی موجودگی میں شام کے صدر اور ان کے ہمراہ آنے والے وفد نے شرکت کی۔
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے جدہ اجلاس میں شام کے صدر سمیت اجلاس میں شریک عرب رہنماؤں اور وفود کے سربراہان کا خیرمقدم کیا۔ اس سربراہی اجلاس کے آغاز کے دوران اپنی تقریر میں بشار الاسد نے کہا کہ عرب ممالک کو غیر ملکی مداخلت سے ہٹ کر عرب گھر کے تعلقات کو بحال کرنے کے لیے ایک تاریخی موقع کا سامنا ہے۔ اس پانچ منٹ کی تقریر میں انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ عرب ممالک کے درمیان کسی بھی قسم کے تعاون کے لیے مشترکہ عرب نظریات، اہداف اور حکمت عملی کا وجود ضروری ہے۔


مشہور خبریں۔
کیا امریکہ اور پورپ یمن پر حملہ کر سکتے ہیں؟
?️ 19 دسمبر 2023سچ خبریں: ایک امریکی میگزین نے لکھا کہ بحیرہ احمر سے تجارتی
دسمبر
وزیردفاع خواجہ آصف کی عمران خان پر تنقید، قومی و عالمی مسائل پر خاموشی پر سوالات اٹھا دیے
?️ 11 ستمبر 2025اسلام آباد (سچ خبریں) وزیر دفاع خواجہ آصف نے ایکس پر پیغام
ستمبر
پاکستان کا ابابیل ویپن سسٹم کا کامیاب تجربہ
?️ 18 اکتوبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان نے ہتھیاروں کے نظام ابابیل ویپن سسٹم
اکتوبر
یونانی وزیراعظم کی اپنے ملک کے عوام کو عجیب پیشکش
?️ 15 ستمبر 2022سچ خبریں:یونان کے وزیر اعظم نے اپنے ملک کے عوام سے کہا
ستمبر
مفرور امریکی سائنسدانوں کو راغب کرنے کے لیے آسٹریا کا ہدف بجٹ
?️ 26 ستمبر 2025سچ خبریں: آسٹریا نے بھی امریکی صدر کی ملک کے سائنسدانوں کے
ستمبر
یمن میں متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کے درمیان شدید تنازع
?️ 23 اکتوبر 2022سچ خبریں:عدن میں اماراتی فوج کے دوبارہ داخلے اور صدارتی محل کا
اکتوبر
پاکستان میں دہشتگردی کا پشت پناہ بھارت، جنگ منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ فیلڈ مارشل
?️ 30 مئی 2025لاہور (سچ خبریں) چیف آٖف آرمی سٹاف فیلڈ مارشل عاصم منیر نے
مئی
یمن نے امریکی آئزن ہاور طیارہ بردار جہاز کو نشانہ بنایا
?️ 1 جون 2024سچ خبریں: یمنی مسلح فوج کے ترجمان یحیی سریع نے اس جمعہ کو
جون